جاپان میں فوڈ اسٹریٹ کیوں نہیں ہوتی؟ جاپانی تہواروں سے متعلق ایسے حیران کن حقائق جو آپ کو بھی شرکت پر مجبور کردیں

 
جاپانی میں تہوار کو ماتسوری کہا جاتا ہے۔ جاپان کے تہوار بہت ہی شاندار، رنگا رنگ، پرجوش اور روایتی ہوتے ہیں جو دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں بہت ہی منفرد ہوتے ہیں۔ ماتسوری میں شرکت کرنا یقیناً ایک یادگار تجربہ ہے۔
 
اگر آپ جاپان کو اس کی بھرپور توانائی میں دیکھنا چاہتے ہیں تو یہاں ہونے والی ماتسوری کا تجربہ ضرور کریں! ہر ماتسوری کے پیچھے ان کی کوئی مذہبی کہانی جڑی ہوتی ہے جسے وہ روایتی انداز میں مناتے ہیں جس میں شرکاء کے پرجوش جلوس، نعرے بازی، رقص، اور بڑے پیمانے پر سجے پورٹ ایبل مزارات یا فلوٹس شامل ہوتے ہیں۔
 
اتنا ہی نہیں تہوار میں منفرد کھانوں سے مزین اسٹریٹس ہوتی ہیں جہاں لوگ سڑکوں پر نکلنے والی ریلیوں کے ساتھ ساتھ مزے مزے کے کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان فیسٹیولز کے رقص کی تیاریاں سارے سال اسکول کے طلباء اور دوسرے افراد اپنی کمیونٹی میں کرتے ہیں ان پر کوئی ٹکٹ نہیں ہوتا بلکہ عام طور پر ریلی کی صورت میں یہ گروپس سڑکوں سے گزرتے ہیں اور وہاں موجود لوگ ان کو سراہتے ہیں ہر گروپ اپنے علاقے کے رقص اور موسیقی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے لئے وہ جاپان کے علاقائی لباس میں مزین ہوتے ہیں اگر آپ جاپانی کھانوں سے محظوظ ہونا چاہتے ہیں تو اس مقصد کے لئے ماتسوری بہترین فیسٹیول ہے۔ بہت سے لوگوں کے لئے حیرت کی بات یہ ہے کہ سٹریٹ فوڈ جاپان میں زیادہ عام نہیں ہے (ایشیا کے بہت سے دوسرے حصوں کے برعکس) کیونکہ ان کے یہاں سڑکوں پر چلتے پھرتے کھانا کھانا معیوب سمجھا جاتا ہے، مزاجاً یہ قوم بہت نفاست پسند ہے جو مضبوط مشرقی روایات کی ہامی ہے لیکن ماتسوری میں آپ کو کھانے کے اسٹالز سے بھری سڑکیں ملیں گی۔
 
 
سال کے شروع ہی میں ان تہواروں کی لسٹ کیلنڈر میں جاری کر دی جاتی ہے تاکہ لوگ ان تہواروں میں اپنی پرجوش شرکت کی تیاریاں کر لیں۔ خصوصی لباس تیار کئے جاتے ہیں زیادہ تر لوگ جاپانی لباس پہننے کو ترجیح دیتے ہیں۔
 
اوساکا، کیوتو، اور ٹوکیوتین مقبول ترین مقامات ہیں جو ہر سال سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں یہ جاپان کے تین عظیم تہواروں کے لیے مشہور ہیں۔ یہ تہوار ایک ہزار سال پرانے ہیں اور دنیا بھر کے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اگر آپ جاپان میں ہیں تو بڑے خوش قسمت ہیں کہ آپ ان تہواروں کو بذات خود انجوائے کر سکتے ہیں۔
 
ٹینجن ماتسوری (اوساکا)Tenjin
Tenjin Matsuri اوساکا میں موسم گرما کا ایک سنسنی خیز تہوار ہے جو رسومات، رقص اور موسیقی سے بھرپور ہوتا ہے اور اس میں پورٹیبل مزاروں کے جلوس بھی ہوتے ہیں جو انتہائی دلچسپ ہوتے ہیں۔ تقریبات کا اختتام ایک شاندار آتش بازی پر ہوتا ہے جو ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہتی ہے۔
 
 
جیون فیسٹیول (کیوتو)Gion Matsuri
Gion Matsuri 869 ءمیں ایک وبا کے دوران دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لئے شروع ہوا۔ ہر سال روایت کے مطابق ایک مقامی لڑکے کو دیوتاؤں کے لیے مقدس پیغام رساں کے طور پر چنا جاتا ہے۔ 13 جولائی سے 17 جولائی تک یہ سلسلہ جاری رہتا ہے پریڈ ختم ہونے تک وہ لڑکا مختلف فلوٹس پر بیٹھتا ہے اور اس دوران اس کے پاؤں زمین کو نہیں چھوتے۔
 
سانو فیسٹیول (ٹوکیو)Sanno Matsuri
یہ میلہ صرف even-numbered years میں منعقد کیا جاتا ہے، یہ ایک پریڈ پر مبنی ہے جو تہوار کے دنوں میں وسطی ٹوکیو سے گزرتی ہے۔ پریڈ شروع ہوتی ہے اور ہائی شرائن پر ختم ہوتی ہے جو تہوار کے انعقاد کا ذمہ دار ہے۔ ہائے شرائن ٹوکیو کے سرپرست دیوتا سے منسلک ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شرائن شہر کی بنیاد سے پہلے موجود تھی اور اس کے کامی (شنٹو دیوتا) ہمیشہ شہر کے تحفظ سے وابستہ رہے ہیں۔سانو فیسٹیول تاریخی ہے جس کا آغاز ایڈو دور سے ہوا تھا۔سانو فیسٹیول جون کے وسط میں منعقد ہوتا ہے۔
 
جاپان ایک انتہائی مہذب ملک ہے جہاں ہر مذہب کے لوگ اپنے تہوار باحفاظت بھرپور آزادی کے ساتھ مناتے ہیں ۔ ٹوکیو میں رہنے والے مسلمان عید کے تہواروں میں ٹوکیو کامی مسجد کے مہمان ہوتے ہیں مرد عورت سب صبح عید کی نماز اسی مسجد میں پڑھتے ہیں اور جاپانی حکومت کی جانب سے عید کے کھانے کو انجوائے کرتے ہیں مسجد ہی میں مختلف ممالک کی گڈز کی نمائش لگائی جاتی ہے جہاں آپ خریداری بھی کر سکتے ہیں ۔ جاپانی بھی عید فیسٹیول کو انجوائے کرتے ہیں۔ اس کے بعد مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان ایک دوسرے کے گھر جا کر اپنی عید مناتے ہیں کیونکہ وہ وہاں ایک مسلمان برادری کے طور پر تعلقات استوار کرتے ہیں۔

سیر و سیاحت

پاکستان میں بنی دنیا کی بلند ترین اے ٹی ایم جہاں پہنچنے کے لیے بادلوں سے گزرنا پڑتا ہے

اس علاقے میں ایک عجیب سی کشش ہے... دنیا کا انوکھا جنگل جس کے درخت پتھر بن چکے ہیں

نمبر 3 پر بیٹھ کر تو لوگ رو پڑتے ہیں۔۔۔ انسان کے ہوش اڑا دینے والے دنیا کے 7 جھولے

9 حیران کن چیزیں جو ثابت کرتی ہیں جنوبی کوریا پہلے ہی مستقبل میں پہنچ چکا ہے

مزید سیر و سیاحت...