
ایران کی جانب سے گزشتہ رات اور آج صبح اسرائیل پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کی بارش سے 73 سالہ اسرائیل الونی سمیت تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اسرائیل الونی کو وسطی اسرائیلی شہر رشون لیتسیون پر ہونے والے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
اسی حملے میں ایک اور شخص بھی ہلاک ہوا، جبکہ تیسرا شہری اس سے قبل کی ایک میزائل لہر کا نشانہ بنا۔ یہ حملے ایران کی جانب سے داغے گئے لگ بھگ 200 بیلسٹک میزائلوں کا نتیجہ تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ان میزائلوں کی اکثریت کو فضائی دفاعی نظام نے راستے میں ہی تباہ کر دیا۔ تاہم، اندازے کے مطابق تقریباً 25 فیصد (50 سے کم) میزائلوں کو روکنے کی کوشش اس لئے نہیں کی گئی کیونکہ وہ غیرآباد کھلے علاقوں کی جانب گامزن تھے اور اہم انفراسٹرکچر کے لیے خطرہ نہیں سمجھے گئے۔
فوجی بیانیے کے مطابق "چند میزائل" دفاعی نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب ہو گئے اور ان میں سے کچھ تل ابیب، رمت گن، اور رشون لیتسیون جیسے شہری علاقوں میں جا گرے، جہاں رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ان حملوں کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد زخمی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے حملے کو "ایران کی جانب سے خطرناک اشتعال انگیزی" قرار دیا ہے جبکہ خطے میں کشیدگی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف ایران کی تبریز آئل ریفائننگ کمپنی نے اسرائیلی حملے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ریفائنری مکمل طور پر فعال اور معمول کے مطابق کام کر رہی ہے۔