کیرالہ سٹوری پر تبصرہ
مسلمانوں کے خلاف انڈیا میں نظر آنے والی منافرت پر انھوں نے کھل کر اظہار
خیال کیا ہے جس کے سبب انھیں ایک حلقے نے پاکستان چلے جانے کا مشورہ بھی دے
ڈالا ہے۔
حال میں انھوں نے انڈین فلم ’کیرالہ سٹوری‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے انڈین
ایکسپریس میں اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے انٹرویو کے دوران کہا:
’یقیناً، یہ بالکل پریشان کن وقت ہیں۔ اس قسم کی چیزیں جو خالص اور کھلا
پروپیگنڈا ہیں انھیں بڑھاوا دیا جا رہا ہے جو کہ عصری روح کی عکاسی ہے۔‘
نصیر الدین شاہ نے مزید کہا کہ ’مسلمانوں سے نفرت ان دنوں فیشن بن چکا ہے،
یہاں تک کہ پڑھے لکھے لوگوں میں بھی۔ اسے حکمران جماعت نے بڑی چالاکی سے
لوگوں کے اعصاب میں ڈال دیا ہے۔
’آپ ہر چیز میں مذہب کو کیوں لے آتے ہیں؟‘
نصیر الدین شاہ زی فائیو کی آنے والی ویب سیریز ’تاج: ڈیوائیڈڈ بائی بلڈ‘
میں مغل بادشاہ اکبر کا کردار ادا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’مغل
ہندوستان لوٹنے کے لیے نہیں آئے تھے۔ بلکہ وہ اسے اپنا گھر بنانے کے لیے
آئے تھے۔ آپ بہت ہو تو انھیں پناہ گزین کہہ سکتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ انڈیا میں ایک حلقے کی جانب سے مغلوں کو لٹیروں کے طور پر پیش
کیا جاتا رہا ہے۔
نصیر الدین شاہ نے کہا کہ مغلوں نے بہت ساری وراثت چھوڑی ہیں جن میں موسیقی،
رقص اور پینٹنگ کی روایتیں بھی شامل ہیں۔
ان کے اس نظریے کو ایک حلقے کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا اور انھیں تنقید
کا سامنا رہا۔
|