اچانک موت کیوں ہوتی ہے؟ دنیا کے چند پریشان کن حقائق جن کے بارے میں “ نہ “ جاننا ہی آپ کے لیے بہتر ہوگا

 
یہ دنیا ایک خوفناک جگہ ہوسکتی ہے۔ یہ کافی نہیں ہے کہ ہمیں جنگوں، بیماری، خوف، اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنا پڑ سکتا ہے۔ اس دنیا میں چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں جن کو نہ جاننا ہم سب کے لیے بہتر ہوگا لیکن ہم پھر بھی آپ کو ان سب کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں!
 
ریچھ انسان کا شکار کرتے ہیں
ریچھ ایک خوفناک جانور ہے اور اگر آپ کا اس سے سامنا کہیں ہوجائے تو احتیاط ضرور کریں- اگر آپ کا سامنا کالے ریچھ سے ہوتا ہے لیکن اگر اسے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ آپ اس کی سوچ سے زیادہ خطرناک ہیں تو وہ خود ہی پیچھے ہٹ جاتا ہے- لیکن یاد رکھیں ریچھ سے بچنے کے لیے درخت پر نہ چڑھیں کیونکہ یہ کرنا یہ آپ سے زیادہ اچھا جانتے ہیں-
 
اچانک موت
اچانک ہونے والی موت بھی ایک حقیقت ہے اور اسے Sudden arrhythmic death syndrome یا پھر SADS کہا جاتا ہے- اگر آپ نے کسی ایسے شخص کے بارے میں سنا ہے جس کی موت اچانک واقع ہوگئی تو حیران ہونے کی ضرورت نہیں یہ عام سی بات ہے- بس ایک سیکنڈ آپ زندہ ہیں اور اگلے سیکنڈ میں نہیں ہیں- اس کی کوئی علامت بھی نہیں ہوتی بس آپ کے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ پر ہارٹ اٹیک لکھ دیا جائے گا-
 
سی پی آر ڈمی کا چہرہ ایک حقیقی چہرہ ہے
سی پی آر یعنی کسی شخص کا سانس بحال کرنے کی تربیت دینے کے لیے جو ڈمی کا چہرہ استعمال کیا جاتا ہے وہ حقیقی چہرہ ہے- کہا یہ جاتا ہے کہ فرانس میں 16 سالہ لڑکی نے دریا میں کود کر خودکشی کرلی اور اس کی موت کے دو دن دریا نے لڑکی کا جسم ریت پر لا کر پھینک دیا- اس وقت اس لڑکی کے چہرے پر لوگوں کو ایک اطمینان محسوس ہوا جس سے متاثر ہو کر اس شکل کے کئی ماسک بنائے گئے- ایک وقت ایسا آیا کہ فرانس کے ہر گھر میں اس لڑکی کے اطمینان بخش چہرے کا ماسک موجود ہوتا تھا- اور اسی ماسک سے متاثر ہو کر سی پی آر کی ڈمی بھی تیار کی گئی جو ایک اصلی چہرے والی ڈمی ہے-
 
غلامی اب بھی بڑا کاروبار ہے
ہم میں سے اکثر کا ماننا ہے کہ زمین سے غلامی کا صفایا ہو چکا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ غلامی آج بھی زندہ ہے اور پھلتی پھولتی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس وقت 40 ملین سے زائد غلاموں کا منافع کے لیے استحصال کیا جا رہا ہے۔ جن مصنوعات میں بنیادی طور پر غلام اور چائلڈ لیبر کا استعمال کیا جاتا ہے، ان میں سب سے زیادہ کافی، کپڑے، جوتے اور کرسمس کی سجاوٹ ہے جو چین میں بنتی ہے۔ یہ سجاوٹ ایک فیکٹری سے ملتی ہے جہاں 12 سال کی عمر کے بچوں کو 100 گھنٹے ایک ہفتے میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
 
آئن سٹائن کا دماغ میوزیم کی توجہ کا مرکز ہے
البرٹ آئن سٹائن ایک جرمن پیدائشی نظریاتی طبیعیات دان تھا، جسے بڑے پیمانے پر اب تک کے عظیم ترین سائنسی ذہنوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ایک نوبل انعام یافتہ سائنسدان جس نے بہت سے دوسرے ایوارڈ بھی حاصل کیے- جب 1955 میں آئن سٹائن کا انتقال ہو گیا تو پوسٹ مارٹم کرنے والے کورونر نے دماغ کو نکال لیا۔ بہت سی سائنسی ایجنسیاں دماغ کا مطالعہ کرنا چاہتی تھیں تاکہ یہ بہتر طریقے سے سمجھ سکیں کہ یہ کیسے کام کرتا ہے، اس لیے اس کے ٹکڑے ان تنظیموں کو بھی بھیجے گئے۔ اور کورونر نے اس کا ایک گچھا اپنے لیے رکھا۔
 
ریبیز موت ہے
اگر آپ کو کبھی کتے، چمگادڑ، یا کسی بھی جنگلی جانور نے کاٹ لیا، تو آپ صرف آگے بڑھ کر ریبیز کی گولی لینا چاہیں گے۔ ریبیز ایک جان لیوا مرض ہے۔ اتنا مہلک، حقیقت میں، کہ اس سے صحت یاب ہونا ناقابل یقین حد تک نایاب ہے۔ یہ بیماری انسانی جسم میں مہینوں تک پڑی رہ سکتی ہے۔ جب تک کسی شخص کے جسم سے ریبیز کی علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ اس سے پہلے ہی مر چکا ہوتا اور اسے علم تک نہیں ہوتا۔

متفرق

پاکستان سے 'ڈنکی' لگا کر یورپ پہنچانے کا نیٹ ورک کیسے چلایا جا رہا ہے؟

میں 40 سالوں سے یہاں ہوں لیکن... عرب ممالک پاکستانیوں کو اپنے ملک کی شہریت کیوں نہیں دیتے؟

دنیا کے چند پریشان کن حقائق جن کے بارے میں “ نہ “ جاننا ہی آپ کے لیے بہتر ہوگا

خلا سے زمین کیسی نظر آتی ہے؟ انسان کے تخلیق کردہ متاثر کن عجائبات

مزید متفرق...