یہ آرکیٹیکٹ کا نہیں مستری کا کمال ہے... شیشے کے گنبد والی عظیم الشان مسجد جس کی خوبصورتی کسی کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لے

 
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے مسجد بنائے گا، اگرچہ چیل کے گھونسلے کے برابر ہی کیوں نہ ہو یا اس سے بھی چھوٹی ہو، اللہ تعالیٰ اس کا گھر جنت میں بنائے گا۔
(3 : أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب المساجد والجماعات، باب من بنی ﷲ مسجدا، 1 / 244، الرقم : 738، وابن خزيمة في الصحيح، 2 / 269، الرقم : 1292.)
 
دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان عبادت کیلئے مساجد کی تعمیر کرتے ہیں جہاں پانچ وقت اللہ کے حضور سجدے کرتے دعائیں مانگتے اور بخشش کا سامان کرتے ہیں لیکن بعض مساجد ایسی ہوتی ہیں جو فن تعمیر کا بھی اعلیٰ نمونہ ہوتی ہیں جنہیں دیکھ کر بنانے والوں کی مہارت اور کاری گری پر بے ساختہ سبحان اللہ کہنے کو جی چاہتا ہے۔ ایسی ہی ایک خوبصورت مسجد بھارت میں قائم ہے جو اپنی خوبصورتی کے معاملے میں مشہور ہے۔
 
مدینہ مسجد
بھارت کی ریاست ریاست میگھالیہ کے دارالحکومت شیلانگ کے علاقے لابن میں ایک منفرد مسجد واقع ہے۔ اس کا نام مدینہ مسجد ہے۔ اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے گنبد اور مینار شیشے کے ہیں۔ اس مسجد میں نہ صرف مقامی افراد نماز کے لیے آتے ہیں بلکہ بیرونی علاقے کے لوگ بھی یہاں آتے ہیں اور اس کے خوبصورتی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔
 
 
مسجد کی تعمیر
شیشے کے گنبد والی مدینہ مسجد کا سنگ بنیاد 2 نومبر 2007 کو رکھا گیا تھا جب کہ افتتاح 18 اکتوبر 2012 کو اس وقت کے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور و قانون سلمان خورشید اور مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور ونسنٹ پالا نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس مسجد کی ایک اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مسجد کی تعمیر میں کوئی آرکیٹکٹ نہیں تھا جبکہ مقامی مستری نے اس کی تعمیر کی ہے۔
 
سیاحوں کی دلچسپی
مدینہ مسجد کے اوپر شیشے کا بہت ہی خوبصورت گنبد اور مینار ہے۔ یہ مسجد جدید طرز تعمیر کی شاہکار ہے۔ بھارت میں اپنی نوعیت کی الگ مسجد سیاحتی سفر کے لیے ایک اہم مقام بن چکی ہے جس کو دیکھنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں سے لوگ آتے رہتے ہیں، ہر سال عید کے موقع پر مسجد کے گنبد پوری رات روشن رہتے ہیں۔اس موقع پر آتش بازی بھی کی جاتی ہے۔
 
 
کالج اور لائبریری
مدینہ مسجد 120 فٹ اونچی ہے، یہ بھارت کی پہلی اور واحد ایسی مسجد ہے جس کے گنبد اور مینار شیشے کے ہیں۔ اس میں نہ صرف نماز ادا کی جاتی ہے بلکہ مسجد سے متصل، اسلامک انسٹی ٹیویٹ، یتیم خانہ اور لائبریری بھی ہے جبکہ مسجد کے اندر خواتین کی نماز کے لیے علیحدہ انتظام بھی ہے۔ اس مسجد کے زیر انتظام ایک کالج بھی چلایا جاتا ہے۔ اس کالج کا نام امشرپی کالج ہے۔ یہ کالج مسجد کے قریب ہی واقع ہے۔ اس تعلیمی ادارہ میں تمام مذاہب کے طلبا بلاتفریق تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔لائبریری میں نہ صرف اسلامی علوم سے متعلق مختلف کتابیں ہیں بلکہ بڑی تعداد میں طلبا و ریسرچ اسکولر کے لیے کتب و رسائل بھی مہیا کرائے گئے ہیں۔یہاں طلبا وطالبات اور اسکولرز لائبریری سے استفادہ کرنے آتے ہیں۔
 
عید پر چراغاں
عید تہوار کے مواقع مدینہ مسجد پر خوبصورت چراغاں دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے اور جب مسجد کا گنبد اور مینار روشن کیا جاتا ہے تو اس کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے عیدگاہ کے احاطے میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔اس موقع پر نہ صرف مسلمان مسجد کے گنبد کا دیدار کرنے آتے ہیں بلکہ مختلف مذاہب کے افراد اس پرکشش منظر کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
 

مذہب

پہلے یہاں کوئی دروازہ نہیں تھا، خانہ کعبہ میں موجود دروازے کے بارے میں کیا آپ یہ سب جانتے ہیں

دنیا کی 10 پرکشش مساجد جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں - نمبر 1 پاکستان میں

شیشے کے گنبد والی عظیم الشان مسجد جس کی خوبصورتی کسی کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لے

اس مسجد کو بنے تو 400 سال ہوچکے٬ پاکستان کی سینکڑوں سال پرانی مساجد جو آج بھی آباد ہیں

مزید مذہب...