ایئر انڈیا کی پرواز کے واحد زندہ مسافر: ’مجھے خود بھی یقین نہیں ہوتا کہ میں طیارے سے باہر کیسے نکلا‘


یہ ایک حیرت انگیز لمحہ تھا جب حادثے کا شکار ایئر انڈیا کے طیارے کے ملبے سے ایک شخص زندہ نکل آیا۔ اس حادثے میں 241 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ بال بال بچنے کی ایک غیر معمولی کہانی ہے۔لندن جانے والی بوئنگ 787 فلائٹ پر وشواسکمار رمیش کا سیٹ نمبر 11 اے تھا۔ یہ پرواز مغربی انڈیا کے شہر احمد آباد سے ٹیک آف کے فوراً بعد حادثے کا شکار ہوئی۔رمیش کے بھائی نائن کمار رمیش بی بی سی کو بتاتے ہیں کہ وشواسکمار 'کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیسے زندہ بچے ہیں۔' وہ کہتے ہیں کہ وہ واحد شخص ہیں جو اس طیارے پر حادثے سے جان بچانے میں کامیاب رہے۔ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ تمام دوسرے مسافر اور عملہ ہلاک ہوا ہے، جس میں 169 انڈین اور 52 برطانوی شہری شامل ہیں۔نائن نے بی بی سی کو بتایا کہ 'بہت اچھا لگا کہ وہ (وشواسکمار) ٹھیک پیں۔' لیکن انھیں ایک دوسرے بھائی آجے کی فکر ہے جو ان کے ساتھ پرواز پر تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ 'جب ہمیں حادثے کا علم ہوا تو ہمیں صدمہ لگا۔''انھیں (وشواسکمار) کو اندازہ نہیں کہ وہ کیسے زندہ بچے، کیسے جہاز سے باہر نکلے۔ انھوں نے ہمیں فون کر کے بتایا کہ وہ دوسرے بھائی کے لیے فکرمند ہیں۔ انھوں نے کہا 'آجے کو ڈھونڈیں، آجے کو ڈھونڈیں۔' اس لمحے انھیں صرف اس بات کی فکر تھی۔'جے نامی رشتہ دار نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 'ان کے چہرے پر کچھ چوٹ آئی ہے۔ وہ خون سے لت پت تھے۔ میرا خیال ہے وہ ٹھیک ہیں۔ یہ ان کے لیے بڑا صدمہ ہے۔'سوشل میڈیا پر شیئر کردہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رمیش ایمبولینس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کے پیچھے طیارے کی تباہی سے دھواں اُٹھ رہا ہے۔انھیں بعد ازاں ہسپتال کے بستر پر دیکھا گیا اور ان سے ملنے وزیر داخلہ امت شاہ بھی پہنچے تھے۔ رمیش کو طبی مدد فراہم کرنے والی ڈاکٹر ڈھاول گمیتی نے بتایا کہ 'وہ بوکھلاہٹ کا شکار تھے، انھیں پورے جسم پر کئی چوٹیں آئی تھیں۔ مگر وہ بظاہر خطرے سے باہر ہیں۔'انڈین میڈیا نے بتایا کہ انھوں نے اپنا بورڈنگ پاس شیئر کیا ہے جس پر ان کا نام اور سیٹ نمبر درج ہیں۔ وہ انڈیا میں پیدا ہوئے اور 2003 سے برطانیہ میں رہ رہے ہیں۔ وہ ایک بزنس مین ہیں اور ان کی فیملی میں ایک بیوی اور چار سالہ بیٹا ہے۔Getty Imagesوشواسکمار حادثے کے بعد طیارے سے باہر کیسے نکلے؟وشواسکمار نے انڈیا کے سرکاری چینل دور درشن کو انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو کے دوران وہ ہسپتال کے بستر پر لیٹے ہوئے تھے اور صحافی نے انٹرویو کا آغاز اس سوال سے کیا کہ وزیر اعظم مودی نے ان سے ملاقات میں کیا بات کی۔انھوں نے جواب دیا کہ ’سر نے پوچھا یہ کیسے ہوا تو میں نے اس بارے میں بتایا۔ سب حال چال پوچھا۔‘انٹرویو کے دوران وشواسکمار کے چہرے پر زخم دیکھے جا سکتے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ یہ حادثہ کیسے ہوا اور وہ کیسے معجزاتی طور پر زندہ بچ گئے۔انھوں نے جواب دیا کہ ’سب میری نظروں کے سامنے ہوا۔ مجھے خود بھی یقین نہیں ہوتا کہ میں اس میں سے کیسے زندہ باہر نکلا۔ تھوڑی دیر کے لیے مجھے لگا تھا کہ میں بھی مرنے والا ہوں۔ لیکن میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میں زندہ ہوں تو میں نے (طیارے سے باہر نکلنے کی) کوشش کی۔'وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’میں نے کوشش کی، سیٹ بیلٹ ہمائی۔ (یہ دیکھنے کی) کوشش کی کہ کہاں سے نکل سکتا ہوں تو میں وہاں سے نکل گیا۔‘'میری آنکھوں کے سامنے ایئرہوسٹس، آنٹی انکل مارے گئے تھے۔'ایئر انڈیا کے طیارے کی ٹیک آف کے 30 سیکنڈز میں گِر کر تباہ ہونے کی ممکنہ وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟احمد آباد طیارہ حادثہ: بی بی سی کے نامہ نگار نے جائے حادثہ پر کیا دیکھا؟’چین کی پاکستان کو جے 35 طیاروں کی پیشکش‘: فضاؤں پر حکمرانی کرنے والے ’خاموش قاتل‘ ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس میں خاص کیا ہے؟سدھو موسے والا کو کیوں قتل کیا گیا؟ گینگسٹر گولڈی برار کی زبانیوشواسکمار کہتے ہیں کہ ٹیک آف کے بعد ایک منٹ کے اندر ہی ایسا لگا جیسے جہاز ہوا میں معلق ہو گیا ہو۔ ’بعد میں جہاز میں لائٹ آن ہوگئی۔۔۔ یہ (جہاز) تیزی سے (عمارت کے ساتھ) ٹکرایا۔‘وشواسکمار نے اس بارے میں بھی بات کی کہ وہ جہاز سے باہر کیسے نکلے۔ ’جس طرف میں تھا، وہ ہاسٹل سے نہیں ٹکرائی تھی۔ وہاں ہاسٹل کا گراؤنڈ فلور تھا۔۔۔ میں جہاں لینڈ ہوا وہ نیچے کی سائیڈ تھی، وہاں کچھ فاصلہ تھا۔ جیسے ہی میرا دروازہ ٹوٹا، میں نے نکلنے کی کوشش کی اور میں نکل گیا۔ دوسری طرف عمارت کی دیوار تھا، وہاں سے نہیں نکلا جا سکتا تھا۔‘انھوں نے کہا کہ وہ وہاں سے نکل کر پیدل چلتے ہوئے عمارت کے احاطے سے باہر نکلے۔ ’جب (دھماکے سے) آگ لگی تو میرا بائیں ہاتھ بھی تھوڑ جل گیا۔ پھر ایمبولینس مجھے ہسپتال لائی۔‘انھوں نے کہا کہ اب ان کا علاج چل رہا ہے اور ان کی حالت بہتر ہے۔Reutersحادثہ اور امواتیہ جہاز ایک ایسی عمارت سے ٹکرایا جہاں ٹرینی ڈاکٹر رہائش پذیر تھے۔ یہ حادثہ ٹیک آف سے ایک منٹ سے بھی کم دیر بعد ہوا۔ یہ واضح نہیں کہ گراؤنڈ پر کتنے افراد کی ہلاکت ہوئی ہے اور حادثے کی وجہ بھی نامعلوم ہے۔گلوسٹر مسلم سوسائٹی نے طیارے میں ہلاک ہونے والے تین برطانوی شہریوں کے نام عقیل نانابوا، ان کی اہلیہ حنا ووراجی اور ان کی بیٹی سارہ بتایا ہے۔ امام عبداللہ صمد نے بتایا کہ 'انھوں نے بہت سے لوگوں کے دل جیتے۔ بہت سے لوگ ان کی کمی محسوس کریں گے۔'جوڑے فیونگل اور جیمی گرینلا-میک، جو لندن میں ایک روحانی فلاح و بہبود کا مرکز چلاتے ہیں، کے بارے میں بھی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بھی اس پرواز پر سوار تھے۔ انھوں نے ایک انسٹاگرام ویڈیو میں اپنی 'انگلینڈ واپس جانے والی 10 گھنٹے کی پرواز' کے بارے میں بتایا تھا۔ ان کی کمپنی ویلنس فاؤنڈری سے تبصرہ کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ویسٹ لندن سے تعلق رکھنے والے جاوید اور ان کی اہلیہ مریم سید بھی طیارے میں اپنے دو چھوٹے بچوں کے ساتھ تھے۔عمارہ تاجو، بلیک برن سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کی پوتی جو فلائٹ میں سوار تھے، نے کہا کہ وہ صدمے میں تھیں۔72 سالہ آدم تاجو اور ان کی 70 سالہ اہلیہ حسینہ احمد آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اپنے 51 سالہ داماد الطاف حسین پٹیل کے ساتھ واپس پرواز کر رہے تھے جو اپنی اہلیہ کے ساتھ لندن میں رہتے ہیں۔بادشاہ شاہ چارلس نے ہے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ 'آج صبح احمد آباد میں ہونے والے خوفناک واقعات سے شدید صدمے میں ہیں۔'بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ہماری خصوصی دعائیں اور گہری ہمدردی ان تمام لوگوں کے خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ ہیں جو بہت ساری قوموں میں اس خوفناک المناک واقعے سے متاثر ہوئے ہیں کیونکہ وہ اپنے کا انتظار کر رہے ہیں۔'وزیر اعظم سر کیر سٹارمر نے کہا کہ ان کے خیالات ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جو 'اس خوفناک خبر سے بالکل تباہ ہو جائیں گے۔' جبکہ ان کے انڈین ہم منصب نریندر مودی نے کہا کہ یہ 'دل دہلا دینے والا' واقعہ ہے۔برطانیہ کے سکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے انڈیا اور برطانیہ میں امدادی ٹیموں کا اہتمام کیا ہے، اور حادثے کے ردعمل میں حکومت کی ہنگامی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔لندن گیٹوک ایئرپورٹ نے تصدیق کی کہ مسافروں کے رشتہ داروں کے لیے ایک استقبالیہ مرکز قائم کیا جا رہا ہے جہاں معلومات فراہم کی جائیں گی اور یہ کہ ایئر انڈیا کے ساتھ قریبی رابطہ کر رہا ہے۔اس نے ایکس پر کہا: 'برطانوی شہری جنھیں قونصلر مدد کی ضرورت ہے یا انھیں دوستوں یا خاندان کے بارے میں خدشات ہیں، وہ 0207 008 5000 پر کال کریں۔'ایئر انڈیا نے بتایا ہے کہ اس کی پرواز اے آئی 171 نے احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق ایک بج کر 39 منٹ پر روانہ کیا۔ اس نے لندن میں شام چھ بج کر 25 منٹ پر لینڈ کرنا تھا۔بی بی سی کی طرف سے تصدیق شدہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طیارہ نیچے کی طرف بڑھتا ہے اور پھر ایک بڑا دھماکہ ہوتا ہے۔ایئر انڈیا کے طیارے کی ٹیک آف کے 30 سیکنڈز میں گِر کر تباہ ہونے کی ممکنہ وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟ٹریفک کے لیے بنایا گیا ’90 ڈگری موڑ والا پُل‘ اور سوشل میڈیا پر تبصرے: ’یہ پُل تو منصوعی ذہانت بھی نہیں بنا سکی‘’چین کی پاکستان کو جے 35 طیاروں کی پیشکش‘: فضاؤں پر حکمرانی کرنے والے ’خاموش قاتل‘ ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس میں خاص کیا ہے؟سدھو موسے والا کو کیوں قتل کیا گیا؟ گینگسٹر گولڈی برار کی زبانیاحمد آباد طیارہ حادثہ: بی بی سی کے نامہ نگار نے جائے حادثہ پر کیا دیکھا؟

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ.. تل ابیب دھماکوں کی گونج سے لرز اٹھا

ایران کے اسرائیل پر جوابی حملوں میں کم از کم دو افراد ہلاک، دونوں ممالک کا ایک دوسرے پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد قُم کی جمکران مسجد پر سرخ پرچم کیوں لہرایا گیا؟

نومولود افغان بچے کی اجنبی کے ساتھ پشاور پہنچنے کی کہانی: ’ماں بار بار فون کر کے پوچھتی رہی کہ اسے دودھ پلایا ہے؟‘

ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو سنگین نتائج ہوں گے، امریکا کی ایران کو دھمکی

ایرانی حکومت کو اسرائیل پر حملے کا خمیازہ بھگتنا ہوگا، نیتن یاہو

ایران نے اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا، بڑی خبر

اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا ایرانی حملوں سے متعلق بڑا دعویٰ

اگلے کچھ دنوں تک بات نہیں کرسکوں گی۔۔ ایئرانڈیا کے تباہ ہونے والے طیارے کی 21 سالہ ایئرہوسٹس کی کہانی

ایران کا اسرائیل پر جوابی بیلسٹک میزائل حملہ: اسرائیل کا شہریوں کو حملوں کی نئی لہر کا انتباہ، تہران پر اسرائیلی حملے جاری

ایران کا اسرائیل پر جوابی بیلسٹک میزائل حملہ: تل ابیب میں متعدد عمارتوں کو نقصان، 40 افراد زخمی

ایران کا اسرائیل پر جوابی بیلسٹک میزائل حملہ: تل ابیب میں متعدد عمارتوں کو نقصان، کم از کم 30 افراد زخمی

ایران کا اسرائیل پر جوابی بیلسٹک میزائل حملہ: تل ابیب میں ہنگامی سائرن کی آوازیں اور عمارتوں کے قریب دھوئیں کے بادل

ایران کا اسرائیل پر جوابی میزائل حملہ: تل ابیب میں ہنگامی سائرن کی آوازیں اور عمارتوں کے قریب دھوئیں کے بادل

اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری، ایران کا اعلیٰ عسکری قیادت کی ہلاکتوں کے ’انتقام‘ کا اعلان

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی