|
|
پاکستان کے شمال میں واقع وادی ہنزہ ہمیشہ سے پوری دنیا
کیلئے ایک معمہ رہی ہے۔ ہنزہ کا نام سنتے ہی فلک بوس پہاڑ، جھرنے، آبشار
لوگوں کے ذہنوں میں گھومنا شروع ہوجاتے ہیں اور یہاں کے لوگوں کی خوبصورتی،
طویل عمری اور دیگر کئی راز جاننے کیلئے لوگ متجسس ہوجاتے ہیں۔ ہنزہ کے
لوگوں کی اوسط عمر 120 سال ہے اور بعض صورتوں میں وہ 160 سال تک بھی زندہ
رہتے ہیں اور اپنی سادہ، تناؤ سے پاک اور صحت مند طرز زندگی کی وجہ سے وہ
اپنے بہت بڑھاپے میں بھی جوان اور خوبصورت رہتے ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں
کہ وادی ہنزہ کے لوگوں کی خوبصورتی اور طویل عمر کے پیچھے چھپے راز کونسے
ہیں۔ |
|
1۔ قدرتی وسائل |
زمین سے 2438 میٹر اونچائی پر واقع ہنزہ قدرتی وسائل سے
مالا مال ہے اور اونچائی پر خوبصورت مناظر کے ساتھ ساتھ تازہ صاف ہوا صحت
کو بہت فائدہ پہنچاتی ہے۔ اونچائی پر ہلکی ہوا کی بدولت خون کے سرخ خلیات
کی تعداد بڑھ جاتی ہے جس سے جسم میں مزاحمت کا عنصر بڑھ جاتا ہے۔ بھوک اور
ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور آکسیجن کی بہتر مقدار میسر ہوتی ہے۔ ٹائپ 2
ذیابیطس اور دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ |
|
|
2۔ روایتی خوراک |
آج شہروں کے ساتھ ساتھ گاؤں دیہاتوں میں بھی بازار سے
ملنے والی اشیاء پر انحصار بڑھ چکا ہے لیکن ہنزہ کے لوگ روایتی خوراک پر
زیادہ انحصار کرتے ہیں اور ماحول کے مطابق غذاء کا استعمال کرتے ہیں۔ کچھ
رپورٹس کے مطابق ہنزہ کے لوگ تقریباً کوئی پروٹین نہیں کھاتے۔ وہ عام طور
پر روزانہ 1900 کیلوریز، 50 گرام پروٹین، 36 گرام چربی، اور 365 گرام
کاربوہائیڈریٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہنزہ کے 99 فیصد لوگ سبزی
خور ہیں۔ وہ ہفتے میں کم از کم 2 بار روزہ رکھنے کی رسم بھی ادا کرتے ہیں،
اس دوران صرف خوبانی کا رس پیتے ہیں۔ |
|
|
3۔ پہاڑی پانی |
ہنزہ کے لوگ قدرتی طور پر پہاڑوں سے آنے والا پانی پیتے
ہیں اور ماہرین کے مطابق ہمالیہ کے گلیشیرز کے پانی میں بہت زیادہ اینٹی
آکسیڈنٹس اور منرلز پائے جاتے ہیں اور اس پانی کے استعمال سے ہی ہنزہ کے
لوگ طویل عمر پاتے ہیں۔ |
|
|
4۔ قدرتی تیل |
ہنزہ کی خواتین چمکدار جلد کے لیے قدرتی تیل
استعمال کرتی ہیں۔ دانا اور خوبانی کے تیل کا مرکب جسے "قدرتی بوٹوکس" کہا
جاتا ہے، ان قدرتی مصنوعات میں سے ایک ہے جو ہنزہ کی خواتین اپنی جلد کو
صحت مند اور جوان رکھنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ یہ خطہ زعفران سے بھی
مالا مال ہے، جو دنیا کا سب سے مہنگا مسالا ہے۔ ہنزہ کے لوگ اکثر کھانا
پکانے میں اس جز کو استعمال کرتے ہیں۔ یہ جڑی بوٹی اینٹی بیکٹیریل اور
اینٹی سوزش خصوصیات سے بھرپور ہے۔ یہ خصوصیات اسے ایک ایسا جز بناتی ہیں جو
جلد کی مختلف حالتوں، جیسے مہاسوں سے لڑ سکتی ہے، درد اور لالی سے چھٹکارا
بھی دلاسکتی ہے۔ |
|
|
5۔ خصوصی چائے
|
ہنزہ کی خواتین پہاڑی چشموں کے تازہ پانی
کے ساتھ ایک خاص نمکین چائے تیار کرتی ہیں۔ اس چائے میں ایک خاص جڑی بوٹی
جسے "ٹومورو" کہا جاتا ہے اس کا استعمال کرتی ہیں۔ مختلف طبی فوائد کے
علاوہ اس جڑی بوٹی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جلد کو جوان اور چمکدار
بناتی ہے۔ |
|
|
6۔ طویل عمری |
ہنزہ کے لوگوں کی طویل عمری کا راز یہ ہے کہ ان کی زیادہ تر پودوں پر مبنی
خوراک کے علاوہ محنت بھی انہیں صحت مند رکھنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ ان کی
ثقافت میں ریٹائرمنٹ جیسی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ ہنزہ کے لوگ اپنی اچھی صحت
کی بدولت بڑھاپے میں بھی متحرک رہتے ہیں۔ وہ مسلسل چلتے پھرتے رہتے ہیں اور
زندگی بھر بہت متحرک رہتے ہیں، اس لیے جب وہ بوڑھے ہو جاتے ہیں تو عموماً
وہی طرز زندگی برقرار رکھتے ہیں۔ |
|
|
7۔ خواتین کی صحت |
ہنزہ کی خواتین کی صحت دیگر علاقوں کے مقابلوں میں کافی قابل رشک ہے، یہاں
65 سال کی عمر میں بھی خواتین بچے کو جنم دے سکتی ہیں۔ ہنزہ میں 60 کی
دہائی میں ماں بننا عام سمجھا جاتا ہے اور اس عمر میں بھی ان کے بچے صحت
مند ہوتے ہیں۔ ہنزہ کی خواتین 80 سال کی عمر میں بھی اپنی عمر سے کافی
چھوٹی نظر آتی ہیں۔ |
|
|
8۔ تعلیم کی شرح |
ہنزہ کے لوگ محنتی، جفاکش اور ملنسار ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم یافتہ بھی
ہوتے ہیں، یہاں جسم کے ساتھ ذہنی صحت بھی قابل رشک ہے۔ ہنزہ کے لوگوں کا کم
از کم تین چوتھائی حصہ اور بنیادی طور پر تمام نسلیں پڑھی لکھی ہیں جو ایک
ایسے ملک میں حیران کن بات ہے جہاں کی 55 فیصد آبادی پڑھ لکھ نہیں سکتی
اور لاکھوں لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں۔ |
|
|
9۔ امن و امان |
وادی ہنزہ کو ایک ایسے ملک میں "امن کا نخلستان" سمجھا جاتا ہے جہاں جرائم
کی شرح بہت زیادہ ہے لیکن نسبتاً غربت کے باوجود ہنزہ میں معمولی جرائم بھی
بہت کم ہوتے ہیں اور گھر کے دروازے کا زیادہ تر یا کچھ حصہ کھلا رہتا ہے
اور دور دراز پہاڑی علاقے میں رہنے والے لوگ بہت مطمئن اور پر سکون ماحول
میں رہتے ہیں ۔ |
|
|
10۔ خواتین کی شرکت |
پاکستان کے دیگر علاقوں کے برعکس ہنزہ کی خواتین اپنی سماجی زندگیوں میں
کافی سرگرم دکھائی دیتی ہیں۔ بین الاقوامی سیاحوں اور خواندگی کی بلند شرح
کی بدولت ہنزہ کے باشندے کافی کھلے ذہن اور آزاد خیالات کے مالک ہیں اور
یہاں ہر کام میں خواتین پیش پیش نظر آتی ہیں۔ |
|