پہلے یہاں کوئی دروازہ نہیں تھا، خانہ کعبہ میں موجود دروازے کے بارے میں کیا آپ یہ سب جانتے ہیں

 
خانہ کعبہ کی سب سے پہلے تعمیر خلیل اللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ مل ک رکی تھی- یہ تعمیر 1900 قبل مسیح میں اللہ کے حکم سے کی گئی تھی-
 
خانہ کعبہ کے اندر داخل ہونے والے مسلمان خود کو خوش قسمت ترین سمجھتے ہیں اور خاص مواقعوں اور کچھ خاص شخصیت کے لیے خانہ کعبہ کی انتظامیہ کی جانب سے یہ دروازہ کھولا جاتا ہے- تاکہ وہ لوگ خانہ کعبہ کے اندر زيارت کر سکیں اور نوافل ادا کر سکیں- مگر خانہ کعبہ کے اس دروازے کے حوالے سے ہم آپ کو آج کچھ ایسی باتیں بتائيں گے جو یقیناً آپ کی معلومات میں اضافے کا باعث بن سکیں گی-
 
خانہ کعبہ میں کوئی دروازہ نہ تھا
اس حقیقت سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے کہ سب سے پہلے خانہ کعبہ کی جب تعمیر کی گئی تو یہ تعمیر صرف چار دیواری کی صورت میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جانب سے کی گئی تھی- اس کے اوپر نہ تو چھت موجود تھی اور نہ ہی اس کے اندر داخل ہونے کے لیے کوئی دروازہ بنایا گیا تھا-
 
خانہ کعبہ میں دو راستوں کی تعمیر
کچھ عرصے کے بعد خانہ کعبہ میں زمین کے اندر ہی دو راستے بنا دیے گئے تھے جن میں سے ایک مشرق کی جانب جب کہ دوسرا مغرب کی جانب تھا- لوگ مشرقی جانب سے داخل ہوتے تھے اور مغربی جانب سے باہر نکل جاتے تھے- مگر اس وقت میں بھی خانہ کعبہ میں کوئی دروازہ نہیں بنايا گیا تھا-
 
 
خانہ کعبہ میں پہلے دروازے کی تعمیر
خانہ کعبہ میں سب سے پہلا دروازہ بنوانے والا یمن کا بادشاہ ابو کارب اسد ال کامل تھا جس کو شاہ طوبہ کے نام سےبھی یاد کیا جاتا تھا- شاہ طوبہ نے خانہ کعبہ کی صفائی کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے لکڑی کا پہنا دروازہ بنوایا- اور اس نے جرہم نامی قبیلے کے سرداروں کو کعبہ کی صفائی ستھرائی کی ذمہ داری تفویض کی- اس موقع پر لکڑی کے بنے اس دروازے پر تالے کا بندوبست بھی کیا گیا اور اس تالے کی چابی ذمہ دار افراد کو سونپی گئی-
 
خانہ کعبہ کا پوشیدہ دروازہ
سال 2018 میں حج کے موقع پر جب شدید بارش اور طوفان آیا تو اس وقت خانہ کعبہ کی دیواروں میں موجود ایک خفیہ دروازے کے بارے میں بھی انکشاف ہوا- اس دروازے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دروازہ 697 عیسوی میں اس وقت بند کر کے پوشیدہ کر دیا گیا تھا جب کہ حجاج بن یوسف نے کعبے کی ذمہ داری سنبھالی تھی-
 
شاہ عبدالعزیز کا بنوايا گیا دروازہ
1944 میں حانہ کعبہ کا دروازہ پرانا ہونے کے سبب ہلنے لگا تو اس وقت کے حکمران شاہ عبدالعزیز نے نیا دروازہ بنوانے کا حکم جاری کیا۔ اس دروازے کو بنانے میں تین سال کا عرصہ لگا- اس دروازے کے دونوں جانب لکڑی کے فریم تھے اور اس کے بعد اس دروازے کو سونا چاندی اور تانبے سے بنایا گیا اور نصب کیا گیا-
 
 
خانہ کعبہ کا موجودہ دروازہ
خانہ کعبہ کا موجودہ دروازہ 1978 میں شیخ خالد بن عبدالعزیز نے تعمیر کروایا ہے- یہ دروازہ ایک سال کے عرصے میں تیار ہوا اور اس کی تیاری احمد بن ابراہیم بدر نامی صراف نے کی ہے- 280 کلو گرام وزنی یہ دروازہ ننانوے اعشاریہ ننانوے فیصد سونے کا بنا ہوا ہے اور اس وقت خانہ کعبہ میں یہی دروازہ آویزان ہے-
 
دروازے کی چابیاں
خانہ کعبے کی چابیوں کی ذمہ داری ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے ال شعیبہ قبیلے کو سونپی گئی تھی- جو کہ آج بھی اسی قبیلے کے افراد کے پاس کئی نسلوں کے گزرنے کے باوجود ویسے ہی موحود ہے۔ اس خاندان کے سربراہ کے پاس خانہ کعبہ کے دروازے کی چابیاں رکھنے کا اعزاز موجود ہے-
 
دروازہ کب کھلتا ہے
یہ دروازہ سال میں دو بار صفائی اور غلاف کعبہ کی تبدیلی کے لیے کھولا جاتا ہے- ایک بار اس کو یکم شعبان کو کھولا جاتا ہے جب کہ دوسری بار یکم ذی الحج کو کھولا جاتا ہے- جب کہ ماضی میں اس دروازے کو ہر ماہ دو سے تین بار کھولا جاتا تھا- تاکہ مسلمان جو عمرے کے لیے موجود ہیں اس کے اندر کی زيارت اور نوافل کا ثواب حاصل کر سکیں- مگر اب بہت زيادہ رش کے سبب یہ عمل ختم کر دیا گیا ہے-

مذہب

پہلے یہاں کوئی دروازہ نہیں تھا، خانہ کعبہ میں موجود دروازے کے بارے میں کیا آپ یہ سب جانتے ہیں

دنیا کی 10 پرکشش مساجد جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں - نمبر 1 پاکستان میں

شیشے کے گنبد والی عظیم الشان مسجد جس کی خوبصورتی کسی کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لے

اس مسجد کو بنے تو 400 سال ہوچکے٬ پاکستان کی سینکڑوں سال پرانی مساجد جو آج بھی آباد ہیں

مزید مذہب...