
سوشل میڈیا پر ایسی کئی داستان اور احساسات سے بھرے پوسٹ موجود ہیں، جو کہ سب کو افسردہ تو کر ہی دیتے ہیں، ساتھ ہی ایک ایسے اثر میں مبتلا کر دیتے ہیں جو کہ انہیں جذباتی کر دیتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی پوسٹ سے متعلق بتائیں گے۔
باپ اور اولاد کا پیار کیا ہوتا ہے، یہ اس پوسٹ سے بخوبی جھلک رہا ہے، جس میں ایک والد اپنے کم عمر بچے کے پاس بیٹھے بیٹھے سو رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ شئیر کرتے ہوئے صارف نے لکھا کہ یہ بچہ گزشتہ 18 دنوں سے بے ہوش ہے، یہ والد بھی 18 دنوں سے ہی بچے کے پاس بیٹھا ہے۔
اسی امید میں کسی بھی وقت بیٹے کی آنکھ کھل سکتی ہے تو اسے سنبھالنے کے لیے کوئی تو ہو، ساتھ ہی والد کو یہ ڈر بھی ہے کہ کہیں ہوش میں آنے کے بعد بیٹا اپنے جسم میں لگے آلات کو نقصان نہ پہنچائے جس سے اسے یہ تکلیف ہو، یہی وجہ ہے کہ والد بچے کے ہاتھ کو پکڑ کر سو رہا ہے۔
گردن جھکائے یہ والد اگرچہ ٹوٹا ہوا ہے، مگر اس کے باوجود بچے کو دیکھ کر ایک بار پھر مضبوط ہو جاتا ہے، صارف کا کہنا تھا کہ یہ وقت رات کے ڈیڑھ بجے کا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ والد اپنے بچے کو سنبھالے ہوئے ہے۔
ماں کی خوبیاں تو ہر کوئی بیان کرتا ہے لیکن سڑکوں پر مارا مارا پھر کر اپنے بچوں کی امیدوں پر پورا اترنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ یہ بات ایک والد سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا ہے جو خود تو پھٹے ہوئے جوتے پہنتا ہے مگر اپنے بچے کو نیا جوتا دلاتا ہے۔