پیدائش کے بعد اپنے لخت جگر کو ماں نے دریائے نیل میں پھینک دیا، 22 سال بعد بیٹا کس حال میں ملا حیرت انگیز کہانی

 
انسان کی شناخت کے لیے اگر اس کا نام ضروری ہوتا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ اس کو اپنے والدین کا نام بھی چاہیے ہوتا ہے جو اس کی شناخت کا سب سے اہم ذریعہ ہوتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ہر معاشرے میں ہر انسان کا شناختی کارڈ بنانے کے لیے اس کے ماں باپ کا نام ضروری ہوتا ہے-
 
عام طور پر فلموں میں ایسے مناظر تو ہم سب نے دیکھے ہوں گے جس میں بچپن میں کسی میلے میں بچھڑے بچے کسی نہ کسی گانے کی آواز سن کر یا گلے میں پڑے کسی تعویز کی مدد سے اتفاقی طور پر اپنی بچھڑی ماں سے مل جاتا ہے اور اس کے بعد فلم کی ہیپی اینڈنگ ہو جاتی ہے- مگر آج جو ہم آپ کو کہانی سنائیں گے وہ کسی حد تک بہت فلمی سی ہے مگر حقیقت کی دنیا میں وقوع پزیر ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ یہ کہانی آج کل وائرل ہو رہی ہے-
 
22 سال کے بچھڑے بیٹے کی ماں کو تلاش
یہ کہانی مصر کی ہے ۔ 22 سال قبل ایک ماں نے جب ایک بیٹے کو جنم دیا تو چند وجوہات کی بناﺀ پر وہ معاشرے سے خوفزدہ ہوگئی-
 
اسی خوف کے سبب اس نے اپنے اس بیٹے سے جان چھڑانے کے لیے اس کو دریائے نیل کے حوالے کر دیا، ایسا کرتے ہوئے اس کی ماں کے ذہن میں یہی سوچ ہو گی کہ چند دن کا بچہ دریائے نیل کی لہروں میں ڈوب کر مر جائے گا-
 
 
جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ مارنے سے بچانے والی ذات زيادہ بڑی ہوتی ہے تو ایسا ہی کچھ اس بچے کے ساتھ بھی ہوا اس بچے کو ان دریا کی لہروں میں سے مچھیروں نے بچا لیا- ان غریب مچھیروں نے اس بچے کو بچا تو لیا مگر غریب لوگوں نے اس لاوارث بچے کو یتیم خانے کے حوالے کر دیا-
 
یتیم خانے والوں نے اس بچے کا نام اسلام رکھا اور اس کی پرورش کرنا شروع کر دیا۔ لیکن اسلام یتیم خانے میں بھی اسی تلاش میں تھا کہ اس کی حقیقت کیا ہے اس کے ماں باپ اگر زندہ ہیں تو ان کے نام کیا ہیں کون ہیں-
 
جس میں اسلام کو اس بات کا پتہ چلا کہ وہ یتیم خانے کیسے پہنچا اس تلاش میں وہ آخرکار کسی نہ کسی طرح اس علاقے میں جا پہنچا جہاں سے اسے دریائے نیل میں پھینکا گیا تھا- اس کی ملاقات ایک خاتون سے ہوئی جو اس کی آنٹی تھیں اور انہوں نے اسلام کو اس کی ماں کے متعلق بتایا اور یہ بھی بتایا کہ اس کی ماں نے 22 سال قبل اسلام کو اپنے ہاتھوں سے دریائے نیل کی لہروں کے سپرد کیا تھا-
 
ماں کا ملنے سے انکار
اسلام کی والدہ جو یہ سمجھ رہی تھیں کہ ان کا بچہ دریائے نیل میں ڈوب کر ختم ہو چکا ہے لیکن جب اسلام نے اپنی ماں سے ملنے کی کوشش کی تو ماں گھر چھوڑ کر کہیں چلی گئیں جس پر اسلام واپس اپنی آنٹی کے پاس آگیا-
 
اس موقع پر اس کو اس کی والدہ کی جانب سے دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا کہ اسلام خاموشی سے اس کی زندگی سے نکل جائے اور وہ اسلام کو اپنانے سے انکار کرتی ہے-
 
پراسرار فون
اس موقع پر کسی اجنبی کی جانب سے اسلام کو ایک فون کال وصول ہوتی ہے جو اس کو اس کے والد کے بارے میں بتاتا ہے جس کے بعد میڈیا کو جب اسلام کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے اس کا انٹرویو کیا جس میں اسلام کی والدہ نے بھی اس سے رابطہ کیا اور اس سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا-
 
بلاآخر! 22 سال کے بعد اسلام نہ صرف اپنے والدین کے بارے میں جاننے میں کامیاب ہو گیا بلکہ اس کی ملاقات بھی ان سے ہو گئی اسلام کی زندگی ایک معجزہ ہے-

معاشرہ اور ثقافت

میں نے سال میں 20 لاکھ ین بچائے٬ پیسے بچانے کا جاپانی طریقہ کیا ہے اور یہ کتنا فائدہ مند ہے؟

نہ کوئی خط لکھتا ہے اور نہ کوئی اخبار پڑھتا ہے، جدید دور کی ترقی نے ہم سے کیا کچھ چھین لیا؟

مسلمان حکمرانوں کے کچھ ایسے کام جو حالیہ حکمرانوں کے لیے مثال بن سکتے ہیں

بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کے کچھ ایسے طریقے جو ان کو آپ کا فرمانبردار بنا دیں

مزید معاشرہ اور ثقافت...