عمر کا فرق 15 سال سے زیادہ نہ ہو٬ پاکستانی مرد کا سعودی خاتون سے شادی کے لیے 8 شرائط پوری کرنا ضروری

 
سعودی خواتین سے شادی تارکینِ وطن کے لیے سعودی عرب میں لامحدود وقت تک قیام کا ایک بہترین موقع تصور کیا جاتا ہے- لیکن کسی دوسرے ملک کے شہری کا کسی سعودی عرب کی خاتون سے شادی کرنا آسان نہیں ہوتا- اس کے لیے کئی سخت مراحل سے گزرنا پڑتا ہے- تاہم روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کا شہری اس طریقے سے اپنے قیام کو طوالت بخش سکتا ہے-

شادی کے لیے سعودی خاتون کی تلاش
بہت سے غیر ملکی باشندے ایسے ہوتے ہیں جو سعودی خواتین سے شادی کے خواہشمند ہوتے ہیں- لیکن ایک بات یاد رکھیں کسی سعودی غیر شادی شدہ یا پھر طلاق یافتہ خاتون کا بھی رشتہ آن لائن موجود نہیں ہوتا اس لیے آن لائن کی دنیا میں شادی کے لیے سعودی خواتین تلاش بند کردیں-
 
 
سعودی باشندوں کی ثقافت، روایات اور اقدار ان سے جڑی ہوئی ہیں، اور جو ان ثقافتی اقدار کے مطابق نہیں ہے وہ ان کے معاشرے کے لیے ایک مسئلہ تصور کیا جاتا ہے۔ مردوں اور عورتوں کی مخلوط محافل پر پابندی کی وجہ سے ایک دوسرے کو سمجھنا آسان نہیں ہے اس لیے شادی کے لیے اچھی سعودی لڑکی تلاش کرنا بھی مشکل ہے۔

سعودی خاتون سے شادی کے لیے 8 شرائط
سعودی حکومت نے کسی بھی سعودی خاتون سے شادی کے لیے چند شرائط نافذ کر رکھی ہیں- اگر کوئی ایک شرط بھی پوری نہیں ہوتی تو سعودی خاتون سے شادی کی اجازت نہیں دی جاتی-

1- غیر ملکی شہری سے شادی کرنے والی سعودی خاتون کی عمر 25 سے 50 سال کے درمیان ہونی چاہیے
2- اگر کوئی سعودی شخص کسی غیر ملکی خاتون سے شادی کرتا ہے تو سعودی شخص کی عمر 40 سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے-
3- کسی جسمانی معذور فرد یا غیر معمولی ضروریات کی صورت میں، بشمول نامعلوم والدین کے ہاں پیدا ہونا، ایسے میں کم از کم عمر کم کر دی جاتی ہے۔
4- سعودی خاتون اور غیر ملکی شخص کے درمیان عمر کا فرق 15 سال سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے-
 

5- اگر غیر ملکی شخص پہلے سے شادی شدہ ہے یا پھر اس نے پہلے ہی کسی سعودی خاتون سے شادی کر رکھی ہے تو اسے کسی دوسری سعودی خاتون سے شادی کی اجازت نہیں دی جائے گی-
6- سعودی خاتون کو کسی ایسے غیر ملکی شخص سے شادی کی اجازت ہرگز نہیں ہے جو اپنے ملک کی فوج کا رکن ہو-
7- سعودی خاتون کو کسی ایسے غیر ملکی شخص سے بھی شادی کی اجازت نہیں ہوگی جس کے سعودی عرب میں داخلے پر پابندی عائد ہو-
8- ایک غیر ملکی شخص کو بے وطن نہیں ہونا چاہیے اور اس کے پاس اپنے ملک کا قومی شناختی کارڈ یا قومی شناختی دستاویز ہونی چاہیے جس کی معیاد کم از کم 12 ماہ ہو۔

اگر آپ یہ 8 شرائط پوری کر لیتے ہیں تو اس کے بعد شادی کے لیے آپ کو باقاعدہ حکومت کو درخواست دینا ہوگی جس کا پراسس بھی طویل ترین ہوتا ہے- اور اس میں کئی قسم کی کاروائیآں اور ڈاکیومنٹ شامل ہوتے ہیں- 

معاشرہ اور ثقافت

جرمن باقی دنیا سے مختلف کیسے ہیں؟ دلچسپ حقائق جو اس قوم کو منفرد بناتے ہیں

کچھ ایسے اصول جو انگریزوں کے راز کھول ڈالیں

بچے کے ہاتھ میں مہنگی چیز دیکھیں تو۔۔۔ اپنے بچے کا تحفظ چاہتے ہیں تو چند کام خود کریں

6 ٹپس جو خریداری کے دوران آپ کے ہزاروں روپے بچا سکتی ہیں

مزید معاشرہ اور ثقافت...