
پاکستانی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے دعوی کیا ہے کہ ’پاکستان کے پا س مستند انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ انڈیا اگلے 24 سے 36 گھنٹے میں پہلگام واقعہ سے جڑے بے بنیاد اور خود ساختہ الزامات کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘منگل کی شب وڈیو بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا ’پاکستان اس بات کا واضح اعادہ کرتا ہے کہ انڈیا کی طرف سے کسی بھی قسم کی فوجی مہم جوئی کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔‘انہوں نے مزید کہا’بین الاقوامی برادری کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ سے ہونے والے تباہ کن نتائج کی ذمہ داری صرف اور صرف انڈیا پرعائد ہوگی۔‘عطا اللہ تارڑ نے کہا ’پاکستانی قوم اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا ہرقیمت پر دفاع کرے گی۔‘’پاکستان، نئی دہلی کا خطے میں مدعی، منصف اور جلاد کا خود ساختہ کردار سختی سے مسترد کرتا ہے۔‘ان کا کہنا تھا ’پاکستان خود دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور دنیا میں کسی بھی شکل میں دہشت گردی کی سخت مذمت کرتا ہے۔‘وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا ’پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ذمہ دار ریاست ہونے کے ناتے سچائی کا پتہ لگانے اوراس کے محرکات جاننے کے لیے کھلے دل سے آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔‘’بدقسمتی سے انڈیا نے غیر معقولیت اور تصادم کے رستے پر چلنے کا نتخاب کیا جو کہ خطے اور دنیا میں تباہ کن نتائج کا باعث ہوگا۔‘انہوں نے یہ بھی کہا’غیر جانبدارانہ تحقیقات سے فرار بذات خود انڈیا کے اصل مقاصد کو بے نقاب کرنے کے لیے بڑا ثبوت ہے۔ سیاسی مقاصد کے حصول کےلیے جان بوجھ کرعوامی جذبات کو بھڑکا کر اس طرح کے فیصلے کرنا بدققسمتی اور افسوسنا ک ہے۔‘یاد رہے اس سے قبل پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ’انڈیا کی جانب سے فوجی حملہ ہو سکتا ہے‘، کے بیان کے حوالے سے کہا تھا کہ اس کی غلط تشریح کی گئی ہے۔خواجہ آصف نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو اسلام آباد میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ہم نے اپنی افواج کی سرحدوں پر موجودگی بڑھا دی ہے کیونکہ یہ (حملہ) وہ چیز ہے جو اب قریب ہے۔ اس لیے اس صورتحال میں کچھ سٹریٹجک فیصلے کرنے تھے، جو ہم نے کر لیے ہیں۔‘اس کے بعد انہوں نے جیو نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اگلے کچھ دنوں میں جنگ‘ کی بات کی۔