|
|
کچھ لوگ کبھی کبھی خراٹے لیتے ہیں لیکن بعض افراد عادتاً
بھی خراٹے لیتے ہیں- لیکن ہمیں ان خراٹوں کی بنیادی وجہ جاننے کی بھی کوشش
کرنی چاہیے کیونکہ یہ صحت کے سنگین مسائل کی جانب ایک اشارہ بھی ہوسکتا ہے-
تاہم زندگی میں چند تبدیلیاں لا کر ہم خراٹوں پر قابو بھی پاسکتے ہیں
کیونکہ ہم خود تو سونے کے دوران اپنے خراٹوں کے شور سے لاعلم ہوتے ہیں لیکن
یہ خراٹے ساتھ سونے والوں کی زندگی ضرور مشکل میں ڈال سکتے ہیں- |
|
صحت بخش اور متوازن عذا |
خراٹوں پر قابو پانے کے لیے اپنی غذائی عادات میں تبدیلی
لانا ضروری ہے- ہمیشہ متوازن اور صحت بخش غذا کھائیں اور اس کے ساتھ رات کا
کھانا ایسا ہو جسے کم مقدار میں کھایا جائے اور وہ آسانی سے ہضم بھی ہو- تب
ہی آپ خراٹے لینے کی عادت پر قابو پا سکتے ہیں- |
|
|
اضافی وزن |
وہ لوگ جو اپنی عمر اور قد کے مطابق وزن رکھنے کے بجائے
اضافی جسمانی وزن اٹھائے پھرتے ہیں انہیں چاہیے کہ اس مسئلے سے نجات کے لیے
سب سے پہلے اپنا اضافی وزن کم کرنے کی کوشش کریں- اضافی وزن کئی مسائل کو
جنم دے سکتا ہے- درحقیقت، چربی نہ صرف پیٹ پر بلکہ گردن کے گرد، زبان اور
تالو میں بھی جمع ہوتی ہے، اس طرح سانس لینے میں مزید مشکل پیدا ہوتی ہے۔ |
|
|
جسمانی سرگرمی کو تیز
کریں |
زیادہ اور مستقل جسمانی سرگرمی سرانجام دینے سے خراٹوں
کے مسئلے کو روکنے یا محدود کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کو
الکحل پر مشتمل مشروبات اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرنا چاہیے، یا محدود
کرنا چاہیے، خاص طور پر سونے سے پہلے۔ |
|
|
بالکل سیدھا سونا |
بالکل سیدھا سونے سے گریز کریں کیونکہ یہ خراٹے لینے کے حوالے سے آسانی
پیدا کرتی ہے- اس کے برعکس دیگر پوزیشن میں سوئیں خاص کر ایک جانب رخ کر کے
سوئیں تاکہ آپ اپنے خراٹوں کی عادت پر آسان سے قابو پا سکیں- |
|