عدالتی اصلاحات کا منصوبہ جو اسرائیل میں بحران کا سبب بنا


Reutersانھیں اسرائیل کی تاریخ کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہروں میں سے ایک کہا جا رہا ہےاسرائیل کی حکومت کی جانب سے عدالتی نظام میں اصلاحات کے منصوبے کی شدید مخالفت کے بعد یہ ملک اپنی تاریخ کے سب سے بڑے بحرانوں میں سے ایک کی لپیٹ میں ہے۔ ہم نے مختصر انداز میں یہ بیان کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسرائیل میں اس وقت کیا ہو رہا ہے۔اسرائیل میں کیا ہو رہا ہے؟سال کے آغاز سے حکومت کے اصلاحات کے منصوبے کے خلاف بڑے ہفتہ وار مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔ اس احتجاج میں تیزی آئی، جس میں ملک بھر کے گاؤں اور شہروں، خاص طور پر دارالحکومت تل ابیب، میں لاکھوں افراد نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔ ان مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اصلاحات کا منصوبہ ختم کریں اور استعفیٰ دیں۔ ان کے سیاسی مخالفین ان مظاہروں میں متحرک رہے ہیں جبکہ اصلاحات کی مخالفت سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر اسرائیل کی مسلح افواج، ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے ریزوو اہلکار، کی ایک نمایاں تعداد ان اصلاحات کے خلاف ہے۔ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے انکار کر کے احتجاج کر رہے ہیں اور اس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ اس بحران سے ملک کی سکیورٹی خطرے میں ہے۔ اسرائیل کے شہریوں کو غصہ کس بات پر؟نتن یاہو کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اصلاحات سے ملک کی جمہوریت اور عدالتی نظام کمزور ہوگا۔ ان کے مطابق تاریخی اعتبار سے اسرائیل کے عدالتی نظام نے حکومت کو اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے سے روکا ہے۔حکومت کی موجودہ شکل اور وزیر اعظم کی بھی کڑی مخالف کی جا رہی ہے اور اسے تاریخ کے سب سے زیادہ دائیں بازو کے ساتھ جھکاؤ والا دور کہا جا رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات سے نتن یاہو محفوظ ہو جائیں گے جن پر بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ان اصلاحات کے بعد حکومت بلا رکاوٹ من چاہے قوانین منظور کروا لے گی۔ Getty Imagesاسرائیل میں کون سی عدالتی اصلاحات زیر بحث ہیں؟یہ اصلاحات حکومت کے اختیارات بمقابلہ عدالتی اختیارات کے حوالے سے ہیں۔ ان میں عدالتوں کی جانب سے حکومت کے فیصلے کالعدم قرار دینے کا جائزہ لیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کی کافی دیر سے ضرورت محسوس کی گئی تاہم اس کے کچھ حصوں پر لوگ تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ حکومت کے منصوبے میں یہ اصلاحات شامل ہیں: سپریم کورٹ کا قوانین کا جائزہ لینے کا اختیار کمزور ہوجائے گا۔ کسی ایک پارلیمان میں سادہ اکثریت سے عدالتی فیصلوں کو کالعدم قرار دیا جاسکے گا۔ سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں ججوں کی تعیناتی میں حکومت کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا۔ اس کمیٹی میں حکومتی نمائندگی بڑھ جائے گی جو ججوں کی تعینات کرتی ہے۔ وزرا اپنے قانونی مشیران (جنھیں اٹارنی جنرل کی ہدایت ملتی ہے) کے مشورے ماننے کے پابند نہیں ہوں گے۔ فی الحال انھیں قانون کے تحت ایسا کرنا پڑتا ہے۔ ان اصلاحات میں سے ایک کو منظور کر کے قانون بنا لیا گیا ہے۔ اس میں اٹارنی جنرل کا یہ اختیار ختم کر دیا گیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے۔ کیا حکومت گھٹنے ٹیک دے گی؟ نتن یاہو نے اب تک مزاحمت دکھائی ہے اور مظاہروں میں شریک رہنماؤں پر حکومت گرانے کی کوششوں کا الزام لگایا ہے۔ حکومت نے اصلاحات میں تصحیح کی تجاویز دی ہیں جنھیں حزب اختلاف نے مسترد کیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات سے قبل اس منصوبے کو پوری طرح روکنا چاہتے ہیں تاہم حکومت صدر کی جانب سے دیے گئے سمجھوتے کو مسترد کر چکی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ووٹ کی طاقت سے منتخب ہوئے اور انھوں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ عدلیہ میں اصلاحات لائیں گے۔ اسے روکنا، ان کی رائے میں، غیر جمہوری ہو گا۔ حکومت کا خیال ہے کہ عدلیہ ضرورت سے زیادہ آزاد خیال ہے اور نئے ججوں کی تعیناتی کے نظام میں اس کی نمائندگی کم ہے۔ ہر دن کے ساتھ حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ نتن یاہو کی حکومت میں وزیر دفاع نے بھی عدالتی نظام میں اصلاحات کے خلاف بات کی ہے جس پر وزیر اعظم نے انھیں برطرف کر دیا ہے۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

کارل ڈونٹز: جرمن فوج کے وہ ایڈمرل جنھیں ہٹلر نے خودکشی کرنے سے پہلے اپنا جانشین منتخب کیا تھا

پاکستان کا انڈیا کے ’جارحانہ اقدامات‘ پر اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ

انڈیا کی درسی کتب سے مغل بادشاہوں کے ابواب حذف: ’تاریخ کا مطالعہ صرف حملہ آوروں کی فتوحات تک محدود نہیں رہ سکتا‘

صدارتی محل کا دروازہ توڑنے والا ٹینک اور اجتماعی قبرستان: جب امریکہ کو ویتنام میں شکست تسلیم کر کے اپنی فوجیں نکالنی پڑیں

پہلگام حملے کے بعد انڈیا سے واپس پاکستان آنے والے منسا اور عبداللہ اب کس حال میں ہیں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور انڈیا میں کشیدگی: ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان حالات کیسے بہتر ہوئے؟

مقبولیت میں کمی کے بعد حیرت انگیز واپسی، انتھونی البانیز جو آسٹریلیا میں دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوئے

اسرائیل کے ’دہرے کھیل‘ کے الزام پر قطر کا ردعمل: ’کیا 138 یرغمالی غزہ میں نام نہاد فوجی آپریشن سے بازیاب ہوئے؟‘

اداکار اعجاز خان کا شو ’ہاؤس اریسٹ‘ فحش مواد کے الزام پر ہٹا دیا گیا، خواتین کمیشن کی جانب سے طلبی

اسرائیل کے ریزرو فوجیوں کا غزہ جنگ بندی کے لیے نتن یاہو پر دباؤ: ’ہر لمحے کی تاخیر باعثِ شرم ہے‘

انڈیا اور پاکستان کے درمیان پانی کے مسئلے پر جنگ کا خطرہ کتنا حقیقی ہے؟

پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات میں ترکی شامل ہوا تو پاکستان خیرمقدم کرے گا: شہباز شریف

کھانے کے بعد گرما گرم چائے اور کافی پینے کی طلب لیکن معدہ بھی پریشان، ایسے میں کریں تو کیا

انور مقصود کے ’ہاؤس اریسٹ‘ کا اجازت نامہ اچانک منسوخ: ’شو کینسل نہیں سینسر ہو گیا‘

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مدارس بند، سیاحوں کی آمد پر پابندی: ’مدارس انڈیا کی کسی بھی ممکنہ کارروائی کا آسان ہدف ہو سکتے ہیں‘

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی