
حارث رؤف پر پابندی کے معاملے کو لے کر پاکستان کرکٹ بورڈ میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
منگل کے دن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے اعلانیہ میں حارث رؤف پر دو میچز کی پابندی کا بتایا۔ مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق ایشیا کپ کے دوران جو میچ ریفری رچی رچرڈ سن نے جب حارث رؤف کو تادیبی کارروائی کے لیے سماعت میں بلایا تھا تو ان سے اس بات کا بالکل ذکر نہیں کیا گیا کہ ان پر آئی سی سی نے کورٹ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر دو ڈی میرٹ پوائنٹس بھی لگائے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حارث کو صرف یہ بتایا گیا کہ اگر وہ یہ مان لے کہ انہوں نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے تو ان کی سزا کم ہو سکتی ہے، لیکن پاکستانی فاسٹ بالر نے ماننے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد میچ ریفری نے ان پر میچ فیس کا 30 پرسنٹ فائن کیا اور ان کو تنبیہ کی۔
منگل کے دن آئی سی سی نے اعلانیہ میں کہا کہ کیونکہ حارث رؤف پر پہلے سے دو ڈی میرٹ پوائنٹ سے اور ان کو مزید دو ڈی میرٹ پوائنٹس ایشیا کپ میں دیے گئے اس لیے چار پوائنٹس ہونے کے بعد ان پر خود دو میچز کھیلنے کی پابندی لگ گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس وقت دبئی میں جاری آئی سی سی کی میٹنگز میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے نمائندے اس معاملے کو اٹھا سکتے ہیں کہ حارث رؤف کو ڈی میرٹ پوائنٹس کے بارے میں پہلے کیوں نہیں بتایا گیا۔ عام تاثر یہ پایا جاتا ہے پی سی بی میں اس وقت آئی سی سی کی اعلی قیادت میں زیادہ تر بھارتی ہیں تو پاکستان کرکٹ کی طرف ایک معتصب رویہ پایا جاتا ہے۔