
افغانستان سے تعلق رکھنے والی ایتھلیٹ آرزو احمدی کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر خیرپور سے حراست میں لے لیا گیا، تاہم بعدازاں رہا کر دیا گیا۔ترجمان سندھ پولیس نے کہا کہ ’خاتون کو یو این ایچ سی آر والوں کی درخواست پر رہا کردیا گیا، جبکہ حفیظ اللہ نامی افغان شہری کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔‘آرزو احمدی کراچی میں منعقدہ ساتویں جیو جِٹسو مقابلے حصہ لینے کے بعد اسلام آباد جا رہی تھیں کہ انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ آرزو نے اس ٹورنامنٹ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا۔Pakistani police detain Arzoo Ahmadi, a female athlete from Afghanistan, following her gold win in Karachi. Inside Afghanistan, the Taliban has banned women from sports; the authorities in the neighboring countries often ill-treat those who have fled Taliban’s rule. pic.twitter.com/xq9lgoQngt— Habib Khan (@HabibKhanT) June 7, 2023سندھ حکومت کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’صوبہ سندھ کے شہر خیر پور کے قریب ایک افغانی خاتون کوروکا گیا تھا اور پوچھ گچھ میں خاتون اپنے پاکستان میں رہنے کے مکمل دستایزات فراہم نہیں کر سکی ہیں۔ انتظامیہ نے کہا کہ خاتون سے مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔‘افغان پیس واچ کے صدر حبیب خان نے اپنی ٹویٹ میں افغان ایتھلیٹ آرزو احمدی کو حراست میں لیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستانی پولیس نے کراچی میں گولڈ میڈل جیتنے والی افغان خاتون ایتھلیٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔‘ان کا مزید کہنا ہے کہ ’پڑوسی ممالک میں بھی افغان کھلاڑیوں کے لیے مشکلات موجود ہیں۔‘