شادی کے تحفے میں بم بھیج کر دولہا کو مارنے والے کالج پرنسپل کو عمر قید کی سزا


BBCانڈیا کی مشرقی ریاست اوڈیشہ میں ایک عدالت نے کالج کے ایک سابق پرنسپل کو نوبیاہتا جوڑے کو تحفے میں پارسل بم بھیجنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان کے بھیجے گئے اس بم پارسل سے سنہ 2018 میں ایک نوبیاہتا دلہا اور ان کی رشتے میں دادی کی ہلاکت ہوئی تھی۔اپنے فیصلے میں عدالت نے 56 سالہ پنجی لال مہر کو قتل، اقدام قتل اور دھماکہ خیز مواد کے استعمال کا مجرم قرار دیا ہے۔ یہ کیس ’ویڈنگ بم‘ کے نام سے مشہور ہوا جس نے پورے ملک کو دنگ کر کے رکھ دیا تھا۔یہ بم شادی کے تحفے کے طور پر 26 برس کے سوفٹ ویئر انجینیئر سومیہ سیکھر ساہو کی شادی کے چند دن بعد ان کے گھر بھیجا گیا تھا۔جب نو بیاہتا جوڑے نے یہ ’پیکج‘ کھولا تو یہ پھٹ گیا جس سے سومیہ سیکھر اور ان کی دادی کی ہلاکت ہو گئی۔ سومیہ کی اہلیہ ریما جنھوں نے یہ پیکج کھولا تھا اس دھماکے سے شدید زخمی ہو گئی تھیں۔ عدالت نے استغاثہ کی یہ دلیل تو تسلیم کر لی کہ یہ ایک ’گھناؤنا‘ جرم تھا۔ تاہم عدالت نے سزائے موت کے لیے اس مقدمے کو ’ایک انتہائی نایاب‘ مقدمے کی فہرست میں شامل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔بی بی سی نے اس واقعے کو ایک تفصیلی دو حصوں پر مشتمل تحقیقاتی سیریز میں کور کیا۔فروری 2018 کا دھماکہ اوڈیشہ کے بولانگیر ضلع کے ایک پرسکون شہر پٹناگڑھ میں ہوا تھا۔ 23 فروری 2018 کو اوڈیشہ کے پٹناگڑھ میں شادی کے پانچ دن بعد 26 سالہ سوفٹ ویئر انجنیئر سومیہ سیکھر ساہو اور ان کی 22 سالہ بیوی ریما اپنے نئے گھر کے باورچی خانے میں چیزوں کو سجا رہے تھے۔وہ لنچ میں سوپ بنانے کی تیاری میں تھے کہ انھیں دروازے پر دستک سنائی دی۔ باہر ایک شخص ان کے نام کا پارسل لیے کھڑا تھا۔ پارسل پر لکھا تھا کہ کسی ایس کے شرما نے ان کے لیے یہ پارسل رائے پور سے بھیجا ہے جو کہ ان کے شہر سے تقریباً ڈھائی سو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ریما کہتی ہیں کہ انھیں اپنے شوہر کا پارسل کھولنا یاد ہے کہ کس طرح وہ کچن میں پارسل کھول رہے تھے۔ ڈبے میں سبز رنگ کے کاغذ سے کوئی چیز لپٹی تھی جس سے سفید دھاگہ نکل رہا تھا۔ ان کی 85 سالہ دادی جیمامنی بھی وہاں پارسل دیکھنے آئیں۔دھماکے میں ریما کے بازو اور چہرہ جھلس گئے۔ پھیپھڑوں میں دھواں بھر گیا، اور سانس لینا دو بھر ہو گیا۔ ان کے کان کے پردے پھٹ گئے تھے اس لیے اسے بمشکل پڑوسیوں کی آواز سنائی دی تھی جو ان کی مدد کے لیے آئے تھے۔ انھیں کچھ نظر نہیں آ رہا تھا۔ آنکھ میں دھول پڑ گئی تھی۔اس کے باوجود ریما رینگ کر بیڈروم تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں اور اپنی ساس سے بات کرنے کے لیے فون اٹھایا جو ایک کالج میں پرنسپل تھیں۔ لیکن بات کرنے سے قبل ہی وہ بے ہوش ہو گئی تھیں۔اس حملے کے چند منٹ کے بعد کی ویڈیو فوٹیج سے پتا چلتا ہے کہ پڑوسیوں نے کس طرح تین زخمیوں کو ایمبولینس تک پہنچایا۔ سومیا سیکھر اور جیمامنی 90 فیصد جل چکی تھیں اور وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے جبکہ ریما ایک سرکاری ہسپتال میں زیر علاج رہیں۔اب اس مقدمے کی کئی برس کی تفتیش کے بعد پولیس نے ایک مقامی کالج کے ٹیچر اور سابق پرنسپل مہر کو گرفتار کر لیا تھا۔ ان کے کالج میں سومیہ سیکھر کی والدہ بھی پڑھاتی تھیں۔تفتیش کاروں نے بی بی سی کو بتایا کہ پنجی لال مہر نے پیشہ ورانہ مسابقت کی بنیاد پر دل میں رنجش پال رکھی تھی اور اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ پولیس کو صرف اتنی بات معلوم ہے کہ پارسل رائے پور سے غلط نام اور پتے سے بھیجا گيا تھا۔ قاتل نے اس کے لیے 400 روپے خرچ کیے اور احتیاط سے کوریئر کمپنی کا انتخاب کیا۔ کوریئر کمپنی کے دفتر میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرا نہیں تھا اور پارسل کو سکین بھی نہیں کیا گیا تھا۔بم والے پارسل نے بس کے ذریعے 650 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر طے کیا، اور سومیا تک پہنچنے سے پہلے کئی ہاتھوں سے گزرا۔ تفتیش کاروں نے بتایا کہ یہ ایک خام لیکن مہلک بم تھا جسے جوٹ کے دھاگے میں لپیٹ کر تیار کیا گیا تھا۔رجب بٹ اور شادی پر شیر کے بچے کا تحفہ: 50 ہزار جرمانہ اور ’ہر ماہ شکار کے خلاف ویڈیو بنانی ہو گی‘نوبیاہتا جوڑے کو مارنے کی کوشش کس نے کی؟انڈیا: سابق بوائے فرینڈ کا تحفہ جس نے دلہے کو اندھا کر دیا’انھوں نے میری عزت کی پرواہ نہیں کی‘: دولہے کے سرِعام بوسہ دینے پر دلہن کا شادی سے انکارپنجی لال مہر کا پولیس سربراہ کے نام بے نام خطاس واقعے کے بعد کئی ہفتے گزر گئے مگر کوئی مشکوک شخص کا نام سامنے نہیں آیا۔ تفتیش کاروں نے ہزاروں فون ریکارڈز کی چھان بین کی اور 100 سے زائد لوگوں سے پوچھ گچھ کی، جن میں ایک وہ شخص بھی شامل تھا جس نے ریما کی منگنی کے بعد دھمکی آمیز کال کی تھی اور پھر فون بند کر دیا تھا۔ پھر اپریل میں ایک گمنام خط مقامی پولیس چیف کو ملا۔اس خط میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بم ’ایس کے سنہا‘ کے نام سے بھیجا گیا تھا، نہ کہ شرما کے نام سے۔ اس خط میں بتایا گیا کہ کیسے خفیہ طور پر خیانت اور پیسے کی لالچ میں ایسے کیا تھا۔کوریئر کمپنی کے مقامی مینیجر دلیپ کمار داس نے کہا کہ ’اسی شام ڈلیوری کرنے والا وہاں گیا لیکن وہاں ایک بڑی شادی کی تقریب تھی اس لیے وہ پارسل دیے بغیر لوٹ آیا۔ اور تین دن بعد یہ پارسل اس کے حوالے کیا۔‘فارنزک ماہرین اب بھی یہ بم کے بارے میں جاننے کی کوششوں میں لگے ہیں کہ یہ بم کتنا طاقتور تھا۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ دیسی خام بم تھا جو جوٹ کے دھاگوں میں لپٹا تھا اور دھماکے کے بعد اس سے سفید دھواں نکلا۔وہ اس قتل کے پس پردہ مقاصد پر غور کر رہے ہیں۔کیا یہ ایک ٹھکرائے ہوئے عاشق کا کام ہے؟ پولیس اس بات کی بھی جانچ کی کہ شادی سے کچھ دن پہلے سومیہ سیکھر نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کو کیوں ڈیلیٹ کیا تھا اور ایک نیا اکاؤنٹ کیوں بنایا۔کیا یہ ساہو خاندان میں جائیداد کا کوئی قضیہ تھا؟ کیا سومیہ واحد وارث تھا؟ کسی بھی نتیجے میں پہنچنے سے قبل یہ تفتیش کار خاندان کے دوسرے اراکین کی تحقیقات کرنا چاہتے تھے۔کیا اس کا تعلق اس جھگڑے سے ہے جو ریما کے سکول میں ہوئے تھے جب اس کا ایک ہم جماعت اسے پریشان کر رہا تھا اور ریما کے والدین نے اس کی شکایت پرنسپل سے کی تھی؟ یہ واقعہ چھ سال قبل ہوا تھا اس لیے اس کی توقع کم ہی تھی۔BBCاس کے علاوہ یہ بات بھی قابل غور تھی کہ دھماکہ خیز پارسل کو اتنی آسانی سے اپنے ہدف تک کیسے بھیجا گیا۔ کیا یہ کنٹریکٹ کلنگ تھی؟بالنگیر کے سینیئر پولیس افسر ششی بھوشن سپتپتھی نے بی بی سی کو 2018 میں بتایا تھا کہ کہ ’یہ ایک پیچیدہ کیس ہے، یہ ایک بہت ہی تیز شخص کا کام ہے جو بم بنانے کے فن سے بخوبی واقف ہے۔‘اب پولیس کو ملنے والے خط میں دعویٰ کیا گیا کہ تین افراد نے ’منصوبہ تیار کیا‘ اور اب وہ ’پولیس کی پکڑ سے دور ہیں۔ اس میں قتل کے محرکات کے طور پر دیگر وجوہات کے علاوہ ایک حقیر عاشق یا جائیداد کے تنازع کا اشارہ دیا گیا تھا۔ خط میں پولیس سے بھی کہا کہ وہ بے گناہوں کو ہراساں کرنا بند کرے۔اس خط نے پولیس کی تفتیش کا رخ ہی موڑ کر رکھ دیا۔ایک پولیس افسر ارون بوتھرا جو اس وقت اوڈیشہ کی کرائم برانچ کے سربراہ تھے نے دیکھا کہ پارسل کی رسید پر لکھا ہوا غلط پڑھا گیا یہ ’شرما‘ سے زیادہ ’سنہا‘ سے ملتا جلتا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ خط لکھنے والے کو یہ معلوم ہو گیا تھا کہ صرف بھیجنے والا ہی جان سکتا تھا۔پولیس کو اب یقین ہے کہ مشتبہ شخص نے یہ خط خود بھیجا تھا۔’یہ واضح تھا کہ ارسال کرنے والا جرم کے بارے میں ہم سے زیادہ جانتا تھا۔ یہ خط لکھ کر ایک پیغام رساں کے ذریعے بھیجا گیا تھا، وہ ہمیں بتانا چاہتا تھا کہ یہ جرم کسی مقامی آدمی کا کام نہیں تھا۔ وہ ہمیں بتانا چاہتا تھا کہ اس سازش کو تین لوگوں نے انجام دیا ہے۔ وہ اسے سنجیدگی سے لینا چاہتا تھا، اس لیے اس نے ایک غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنا جعلی کور اڑا دیا۔‘سومیہ کی والدہ ایک کالج ٹیچر ہیں نے خط کے لکھنے کے انداز اور محاورات کو ایک کولیگ پنجی لال مہر کے طور پر پہچانا، جو اس کالج کا سابق پرنسپل تھے۔پولیس نے پہلے مہر اور سومیہ کی والدہ کی پیشہ وارانہ رقابت کو معمول کی ادارہ جاتی سیاست کہہ کر مہر کے ملوثہونے کے شبے کو مسترد کر دیا تھا۔ مگر اب وہ اس خط کے بعد مرکزی ملزم بن گئے۔ تفتیش کے بعد مہر نے ابتدا میں اس دھمکی آمیز خط کے بارے میں ایک ناقابل تصور کہانی پیش کی۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ بعد میں انھوں اعتراف کیا کہ انھوں نے دیوالی کے دوران پٹاخے جمع کیے تھے، بارود نکال کر بم بنایا تھا اور اسے رائے پور سے کورئیر کے ذریعے بھیج دیا تھا۔انھوں نے مبینہ طور پر اپنا فون گھر پر چھوڑا تھا کہ ان کی لوکیشن پولیس کو گھر کی معلوم ہو اور پھر انھوں نے ٹرین کا ٹکٹ نہ خرید کر سی سی ٹی وی سے بچاؤ کا طریقہ اختیار کیا۔ مہر نے مقتول کی شادی اور آخری رسومات میں بھی شرکت کی تھی۔بھونیشور سے سندیپ ساہو کی اضافی رپورٹنگنوبیاہتا جوڑے کو مارنے کی کوشش کس نے کی؟شادی کے تحفے میں چھپا بم پھٹنے سے دولہے کی ہلاکت، دلہن کا سابقہ دوست گرفتارانڈیا: سابق بوائے فرینڈ کا تحفہ جس نے دلہے کو اندھا کر دیا’انھوں نے میری عزت کی پرواہ نہیں کی‘: دولہے کے سرِعام بوسہ دینے پر دلہن کا شادی سے انکاررجب بٹ اور شادی پر شیر کے بچے کا تحفہ: 50 ہزار جرمانہ اور ’ہر ماہ شکار کے خلاف ویڈیو بنانی ہو گی‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

کراچی اور ملائیشیا کے درمیان ’لو کاسٹ‘ پروازوں کی شروعات: ایئر ایشیا ایکس کی ٹکٹ کتنی سستی ہے؟

ادھ جلی لاش پر زنانہ کپڑے اور پائل: جب پولیس کو معلوم ہوا کہ ’مقتولہ‘ سمجھی جانے والی خاتون ہی مبینہ قاتل ہے

خود کو انسان سمجھ کر کھاتا ہوں۔۔ 58 برس کے وسیم اکرم فٹ رہنے کے لئے کیا چیز روزانہ استعمال کرتے ہی؟

پاکستان، انڈیا سرحد پر فوجیوں کی تعیناتی: ’ہم لگ بھگ 22 اپریل سے پہلے کی صورتحال پر واپس جا چکے ہیں،‘ جنرل ساحر شمشاد مرزا

پاکستان، انڈیا سرحد پر فوجیوں کی اضافی تعیناتی: ’ہم لگ بھگ 22 اپریل سے پہلے کی صورتحال پر واپس جا چکے ہیں،‘ جنرل ساحر شمشاد مرزا

کراچی سمیت کون سے علاقے سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں؟ شدید بارشوں کی پیش گوئی ! محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا

پالک سے خون کی کمی کیسے دور کریں؟ جانیں پالک کا جوس بنانے کا صحیح طریقہ اور نہار منہ پینے کے بے مثال فائدے

سونے کی قیمت میں اچانک بڑی کمی۔۔ 1 تولہ سونا سستا ہو کر کتنے کا ملنے لگا؟

عید الاضحیٰ پر کتنی چھٹیاں ہوں گی؟ حکومت نے منظوری دے دی

پاکستان کے ارشد ندیم اور یاسر سلطان ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے فائنل میں: ’ہمیشہ کی طرح اب بھی آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے‘

سامو گڑھ اور ’حسد کی کہانی‘: تپتے میدان میں وہ لڑائی جس کے بعد اورنگزیب نے بھائیوں کو قتل، والد کو قید کیا اور مغل شہنشاہ بنے

انڈین حسینہ کو 30 دن میں تاج لوٹانے کی ہدایت: ریچل گپتا کا مس گرینڈ انٹرنیشنل پر بدسلوکی اور باڈی شیمنگ کا الزام

کیا شام کے عبوری صدر احمد الشرع اسرائیل سے ’مفاہمت کا سمجھوتہ‘ کر سکتے ہیں؟

’ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا‘: ’کشمیر کا مطالبہ‘ اور انڈین آرمی چیف کی وہ تصویر جس نے ہنگامہ برپا کر دیا

بچوں کی شادیوں پر پابندی کا قانون کیا ہے اور اس کے تحت کس کو کتنی سزا ہوسکتی ہے؟

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی