
"ہم نے ان تین اسرائیلی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے جو حالیہ دنوں میں ایران کے خلاف حملوں کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔" ایرانی سینئر کمانڈر
مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔ ایرانی فوج کی جانب سے جاری کردہ حالیہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی تین فضائی تنصیبات، جو ایران پر حملوں کے لیے فعال کردار ادا کر رہی تھیں، اب ملبے کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ یہ کارروائی ایران کے اس آپریشن کا حصہ ہے جسے "وعدہ صادق سوم" کا نام دیا گیا ہے۔
ایران نے اسرائیل کے اندرونی سیکیورٹی کے مرکز، تل ابیب میں واقع "ہاکیریا کمپاؤنڈ" کو نشانہ بنایا، جسے بعض تجزیہ کار اسرائیل کا "پینٹاگون" بھی قرار دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، عمارت کو نقصان پہنچا ہے اور حملے کے وقت کے مناظر غیر ملکی میڈیا کے ذریعے منظرِ عام پر آ چکے ہیں۔
علاقائی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ داغے گئے چند میزائل صحرائے النقب کے اس حصے میں جا گرے جہاں اسرائیل کا مشہور ایٹمی ری ایکٹر، دیمونا واقع ہے۔ اگرچہ اسرائیلی حکام نے فوری ردعمل میں تفصیلات فراہم نہیں کیں، مگر یہ حملے واضح طور پر کسی نئے دور کی شروعات کا اشارہ دے رہے ہیں۔
ایرانی حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں اب تک کی کارروائی میں کم از کم دو افراد ہلاک اور اکیس زخمی ہو چکے ہیں۔ حملے کا دائرہ وسیع ہے، اور مقامی و بین الاقوامی سطح پر اس کے اثرات پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔