
گزشتہ شب سے جاری بارش نے راولپنڈی اور اسلام آباد کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دونوں شہروں میں اب تک 400 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے باعث نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔ شہری انتظامیہ نے ہنگامی حالات کے پیش نظر نالے کے اطراف کے علاقوں میں سائرن بجا کر خبردار کیا ہے اور انخلاء کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
کئی گھنٹوں کی مسلسل بارش نے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی صورتحال پیدا کر دی ہے، جس سے سڑکیں اور گلیاں تالاب بن چکی ہیں۔ واسا، ریسکیو اور دیگر ادارے الرٹ ہیں، جب کہ پاک فوج کو کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ حکام نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
نالہ لئی کے کٹاریاں اور گوالمنڈی کے مقام پر پانی کا بہاؤ انتہائی بلند ہو چکا ہے۔ واسا کے مطابق کچھ مقامات پر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔ اسی لیے متعلقہ حکام نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو فوری طور پر الرٹ رہنے اور مقامی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر شدید بارش کے باعث کئی پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے، اور کچھ پروازیں متبادل شہروں میں اتاری گئی ہیں۔ ایوی ایشن حکام صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ مسافروں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے عوام کی حفاظت کے پیش نظر شہر میں ایک روز کی عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح طور پر کہا ہے کہ لوگ گھروں سے بلاوجہ باہر نہ نکلیں اور محفوظ مقامات پر قیام کریں۔
بارش کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعات میں گلشن اقبال، دھمیال روڈ کے قریب ایک شخص برساتی نالے میں بہہ گیا، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں سرگرم عمل ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پھسلن کے باعث وہ شخص پانی میں گر گیا۔
دوسری جانب وادی نیلم اور جہلم میں بھی رات بھر جاری شدید بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ وادی نیلم میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے جبکہ جہلم میں متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے فوجی مدد طلب کر لی گئی ہے۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ندی نالوں کے قریب ہرگز نہ جائیں، گھروں کے آس پاس کے نکاسی آب کے راستے کھلے رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری طور پر 1122 یا مقامی ریسکیو سروس سے رابطہ کریں۔ یہ وقت احتیاط، ہوشیاری اور ذمہ داری کا ہے۔