یہاں ٹیکسی استعمال نہیں کی جاتی کیونکہ٬ آسٹریا خوبصورت لوگوں کا انوکھا دیس

 
آسٹریا، جو یورپ کے مرکز میں واقع ہے، سیاحوں کے درمیان بےپناہ مقبولیت کا حامل ہے۔ اس کی کشش دور دراز سے آنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ آسٹریا کے دلکش مناظر کبھی بھی متاثر کرنے میں ناکام نہیں ہوتے ہیں، جو ان سیاحوں پر انمٹ نشان چھوڑ جاتے ہیں۔ ایک بار اس کی خوبصورتی سے مسحور ہو جانے کے بعد، سیاح بار بار آسٹریا واپس آنے کی خواہش ضرور رکھتے ہیں۔
 
ٹوائلٹ
روایتی ٹوائلٹ کے برعکس، آسٹریا کے ٹوائلٹ ایسے ڈیزائن کیے جاتے ہیں انسانی فضلہ اندرونی شیلف کی سطح پر رہتا ہے، جس سے افراد اپنی صحت کی خود جانچ کر سکتے ہیں تاکہ فضلے میں کسی غیر معمولی چیز کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے اپنے ڈاکٹر کو اپنی صحت سے متعلق بروقت آگاہ کرسکیں-
 
صاف گو
آسٹریا کے باشندے مکمل طور پر صاف گوئی سے کام لیتے ہیں- یہ اپنے رویے اور باتوں میں کوئی لچک نہیں رکھتے اور فورا اپنی رائے کا اظہار کر ڈالتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ مقامی افراد کا یہ رویہ دیکھ کر اکثر دیگر ممالک کے لوگ انہیں بدتمیز بھی سمجھتے ہیں- جبکہ یہ صرف ایمانداری کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں-
 
فضلہ جلانے کا پلانٹ
یہ خوبصورت اور منفرد ڈیزائن کی حامل عمارت درحقیقت فضلہ جلانے کا پلانٹ ہے جو کہ آسٹریا کے دارالحکومت Vienna میں واقع ہے- اکثر سیاح اس عمارت کو دیکھ کر چونک جاتے ہیں جس کی وجہ اس کا دلچسپ ہونا ہے- اس ڈیزائن کے پیچھے آسٹریا کے مشہور آرٹسٹ فریڈنسریچ ہنڈرٹواسر کا تخلیقی ذہن تھا۔
 
اسکیئنگ
اسکیئنگ ان کی ثقافت کا اہم ترین حصہ ہے، بچے اکثر اپنے والدین کے ساتھ چھوٹی عمر سے ہی اسکی ریزورٹس پر جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آسٹریا کے اسکول میں بھی باقاعدہ اس کا کورس شامل ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ، آسٹریا کے اسکائیرز مختلف مقابلوں میں مسلسل سبقت بھی حاصل کرتے ہیں، اکثر عالمی اور یورپی چیمپئن شپ دونوں میں سب سے زیادہ تمغے بھی حاصل کرتے ہیں۔ "اسکینگ کافی مہنگی ہے، بہت سے لوگ اسے سال میں صرف ایک یا دو بار کرتے ہیں۔
 
ٹیکسی کا استعمال
آسٹریا میں ٹیکسی کا استعمال بہت زیادہ عام نہیں ہے- 10 سے 15 منٹ کا فاصلہ پیدل چل کر ہی طے کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے- آسٹریا میں اگر آپ ٹیکسی میں سفر کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ سمجھا جاتا ہے کہ آپ یا تو بوڑھے ہیں یا پھر چلنے کے قابل نہیں ہیں یا پھر کچھ زیادہ ہی امیر ہیں-
 
مفت تعلیم
آسٹریا کے لوگوں کو یونیورسٹیوں میں زندگی بھر سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ مفت تعلیم کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہر عمر کے افراد داخلہ لے سکتے ہیں اور اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے کہ آپ ہم جماعت کے ساتھیوں میں کوئی ایک دادا دادی بھی ہو جو اپنے علم کو بڑھا یا ایک نئے تعلیمی سفر کا آغاز کررہا ہو-
 

سیر و سیاحت

پاکستان میں بنی دنیا کی بلند ترین اے ٹی ایم جہاں پہنچنے کے لیے بادلوں سے گزرنا پڑتا ہے

اس علاقے میں ایک عجیب سی کشش ہے... دنیا کا انوکھا جنگل جس کے درخت پتھر بن چکے ہیں

نمبر 3 پر بیٹھ کر تو لوگ رو پڑتے ہیں۔۔۔ انسان کے ہوش اڑا دینے والے دنیا کے 7 جھولے

9 حیران کن چیزیں جو ثابت کرتی ہیں جنوبی کوریا پہلے ہی مستقبل میں پہنچ چکا ہے

مزید سیر و سیاحت...