
انتباہ: اس رپورٹ میں کچھ تصاویر اور معلومات آپ کو پریشان کر سکتی ہیں۔معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر عرفی جاوید نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ان کا چہرہ بہت سوجا ہوا نظر آ رہا ہے۔ویڈیو میں پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے جیسے انسٹاگرام فلٹر لگایا گیا ہو لیکن اصل وجہ کچھ اور ہے۔عرفی نے اپنی اس پوسٹ میں بتایا کہ کچھ عرصہ قبل انھوں نے اپنے ہونٹوں کا سائز بڑھانے کے لیے ’لِپ فلر‘ نامی کاسمیٹک سرجری کروائی تھی۔لیکن بعد میں انھیں معلوم ہوا کہ یہ لپ فلرز، جو ہونٹوں میں ابھار لانے کے لیے لگائے جاتے ہیں، غلط جگہ پر لگ گئے۔عرفی نے انسٹاگرام پر لکھا: ’میں نے اپنے فلرز کو ہٹانے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ صحیح طریقے سے نہیں لگائے جا سکے۔‘ لیکن عرفی جب انھیں ہٹانے گئیں تو اس عمل کے دوران ان کا چہرہ پھول گیا۔وہ کہتی ہیں: ’میں مستقبل میں یہ سرجری پھر کرواؤں گی۔ میں فلرز کی مُنکر نہیں ہوئی ہوں لیکن انھیں ہٹانا بہت تکلیف دہ ہے۔‘تاہم بعد میں عرفی نے بتایا کہ ان کا چہرہ اب ٹھیک ہو گیا ہے۔ انھوں نے اپنی تازہ تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔عرفی جاوید نے انسٹاگرام پر ایک نئی پوسٹ بھی کی ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے کہا: ’سچ پوچھیں تو مجھے تمام ٹرولنگ اور میمز پر بہت ہنسی آئی۔ یہاں میرا چہرہ بغیر فلرز یا سوجن کے ہے۔ میں نے یہاں لپ پلمپر کا استعمال کیا ہے۔‘لیکن یہ فلرز کیا ہیں؟ وہ کیسے کام کرتے ہیں، ان پر کتنا خرچ آتا ہے اور صحت پر ان کا کیا اثر ہوتا ہے؟Getty Imagesہونٹوں پر لگائے جانے والے فلرز چھ ماہ سے ایک سال تک قائم رہتے ہیںفلرز کیا ہیں؟لدھیانہ میں ’سکنک‘ نامی کاسمیٹولوجی کلینک چلانے والی ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر انوپما رامپال نے اس بارے میں بی بی سی سے بات کی۔ڈاکٹر انوپما کا کہنا ہے کہ 'فِلرز ہائیلورونک ایسڈ کے مالیکیولز ہیں، جنھیں جسم کے کسی بھی حصے میں انجیکشن کے ذریعے پہنچایا جا سکتا ہے۔ ہائیلورونک ایسڈ قدرتی طور پر ہمارے جسم میں بھی موجود ہوتا ہے۔ اس کا بنیادی کام پانی کو جذب کرنا ہے، تاکہ جلد نرم اور چمکدار رہے۔’عام طور پر ہائیلورونک ایسڈ کے مالیکیولز یا فلرز اس جگہ پر لگائے جاتے ہیں جسے ہم زیادہ بھرا ہوا یا واضح بنانا چاہتے ہیں۔ اگر ہم چہرے کی بات کریں تو یہ عام طور پر گالوں، ہونٹوں، ناک، آنکھوں کے نیچے، جبڑے کی لکیر، ٹھوڑی اور پیشانی پر لگائے جاتے ہیں۔‘سرجری کیا ہے اور اس پر کتنا خرچ آتا ہے؟ڈاکٹر انوپما رامپال بتاتی ہیں کہ یہ سرجری تقریباً دو گھنٹے میں مکمل ہوتی ہے۔وہ کہتی ہیں: ’سب سے پہلے اس جگہ پر نمبنگ کریم لگائی جاتی ہے جہاں فلر کا انجیکشن لگانا ہوتا ہے اور پھر فلر کا انجکشن لگا دیا جاتا ہے۔‘ڈاکٹر انوپما بتاتی ہیں کہ اس سرجری کی لاگت 25 سے 35 ہزار روپے ہے اور اس کا اثر چھ ماہ سے ایک سال تک رہتا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ زیادہ تر 25 سے 40 سال کی خواتین اس طریقہ کار کے لیے ان کے پاس آتی ہیں۔ڈاکٹر انوپما کا خیال ہے کہ اس سرجری کی مقبولیت کے لیے سوشل میڈیا اور سماجی دباؤ بہت حد تک ذمہ دار ہے۔وہ کہتی ہیں: ’آج کل یہ تکنیک عام لوگوں کے لیے قابل رسائی ہو گئی ہے۔ کوئی بھی شخص جو اپنی آنکھوں کی شکل یا کسی اور شکل سے خوش نہیں، سوشل میڈیا یا دوستوں کے تبصروں سے متاثر ہو کر بہ آسانی یہ سرجری کروانے پر راضی ہو جاتا ہے۔‘Getty Imagesان دنوں چہرے کے خط و خال بدلنے کا چلن تیزی سے بڑھ رہا ہےفلرز کو ’ڈیزالو‘ یا ختم کرنے کا کیا مطلب ہے؟ڈاکٹر انوپما رامپال کا کہنا ہے کہ ہائیلورونک ایسڈ کے انجیکشن اکثر ’بلائنڈ سپاٹس‘ میں دیے جاتے ہیں، یعنی ماہرین انھیں اپنے اندازے کی بنیاد پر لگاتے ہیں۔وہ بتاتی ہیں کہ اگر یہ انجکشن کسی تربیت یافتہ پیشہ ور کی طرف سے دیا جائے یا ضروری احتیاطی تدابیر کے بغیر دیا جائے تو فلر اپنی جگہ سے اوپر یا نیچے جا سکتا ہے۔اس سے چہرہ بدصورت نظر آسکتا ہے۔ڈاکٹر انوپما کہتی ہیں: ’مثال کے طور پر، اگر فلر ہونٹوں میں ڈالا جائے تو اس کے اوپر کی طرف پھیلنے کا امکان ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سمیٹری ہو سکتی ہے۔ بعض اوقات اگر مؤکل نتائج سے خوش نہیں ہوتا ہے، تو اس کی الٹ سرجری بھی کی جاتی ہے۔‘ماہرین ہونٹ فلرز کو ہائیلورونیڈیس نامی انزائم کا استعمال کرتے ہوئے تحلیل کرتے ہیں۔ یہ مادہ صرف ہائیلورونک ایسڈ پر مشتمل فلرز کو تباہ کرتا ہے۔یہ الٹنے کا عمل عام طور پر بغیر کسی پریشانی کے ہوتا ہے۔ لیکن بعض صورتوں میں یہ ’ایمپٹی پاکٹس‘ یا خالی جگہ چھوڑ سکتا ہے، یعنی غبارے کی طرح ڈھیلی جگہیں جسے پھولا کر پھر خالی کر دیا گیا ہے۔چھاتی کے فلرز سے شروع ہونے والا وہ سلسلہ جس نے اینڈریا کو چہرہ چھپانے پر مجبور کر دیاچین کی ’بیوٹی فیکٹری‘: ’میں نے 100 سے زیادہ بار کاسمیٹک سرجری کرائی ہے‘لِپ فلر یا بوٹوکس: ’انجیکشن لگوا کر میرے ہونٹ اتنے سوج گئے کہ میں اپنا منھ تک بند نہیں کر پاتی تھی‘’کانٹا لگا گرل‘: شیفالی کی اچانک موت کے بعد بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والے طریقہ علاج پر بحثاس سے مضمر خطرات کیا ہیں؟ماہر امراض جلد اور سکنوویشن کلینکس کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر انیل گنجو نے بی بی سی کو بتایا کہ اگر یہ سرجری ماہرین کی نگرانی میں کی جائے تو یہ بہت محفوظ ہے۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے جڑے خطرات مکمل طور پر ختم ہو گئے ہیں۔ڈاکٹر گنجو کہتے ہیں: ’جلد کی مختلف تہوں میں فلرز ڈالے جاتے ہیں۔ لیکن اگر یہ غلطی سے خون کی نالی میں چلا جائے تو بہت سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے۔‘ان کا کہنا ہے کہ آنکھوں کے نیچے اور ماتھے پر فلر لگانا سب سے مشکل ہے کیونکہ اگر یہاں کچھ غلط ہو جائے تو اس سے آنکھیں متاثر ہو سکتی ہیں۔وہ کہتے ہیں: ’عام ضمنی اثرات میں انجکشن کی جگہ پر نیلا ہونا، سرخی آنا، سوجن، درد اور خارش شامل ہیں۔ جبکہ سنگین ضمنی اثرات میں انفیکشن، الرجک رد عمل اور بینائی کے مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔‘Getty Imagesفِلرز ہائیلورونک ایسڈ کے مالیکیولز ہیں، جنھیں جسم کے کسی بھی حصے میں انجیکشن کے ذریعے پہنچایا جا سکتا ہے۔غلطی کہاں ہو سکتی ہے؟اس بارے میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر روہت رامپال کا کہنا ہے کہ نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) کے قوانین کے مطابق صرف ڈرمیٹالوجسٹ یا پلاسٹک سرجن کو فلرز اور دیگر کاسمیٹک طریقہ کار کرنے کی اجازت ہے۔لیکن اس کے باوجود پارلر، ڈینٹل یا دیگر شعبوں سے وابستہ بہت سے لوگ اپنے کمرشل کلینک کھول کر یہ خدمات فراہم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ڈاکٹر روہت رامپال کہتے ہیں: ’اگرچہ وہ اس موضوع کے ماہر نہیں ہوتے ہیں، لیکن وہ اکثر لوگوں کو مارکیٹنگ اور کم قیمتوں کے لالچ سے اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔‘وہ کہتے ہیں: ’صرف تھوڑی سی رقم بچانے کے لیے کسی غیر ماہر سے یہ علاج کروانا مہنگا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے علاج کے دوران یا بعد میں کئی قسم کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔‘Getty Imagesماہرین سے ہی علاج کرائيںکن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے؟ماہر امراض جلد ڈاکٹر انوپما رامپال کا کہنا ہے کہ فلرز لینے سے پہلے مندرجہ باتوں کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے:مشورہ اور معلومات: کسی مستند ماہر سے مشورہ حاصل کریں۔ ایک تصدیق شدہ ڈرمیٹولوجسٹ یا پلاسٹک سرجن کا انتخاب کریں جس کو ڈرمل فلرز کا تجربہ ہو۔پراسیس کو سمجھیں: استعمال شدہ فلر کی قسم، یہ کتنی دیر تک چلے گا، اور ممکنہ ضمنی اثرات کے بارے میں پوچھیں۔اپنے ڈاکٹر کو اپنی طبی تاریخ بتانا یقینی بنائیں۔خون پتلا کرنے والی ادویات سے پرہیز کریں۔شراب نوشی اور سگریٹ نوشی کو کم کریں۔اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔اگر آپ کو کوئی تکلیف محسوس ہوتی ہے تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔’کانٹا لگا گرل‘: شیفالی کی اچانک موت کے بعد بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے والے طریقہ علاج پر بحثچھاتی کے فلرز سے شروع ہونے والا وہ سلسلہ جس نے اینڈریا کو چہرہ چھپانے پر مجبور کر دیا’خوبصورت‘ نظر آنے کے لیے کاسمیٹک سرجری: ’مجھے لگا تھا کہ شاید چہرے پر بال آنا کم ہو جائیں گے‘چین کی ’بیوٹی فیکٹری‘: ’میں نے 100 سے زیادہ بار کاسمیٹک سرجری کرائی ہے‘لِپ فلر یا بوٹوکس: ’انجیکشن لگوا کر میرے ہونٹ اتنے سوج گئے کہ میں اپنا منھ تک بند نہیں کر پاتی تھی‘عرفی جاوید: ’لڑکے مجھ سے ڈرتے ہیں‘