
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی و تجارتی شعبہ جات میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ واشنگٹن میں صدر ٹرمپ سے ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں تجارت، سرمایہ کاری، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، مائنز اینڈ منرلز اور دیگر شعبوں میں تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں گزشتہ چند ماہ کے دوران استحکام آیا ہے اور حالیہ دورہ نیویارک و واشنگٹن دونوں ملکوں کے تعلقات میں نئے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات میں غزہ، کشمیر، معیشت اور دو طرفہ تعاون جیسے اہم معاملات زیرِ بحث آئے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے مقابلے میں تاریخی کامیابی حاصل کی اور دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت محض دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے جس جرات اور مہارت کا مظاہرہ کیا اس پر پوری قوم کو فخر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی بروقت مداخلت سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی اور امن کے فروغ کی ان کوششوں پر پاکستانی قوم نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ نئے دفاعی معاہدے کو دونوں ممالک کے عوام کی دیرینہ خواہش قرار دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ کسی ایک ملک کے خلاف نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے اتحاد اور حرمین شریفین کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سیلابی تباہ کاریوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں قدرتی آفات نے سندھ اور پنجاب میں بڑی تباہی مچائی ہے تاہم قوم کے حوصلے بلند ہیں اور حکومت ان نقصانات کے ازالے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بنیادی استحکام حاصل کر چکی ہے اور پائیدار ترقی کے لیے سرمایہ کاری، زراعت، آئی ٹی اور مائنز اینڈ منرلز جیسے شعبوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے حالیہ دورے میں پاکستانی وفد کو ملنے والا شاندار استقبال دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔