انڈین ریاست بہار میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نوجوان کا قتل، بھائی زخمی: ’میرے بیٹے کو مسلمان ہونے اور باڈی بنانے پر تشدد کیا گیا‘


انڈیا کی شمالی ریاست بہار کے سارن ضلعے میں کچھ روز قبل ایک نوجوان کی ہلاکت ملک میں ہجوم کے ہاتھوں تشدد کا تازہ واقعہ ہے۔ 11 مئی کے اس واقعے میں 24 سالہ مسلم نوجوان ذاکر قریشی کی موت ہوئی جبکہ ان کے بڑے بھائی نہال قریشی پٹنہ میڈیکل کالج ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔مقامی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق مشتعل مقامی لوگوں نے قتل کے بعد رات کو ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔پولیس کے مطابق اس کیس میں چھ نامزد ملزمان میں سے چار کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔یہ واقعہ سارن ضلعے کے چھپرا شہر میں کریم چک اور چھوٹا تیلپا نامی دو مقامات سے متعلق ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے پس پشت ایک گائے کے بچھڑے کی گمشدگی ہے۔ ’واپس گیا تو مجھے مار دیا جائے گا‘کریم چک قریشی برادری کا ایک بڑا علاقہ ہے جس میں تقریباً 80 قریشی خاندان آباد ہیں۔ وہ سب گوشت کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔اگر ہم چھوٹا تیلپا کی بات کریں تو یہاں کے وارڈ نمبر 38 میں یادو، ویشیہ اور ایک چھوٹی سی مسلم آبادی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ وارڈ نمبر 38 کے جنوبی ٹولہ میں پیش آیا جہاں زیادہ تر یادو برادری کے لوگ رہتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کے پاس پالتو جانور ہیں۔پٹنہ میڈیکل کالج ہسپتال میں داخل نہال قریشی کے جسم پر زخم کے نشان ہیں اور جلد پر نیل پڑ گئی ہے جبکہ جسم پر کئی ٹانکے لگے ہیں۔ہسپتال کے بستر پر لیٹے نہال وہاں سے گزرنے والے ہر ایک کو شک و شبے کی نظروں سے دیکھتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ’اگر میں واپس گیا تو مجھے مار دیا جائے گا۔‘اس معاملے میں کچھ نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نہال قریشی کی شکایت پر یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بی بی سی نے نہال قریشی کی تحریری شکایت دیکھی ہے۔ جس میں انھوں نے مارنے والوں میں پنکج کمار، منٹو رائے، ساگر کمار، پپو رائے، امن رائے، سننی رائے وغیرہ کا ذکر کیا ہے۔BBCنہال کو سارن سے علاج کے لیے پٹنہ منتقل کیا گیا ہےپولیس کا بیانسارن کے ایس پی کمار آشیش نے بی بی سی کو بتایا کہ 'اس معاملے میں 6 نامزد ملزمان ہیں، جن میں سے 4 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دو دیگر نامزد ملزمان کے علاوہ وائرل ویڈیو کی بنیاد پر ایک اور ملزم کی شناخت ہوئی ہے، جسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان میں سے دو ملزمان سورج اور امن مجرمانہ صفت کے ہیں۔'پولیس سپرنٹنڈنٹ کمار آشیش کے مطابق: '11 مئی سے دو تین دن پہلے چھوٹا تیلپا سے ایک گائے کا بچھڑا چوری ہوا تھا، بعد میں وہ کہیں سے گھوم کر واپس آ گیا، اس گائے کے بچھڑے کے معاملے پر قریشیوں اور چھوٹا تیلپا کے لوگوں کے درمیان جھگڑا ہو گیا، واقعے کے دن ان لوگوں نے ذاکر کو پکڑ لیا اور اسے مار پیٹا۔ بعد میں اس کے بھائی نہال کو بھی مارا پیٹا۔ اس ماب لنچنگ میں ذاکر قریشی کی موت ہو گئی۔'ٹرین میں ’گوشت لے جانے کا شبہ‘، معمر مسلم شہری پر تشدد: ’میں زندہ ہوں، کوئی غلط قدم نہ اٹھائے‘انڈیا میں مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف تشدد کے واقعات: ’یہ پہلگام حملے کو فرقہ واریت میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے‘انڈیا میں بھینسیں لے جانے والے دو مسلمانوں کی مبینہ حملے میں ہلاکت: ’پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ ان کا پیچھا کر رہے ہیں‘انڈیا: گائے لے جانے والے مسلمان شہری کا قتل: ’اُس کی لاش ایک تھیلے میں لائی گئی‘لیکن متاثرین کا کہنا ہے کہ یہ دو برادری کے درمیان جھگڑے کا معاملہ نہیں ہے۔ پولیس نے 12مئی کو پنکج کمار اور منٹو رائے کو گرفتار کیا اور اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے مار پیٹ میں شامل ہونے کی بات قبول کی ہے۔اسی طرح جمعرات یعنی 15 تاریخ کو جاری کردہ بیان میں ساگر کمار اور سنی کمار کی گرفتاری کی بات کہی ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے بھی اقبال جرم کر لیا ہے۔'میرا بیٹا باڈی بلڈر تھا'اس معاملے میں بی بی سی نے مقتول ذاکر قریشی کے والد ننھے قریشی سے بات کی۔انھوں نے بتایا کہ اس میں ’جانور کی کوئی بات نہیں ہے۔ انتظامیہ غلط کہہ رہی ہے۔ میرا ذاکر باڈی بلڈر تھا۔ اس دن وہ شام کو گھومتا ہوا چھوٹا تیلپا گیا تھا۔ ان لوگوں نے اسے پکڑ کر مارا پیٹا۔‘ننھے قریشی نے الزام لگایا کہ ذاکر کو مسلمان ہونے اور باڈی بنانے پر تشدد کیا گیا۔‘ ’جب ان لوگوں نے اسے مارنا شروع کیا اور اس نے مجھے فون کر کے بلایا تو میں اور میرا بڑا بیٹا نہال اسے ڈھونڈنے نکلے، نہال کے دو دوست بھی ہمارے ساتھ تھے۔ جب میرا بچہ (ذاکر) کافی دیر تک نہیں ملا تو میں نے اپنے بیٹے (نہال) کو ذاکر کو کسی اور سمت تلاش کرنے کو کہا۔'ان کا مزید کہنا ہے کہ ’ہم تلاش کرتے رہے، بعد میں جب نہال کو اس کے ٹھکانے کا پتہ چلا تو وہ اسے بچانے گیا۔ نہال کو بھی بری طرح مارا پیٹا گیا، کوئی انتظامیہ نہیں آئی، ہم نے تھانے سے لوگوں کو بلایا اور انھیں لے کر آئے، انھوں نے دیکھا کہ میری کالونی کے لوگ میرے بچوں کو ٹیمپو پر لاد کر لے جارہے ہیں۔ ایک بچہ صدر ہسپتال میں دم توڑ گیا، دوسرا پٹنہ میں زیر علاج ہے۔‘ننھے قریشی کے چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ ان میں سے ایک لڑکی شادی شدہ ہے۔ یہ خاندان گوشت کی دکانوں میں مزدوری کر کے اپنی روزی کماتا ہے۔ننھے کہتے ہیں: ’ہمارا دماغ خراب ہو گيا ہے۔ کیا کبھی ایسا ہوتا ہے؟ ہم لوگ جب کماتے ہیں تو ہی کھاتے ہیں۔‘نہال اس دن پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتاتے ہیں: 'میں اور میرے والد گلی گلی تلاش کر رہے تھے۔ ہم اپنے بھائی کو فون کر رہے تھے لیکن اس کا فون بند تھا۔ پھر ہم نے اسے ایک گلی میں پایا تو دیکھا کہ لوگ اسے لاٹھیوں اور بلوں سے مار رہے ہیں۔‘’میرے دوست یہ دیکھ کر پیچھے ہٹ گئے لیکن میں آگے بڑھا اور ان سے پوچھا کہ میرے بھائی کو کیوں مار رہے ہو تو انھوں نے مجھے بھی مارنا شروع کر دیا۔ وہاں 25 کے قریب لوگ تھے۔ وہ گالیاں دے رہے تھے۔ انھوں نے میرے بھائی کو اتنا مارا کہ وہ مر گیا۔‘واقعے کے بعد پُراسرار خاموشیکریم چک اور اس جگہ کے درمیان جہاں ہجومی تشدد کا واقعہ رونما ہوا، یعنی چھوٹا تیلپا کے جنوبی ٹولہ کا فاصلہ صرف ایک کلومیٹر ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو برادریوں کے درمیان ایسا واقعہ پہلی بار ہوا ہے۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل مقامی لوگوں نے 11 مئی کی رات کو مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد پولیس نے تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی۔واقعہ کی جگہ وارڈ نمبر 38 میں آتی ہے۔ اس علاقے کےکونسلر ثاقب اقبال نے بی بی سی کو بتایا: ’واقعے کے بعد سے ملزم اور اس کے خاندان کے افراد مفرور ہیں۔ پورے جنوبی ٹولہ میں خاموشی ہے۔ واقعے کے وقت ہم وارڈ میں نہیں تھے۔‘’لیکن ہمیں اطلاع ملی کہ یہ لوگ ذاکر کو پکڑ کر گھر کے اندر لے گئے اور پہلے اسے گھر کے اندر مارا پیٹا۔ بعد میں اسے گھر کے باہر لے آئے اور مارا پیٹا۔ جن لوگوں نے ذاکر اور نہال کو مارا ہے انھوں نے ہولیکا دہن (ہولی کے موقع) پر بھی جرائم کیے تھے۔‘بی بی سی نے اس حوالے سے نامزد ملزمان کے اہل خانہ سے بھی بات کرنے کی کوشش کی۔ لیکن کوئی بھی اپنے گھروں پر نہیں ملا۔اس سے قبل 28 جون 2023 کو سارن میں ظہیرالدین نامی ٹرک ڈرائیور کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ظہیرالدین کو بھیڑ نے جلال پور تھانہ علاقے میں بیف سمگلنگ کے شبہ میں پیٹا تھا۔انڈیا میں گائے اور بیف کے نام پر گذشتہ کم از کم ایک دہائی سے مسلمانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب مسلمانوں کے تہوار عید الاضحی کو ایک ماہ سے بھی کم وقت بچا ہے اور ریاست میں اسمبلی انتخابات بھی ہونے ہیں۔سوشل میڈیا پر اسے سوچی سمجھی سازش کہا جا رہا ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے رہنما اور بہار سے سابق رکن اسمبلی اخترالایمان نے متاثرین سے ملاقات کی اور کہا کہ 'پورے بہار میں اس وقت اقلیت کے لوگوں کو کہیں نہ کہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ماب لنچنگ کے ذریعے خوف کی ایک نفسیات پیدا کی جا رہی ہے۔'انڈیا: گائے لے جانے والے مسلمان شہری کا قتل: ’اُس کی لاش ایک تھیلے میں لائی گئی‘ٹرین میں ’گوشت لے جانے کا شبہ‘، معمر مسلم شہری پر تشدد: ’میں زندہ ہوں، کوئی غلط قدم نہ اٹھائے‘انڈیا میں بھینسیں لے جانے والے دو مسلمانوں کی مبینہ حملے میں ہلاکت: ’پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ لوگ ان کا پیچھا کر رہے ہیں‘’ہندو تہوار انڈیا کے مسلمانوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن گئے ہیں‘’مسلمانوں کی آبادی 18 فیصد مگر کوئی رہنما نہیں۔۔۔‘ انڈیا کو قومی سطح پر کوئی مسلم رہنما کیوں نہ مل سکا؟انڈیا میں رہنے والے مسلمان بچے کیسا محسوس کرتے ہیں؟انڈیا میں مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف تشدد کے واقعات: ’یہ پہلگام حملے کو فرقہ واریت میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

ٹرمپ کا امن کی ثالثی میں گزرا مصروف ہفتہ جو ان کے ارادوں کی جھلک دکھاتا ہے

لائن آف کنٹرول: دنیا کی وہ خطرناک سرحد جہاں ہر کھڑکی میدان جنگ میں کھلتی ہے

پاکستان اور انڈیا کے بیچ ’خون سے کھینچی گئی‘ لکیر جہاں ہر کھڑکی میدان جنگ میں کھلتی ہے

انڈین ریاست بہار میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نوجوان کا قتل، بھائی زخمی: ’میرے بیٹے کو مسلمان ہونے اور باڈی بنانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا‘

سی ایس ایس امتحان کے لیے عمر کی حد 35 سال تک بڑھانے پر غور کیوں؟

چھ سال کی عمر میں لاپتہ ہونے والے ’پنچن لاما‘ کا معمہ جس پر چینی حکومت 30 سال سے خاموش ہے

انڈین ریاست بہار میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نوجوان کا قتل، بھائی زخمی: ’میرے بیٹے کو مسلمان ہونے اور باڈی بنانے پر تشدد کیا گیا‘

پنچن لاما: چھ سالہ تبتی مذہبی رہنما کے لاپتا ہونے کا معمہ اور چینی حکومت کی پراسرار خاموشی

’آئی فون انڈیا میں نہیں امریکہ میں بنائیں‘: ٹرمپ کا غیر معمولی بیان اور کنگنا رناوت کی ٹویٹ جس پر انھیں معافی مانگنی پڑی

90 میٹر کی شاندار تھرو کے باوجود چاندی کا تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑہ جنھیں ارشد ندیم سے متعلق وضاحتیں دینی پڑیں

’آئی فون انڈیا میں نہیں امریکہ میں بنائیں‘: ٹرمپ کا غیر معمولی بیان اور کنگنا رناوٹ کی ٹویٹ جس پر انھیں معافی مانگنی پڑی

سونے کی قیمت کو پر لگ گئے.. فی تولہ سونا مہنگا ہو کر کتنے کا ملنے لگا؟

پاکستان انڈیا کشیدگی کے بعد دہلی کی سفارت کاری پر سوال کیوں اٹھ رہے ہیں؟

جنگی طیاروں سے میزائلوں اور ڈرونز تک: پاکستان چینی ہتھیاروں پر کتنا انحصار کرتا ہے اور کیا مستقبل میں اس میں اضافہ ہو سکتا ہے؟

’پاکستان کی حمایت کرنے پر برہم‘ انڈیا ترکی کو کیسے نشانہ بنا رہا ہے؟

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی