نہ تو سوشل میڈيا پر پوسٹ لگائی نہ اعلان کیا، 32 سالوں سے ہر رمضان بڑی نیکی کرنے والا دل کا امیر ایک غریب انسان

 
اعمال کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے، آج کل کے دور میں نیکی کرنا بھی ایک دکھاوا بن گیا ہے۔ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی مخیر حضرات کسی غریب کو راشن دیتے ہیں تو اس کی تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شئير کر دیتے ہیں، کسی غریب کے لیے افطار دسترخوان سجاتے ہیں تو اس کا اعلان بھی سوشل میڈيا پر پوسٹ لگا کر کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو بتا سکیں کہ نیکی کر رہے ہیں-
 
رمضان کے مہینے میں دکھاوے کی نیکیاں
اس سال کے رمضان ہر سال کی طرح مہنگائی کا طوفان لے کر آئے ہیں مگر ماضی کی نسبت یہ طوفان اس وجہ سے بھی زيادہ محسوس ہو رہا ہے کہ اس سال مہنگائی کی شرح 47 فیصد بڑھ چکی ہے- اور اس وجہ سے عوام کی قوت خرید کافی کم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے عوام کو اس بار مہنگائی بہت ہی زيادہ محسوس ہو رہی ہے-
 
یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ فروٹ کے بائیکاٹ کا مشورہ دے رہے ہیں تو کچھ افراد نے دس روپے کلو فروٹ فروخت کرنے کے اسٹال لگا لیے ہیں، حکومت وقت بھی دکھاوے کی نیکی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹی اور انہوں نے بھی غریبوں کے لیے مفت آٹے کے اسٹال لگا لیے- جس میں ہونے والی دھکم پیل کے سبب اب تک چھ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں-
 
 
32 سال سے خاموشی سے نیکی کرنے والا ایک بڑے دل والا انسان
رمضان کے مہینے میں اس سال سعودی عرب کے العربیہ چینل میں ایک محمود نامی پاکستانی نانبائی کو مدعو کیا گیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ حائل نامی شہر میں گزشتہ 32 سالوں سے کام کر رہا ہے-
 
اس شخص کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا کہ وہ گزشتہ 32 سالوں سے اپنا ملک پاکستان چھوڑ کر یہاں کام کر رہا ہے تاکہ اپنے بچوں کی پرورش کر سکے- اس شخص کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر رمضان وہ اپنے تندور سے لوگوں میں مفت روٹی تقسیم کرتا ہے-
 
32 سالوں سے یہ نیک کام جو وہ فی سبیل اللہ کرتا ہے اس کی نہ تو اس نے کوئی فیس بک پوسٹ لگائی اور نہ ہی سوشل میڈيا پر واویلا کیا- اس سال بھی اس کی اس نیکی کا العربیہ چینل کے ذریعے لوگوں پتہ چلا-
 
اس شخص کا یہ بھی کہنا تھا کہ مخیر حضرات کو جب اس کے اس عمل کا پتہ چلتا ہے تو وہ اس کے اس کارخیر میں اپنا حصہ ڈال دیتے ہیں جس سے اس کو آسانی ہو جاتی ہے-
 
 
مگر یہ نیک عمل صرف اور صرف اللہ کی خوشنودی کے لیے کرتا ہے اور اس کو یقین ہے کہ اس کے اس عمل کا صلہ بھی اللہ کی بارگاہ سے ہی ملے گا-
 
یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے مہینے کو اپنا مہینہ قرار دیا ہے اور اس مہینے میں کی جانے والی چھوٹی سی نیکی کے بھی بڑے اجر کا وعدہ کیا ہے- مگر اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے ہر نیک عمل کے صلے کو اس عمل کو کرنے والے کی نیت سے مشروط کر دیا ہے- یعنی انسان اگر دنیا دکھاوے کے لیے نیکی کرے گا تو اس کا صلہ بھی اس کو دنیا میں شہرت کی صورت میں ہی ملے گا-
 
مگر یہ شخص 32 سالوں سے ہر رمضان یہ نیک عمل سراسر اللہ کی خوشنودی کے لیے کرتا ہے- اور یقینا اس کو یہ صلہ بھی اللہ کی بارگاہ سے بہترین ترین ملے گا-

معاشرہ اور ثقافت

جرمن باقی دنیا سے مختلف کیسے ہیں؟ دلچسپ حقائق جو اس قوم کو منفرد بناتے ہیں

کچھ ایسے اصول جو انگریزوں کے راز کھول ڈالیں

بچے کے ہاتھ میں مہنگی چیز دیکھیں تو۔۔۔ اپنے بچے کا تحفظ چاہتے ہیں تو چند کام خود کریں

6 ٹپس جو خریداری کے دوران آپ کے ہزاروں روپے بچا سکتی ہیں

مزید معاشرہ اور ثقافت...