|
|
سال 2015 کی ہیٹ ویو یعنی گرمی کی غیر معمولی لہر نے
1500 سے زائد افراد کی جان پاکستان میں لے لی تھی جبکہ اس وقت بھارت میں
ہلاک شدگان کی تعداد 2500 سے بھی زائد تھی۔ آج سال 2024 میں بھی ہیٹ ویو نے
پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک کو شدید متاثر کر رکھا ہے- |
|
موسمیات کے ماہرین پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ گرمی کی
شدت دنیا بھر میں اب ہر آنے والے سال میں بڑھنا شروع ہوجائے گی اور
بدقسمتی سے پاکستان بھی ہیٹ ویو سے متاثر ہونے والے ممالک میں سب سے آگے
والی لائن میں شامل ہے۔ |
|
دنیا میں بڑھتی ہوئی گرمی کی یہ لہریں سب سے زیادہ
بزرگوں اور بچوں کیلئے جان لیوا ہورہی ہیں تو سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ ہیٹ
ویو سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ |
|
ہیٹ ویو سے بچاؤ کیلئے یہ 5 طریقے انتہائی مددگار ثابت
ہوسکتے ہیں۔ان طریقوں کو جاننے سے پہلے یہ ضرور سمجھ لیں کہ گرمی کی شدت
ہمارے جسم کو کیسے متاثر کرتی ہے؟ |
|
|
|
انسانی جسم کا قدرتی درجہ حرارت 37 سینٹی گریڈ کے قریب
ہوتا ہے اور اب اگر وہ بیرونی گرمی کی وجہ سے 41 سینٹی گریڈ پر پہنچ جائے
تو انسان کی موت واقع ہوسکتی ہے۔ تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسانی
جسم کا درجہ حرارت کیسے بڑھ سکتا ہے؟۔ |
|
موسم چاہے سخت گرم ہو یا سرد، ہمارا جسم ہر صورت میں
جسمانی درجہ حرارت کو 37 سینٹی گریڈ کے قریب ہی رکھتا ہے، سخت گرمی کی صورت
میں ہمارا قدرتی نظام شریانوں کو کھول کر پسینے کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے
تاکہ پسینے کا پانی ہمارے جسم کو کچھ ٹھنڈا کرنے میں مدد دے لیکن یہی پسینہ
زیادہ خارج ہونے پر جسم اور خون میں پانی اور نمکیات کم ہوکر ہمارے بلڈ
پریشر کو کم کردیتے ہیں اور یہی کم بلڈ پریشر 30 منٹ کے قریب رہنے پر
انسانی موت کی وجہ بنتا ہے۔ |
|
تو آئیے اب ہم وہ 5 طریقے جانتے ہیں جن کے ذریعے سخت گرمی کی شدت یا ہیٹ
ویو میں اپنا بچاؤ کیا جاسکتا ہے۔ |
|
1۔ پانی زیادہ پئیں |
ہیٹ ویو سے بچاؤ کیلئے ضروری ہے کہ جتنا زیادہ ممکن ہو پانی پئیں کیونکہ
جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ پر برقرار رکھنے کیلئے پانی سب سے
زیادہ مفید ہے اس لئے آپ کو ہیٹ ویو کے دوران روزانہ کم سے کم 3 لیٹر پانی
ضرور پینا چاہیے۔ |
|
|
|
2۔ غیر ضروری سفر یا گھر
سے باہر نہ نکلیں |
انتہائی گرمی کے اوقات میں غیر ضروری سفر سے اجتناب
برتنا چاہیے کیونکہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ ہونے کی وجہ سے آپ کے جسم
میں پانی کی کمی کے باعث لو لگ سکتی ہے ۔ اس لئے شدید گرمی کے دنوں میں
دوپہر 12 بجے سے 4 بجے کے درمیان کھلے آسمان تلے نکلنے سے گریز کریں اور
زیادہ سے زیادہ وقت گھر، کمرے یا دفتر میں گزرنے کی کوشش کریں۔ |
|
3۔ گرم اشیاء کھانے سے
گریز کریں |
کھانے میں گوشت، انڈہ، مرغی اور تیز مصالحوں سے گریز
کرنا چاہیے اور سبزیاں کھانے پر توجہ دیں کیونکہ گوشت کی تاثیر گرم ہوتی ہے
جس کی وجہ سے آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔ اس لئے ٹھنڈے مشروبات
اور سبزیوں کا استعمال کریں اور مصالحوں سے بھی گریز کریں۔ |
|
|
|
4۔ آنکھوں کو دھوپ کی
شدت سے بچائیں |
آنکھوں کو دھوپ کی شدت سے بچانے کیلئے عینک کا استعمال
کریں کیونکہ ہیٹ ویو کی وجہ سے آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔ اس کے ساتھ آنکھوں
میں جلن اور خارش بھی شروع ہوجاتی ہے۔ ایسے میں دن میں 3 سے 4 بار آنکھوں
کو ٹھنڈے پانی سے دھونا بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔باہر نکلتے وقت چشمہ لگائیں
تاکہ آپ کی آنکھیں دھوپ کی تمازت سے محفوظ رہیں۔ |
|
5۔ سر اور گردن کپڑے سے
ڈھانپ کر رکھیں |
گھر سے نکلتے وقت گیلا تولیہ ضرور ساتھ رکھیں ممکن ہو تو
سر اور گردن کسی کپڑے سے ضرور ڈھانپیں۔ ہیٹ ویو کی وجہ سے آپ کا جسم پسینے
کا اخراج بند کردیتا ہے جس کی وجہ سے آپ کے جسم کا درجہ حرارت مسلسل بڑھتا
ہے ایسے میں اگر آپ گھر میں ہیں تو ٹھنڈے پانی سے نہائیں اور اگر آپ گھر
سے باہر جارہے ہیں تو گیلا تولیہ ساتھ رکھیں جس سے گاہے بگاہے اپنے جسم پر
لپیٹ کر جسم کو ٹھنڈک پہنچائیں اور اپنی گردن اور سر کو لازمی ڈھانپ کر
رکھیں۔ |