
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے۔
خواجہ آصف نے "ایکس" پر جاری بیان میں کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیز کے ذریعے دہشت گردی میں ملوث ہیں، طالبان حکومت اندرونی دھڑے بندی اور عدم استحکام کا شکار ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ ہے، طالبان 4 برس بعد بھی عالمی وعدے پورے نہ کر سکے، افغان طالبان بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں پر واضح کرناچاہتاہوں کہافغانستان کے حوالے سے پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں پر تمام پاکستانیوں بشمول ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔پاکستانی عوام بالخصوص خیبر پختونخواہ کے لوگ، افغان طالبان…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، افغانستان سے متعلق قومی پالیسی پر مکمل اتفاق رائے ہے۔ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد اور علاقائی امن کے لیے ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا، جھوٹے بیانات سےحقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد عملی اقدامات سے بحال ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔
انہوں نے بتایاکہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی اور واضح کیا دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔