
Getty Imagesکیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ناریل میں پانی کہاں سے آتا ہے؟ یہ میٹھا ٹھنڈا پانی درخت پر لگے ناریل کے اندر کیسے آیا؟تازہ ناریل پانی میں ایسے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو نہ صرف پیاس بجھاتے ہیں بلکہ گرمیوں میں فوری توانائی بھی فراہم کرتے ہیں۔تازہ ناریل سبز رنگ کے ہوتے ہیں اور اس میں بہت زیادہ پانی ہوتا ہے۔ جبکہ پکا ہوا ناریل جو کہ بھورا ہو جاتا ہے اس میں پانی کم ہوتا ہے اور زیادہ چکنائی ہوتی ہے۔Getty Imagesناریل کی ساخت کیسے بنتی ہے؟ناریل کے درخت کو ’زندگی کا درخت‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ناریل کے درخت کا ہر حصہ کسی نہ کسی طرح سے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ناریل کے درخت عام طور پر گرم علاقوں اور دنیا بھر کے ممالک میں پائے جاتے ہیں۔اس سے پہلے کہ ہم یہ سمجھ سکیں کہ ناریل کے چھلکے کے اندر پانی کیسے بنتا ہے، ہمیں اس کی ساخت کو جاننے کی ضرورت ہے۔سیپ ووڈ (درخت کے تنے یا شاخ کا بیرونی حصہ) میں تین پرتیں ہوتی ہیں جنھیں ایکسوکارپ، میوکارپ، اور اینڈو کارپ کہتے ہیں۔ایکسو کارپ پھل کی بیرونی تہہ ہے۔ یہ سبز اور نرم ہوتی ہے۔ سبز تہہ کے نیچے موجود ریشے دار حصے کو میسوکارپ کہتے ہیں۔ اینڈو کارپ اندرونی تہہ ہے۔ اینڈو کارپ اندر سے سفید گودے کی حفاظت کرتا ہے۔اینڈو کارپ کے دو حصے ہوتے ہیں۔ ایک گودا ہوتا ہے جسے اینڈوسپرم کہتے ہیں ۔ یہ گودا، جو تازہ ناریل میں نرم اور جیلی جیسا ہوتا ہے، ناریل کے پکنے کے ساتھ ساتھ سخت ہو جاتا ہے۔Getty Imagesناریل میں پانی اندر کیسے آتا ہے؟یو ایس نیشنل سینٹر فار بائیوٹیکنالوجی انفارمیشن کی ایک تحقیق کے مطابق ناریل میں موجود پانی فلٹر شدہ مائع ہے۔مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پانی درخت کے عروقی نظام (وہ نظام جو پانی اور غذائی اجزاء کو منتقل کرتا ہے) کے ذریعے جڑوں سے ناریل تک جاتا ہے۔ خاص طور پر، درختوں میں زائلم نسیں پانی کی نقل و حمل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ایک تحقیق میں ناریل کے چھلکے کے اندر پانی بننے کے عمل کی وضاحت کی گئی۔ناریل کے درخت کی جڑیں زمین سے اندر تقریباً ایک سے پانچ میٹر کی گہرائی تک پھیلی ہوتی ہیں۔ یہ جڑیں ارد گرد کی مٹی سے غذائی اجزاء پر مشتمل زیر زمین پانی جذب کرتی ہیں۔ یہ پانی پھر اس کے تنے سے اوپر کی طرف سفر کرتا ہے اور آخر کار ناریل تک پہنچ جاتا ہے۔ناریل کی اینڈو کارپ ساخت اس پانی کو ذخیرہ کرتی ہے۔غذائیت سے بھرپور یہ پانی پکنے پر سفید کوکون (ناریل) بناتا ہے۔ناریل کا پانی قدرتی طور پر درخت میں پیدا ہوتا ہے۔پیپسی اور کوکا کولا نہیں صرف ناریل کا پانیناریل کا تیل اتنا ہی غیر صحت مند جتنی چربیGetty Imagesناریل کے پانی کو میٹھا پانی کیوں کہا جاتا ہے؟باقی پانچ فیصد پانی میں ایسے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ سوڈیم، پوٹاشیم، اور میگنیشیم اور کیلشیم جیسے معدنیات پر مشتمل یہ پانی اعصاب اور پٹھوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔پروٹین، جیسے امینو ایسڈ اور انزائم، ہاضمے میں مدد کرتے ہیں۔فریکٹوز اور گلوکوز پانی کو میٹھا ذائقہ دیتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی اور بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں۔Getty Imagesناریل کے چھلکے میں کتنا پانی ہوتا ہے؟ناریل کے پانی کا معیار اور مقدار بہت سے عوامل پر منحصر ہے۔ سب سے اہم چیز ناریل کی عمر ہے۔ ایک تازہ ناریل پانی سے بھرا ہوا ہے۔ ایک ناریل جو چھ سے آٹھ ماہ پرانا ہوتا ہے اسے تازہ ناریل سمجھا جاتا ہے۔ ان میں 300 ملی لیٹر سے ایک لیٹر تک پانی ہوتا ہے۔جس ناریل کی عمر 12 ماہ یا اس سے زیادہ ہے ان میں پانی کم ہوتا ہے۔ اینڈوسپرم کی وجہ سے ان میں پانی کم ہوتا ہے کیونکہ یہ جذب کرتا ہے۔بارش بھی اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ زیادہ بارش کا مطلب ہے کہ ناریل تک زیادہ پانی پہنچتا ہے۔ جب ناریل کے درخت خشک علاقوں میں اگتے ہیں تو ناریل تک کم پانی پہنچتا ہے جس کے نتیجے میں اس کے اندر پانی کم پیدا ہوتا ہے۔اگر مٹی معدنیات سے مالا مال نہیں ہے یا جڑوں سے پھلوں تک غذائی اجزا نہیں لے سکتی ہے تو پانی کا معیار بہت اچھا نہیں ہوگا۔بیمار درخت چھوٹے پھل دیتے ہیں اور ان میں پانی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔مٹی کی جانچ اور قدرتی کھادوں کے استعمال جیسے پائیدار کاشتکاری کے طریقوں پر عمل کرنے سے، ناریل کے درختوں میں غذائی اجزاء کو محفوظ کیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں معیاری میٹھا پانی پیدا ہوتا ہے۔ناریل کا تیل اتنا ہی غیر صحت مند جتنی چربیپلے کارڈ پر ’ناریل‘ کی تصویر جس نے ایک خاتون کو عدالت کے کٹہرے میں پہنچا دیامکڑی سے لے کر پورے ناریل تک، وہ عجیب و غریب چیزیں جو انسانی جسم سے برآمد ہوئیںپاکستان میں ہیٹ ویو: بچوں کو شدید گرمی اور بیماری سے بچا کر رکھنے کے پانچ طریقے پیاس کی شدّت میں بہت زیادہ پانی پینا بھی ’اچانک موت کا سبب بن سکتا ہے‘