
کوئٹہ سریاب روڈ پر شاہوانی اسٹیڈیم میں بی این پی کے جلسہ عام کے اختتام پر پارکنگ ایریا میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق جبکہ 29 افراد زخمی ہوگئے۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سول اسپتال ڈاکٹر ہادی کاکڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سریاب روڈ دھماکے میں 13 افراد جاں بحق جبکہ 29 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 5 کی حالت انتہائی نازک ہے۔ سول اسپتال شعبہ حادثات و ٹراما سینٹر لائے گئے زخمیوں کی شناخت نادر، محمد صادق، سراج احمد، نصیب اللہ، بشیر، علی اکبر، محمد اسحاق، احمد نواز، شاہ فیصل، فرحان، محمد مراد، عرفان، روت پرویز، وقار، مدد خان، شبیر احمد، نور احمد، فاروق، اعجاز، میر باز خان، موسیٰ، عبداللطیف، کاشف، بسم اللہ، بصیر، نواب، کلیم اللہ، رسول بخش، ضامران کے ناموں سے ہوئی جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد میں سے 5 کی شناخت اسحاق، نجیب اللہ، شان، حنیف اور مدد خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکا بظاہر خودکش لگتا ہے تاہم دھماکے کے مقام سے شواہد اکھٹے کیےجارہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جلسہ ختم ہونے کے بعد شرکاء گاڑیوں کی جانب جارہے تھے کہ اچانک زور دار دھماکا ہوا، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
شاہوانی اسٹیڈیم دھماکے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ فوری طور پر اسپتال پہنچ گئے اور تمام طبی امدادی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی شروع کردی۔
صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ واقعے کے بعد تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے اور تمام اسپتالوں میں آپریشن تھیٹرز اور آئی سی یوز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریجنل بلڈ سینٹر کو فعال کردیا گیا ہے اور خون کی فراہمی کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں تاکہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ایمبولینس سروسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔
بخت محمد کاکڑ نے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ حکومت بلوچستان متاثرین کے ساتھ ہے اور انہیں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔