یہ ہزاروں میل دور آیا کیسے؟ وہ 5 چیزیں جو سائنسدانوں کے لئے بھی پراسرار ہیں

 
دنیا بھر کے سائنسدانوں نے کئی ایسی پراسرار دریافتیں بھی کی ہیں جن سے متعلق خود سائنسدانوں کے پاس بھی کوئی وضاحت موجود نہیں- ان دریافتوں نے خود سائنسدانوں کی قابلیت پر بھی سوال اٹھا دیے ہیں- جیسے کہ انٹارٹیکا سے دریافت ہونے والی لاکھوں سال پرانی ایسی باقیات جو اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ انٹارٹیکا کبھی ہرا بھرا جنگل تھا- لیکن یہ سب ہوا کیسے سائنسدان اس بارے میں کچھ نہیں جانتے اس لیے یہ سب ابھی تک ایک راز ہے-
 
پراسرار دھاتی ستون
یہ 2 دھاتی ستون نومبر 2020 میں دو علیحدہ مقامات سے دریافت ہوئے۔ ایک پراسرار ستون امریکہ کی ریاست Utah میں واقع Red Rock Canyon State Park سے دریافت ہوا- یہ امریکہ کا ایک دور دراز علاقہ ہے- جبکہ دوسرا پراسرار دھاتی ستون رومانیہ کے علاقے Piatra Neamt سے دریافت ہوا- لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی ان ستونوں کی تنصیب کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی کوئی یہ جانتا ہے کہ یہ کہاں سے آئے- عجیب بات یہ ہے کہ ان دونوں مقامات کے درمیان تقریباً 10 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ ہے- اور سائنسدان یہ نہیں جانتے کہ یہ دونوں ستون ہزاروں میل کے فاصلے کے باوجود علیحدہ مقامات پر کیسے دریافت ہوئے؟
 
انٹارٹیکا کا سرسبز و شاداب ماضی
انٹارکٹیکا دنیا کے سب سے زیادہ سرد اور دور دراز براعظم کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لہٰذا، یہ تصور کرنا واقعی غیر فطری ہے کہ یہ کبھی سرسبز و شاداب علاقہ، پرندوں، سمندری جانوروں اور یہاں تک کہ ڈائناسوروں کے ساتھ آباد ایک پُرجوش مقام رہا ہے۔ لیکن یہاں سے ہونے والی چند حالیہ دریافتیں انہیں چیزوں کی جانب اشارہ کرتی ہیں- جزیرہ نما انٹارکٹک کے جیمس راس جزیرے سے جمع کی جانے والی کچھ باقیات 71 ملین سال پہلے کی ہیں۔
 
صحرائے کالاڑی کی کھوئی ہوئی تہذیب
انیسویں صدی کے آخر میں ولیم لیونارڈ صحرائے کالاڑی (Kalahari) کی ایک مہم پر نکلا ، اس کے ساتھ اس کا اپنا بیٹا لولو بھی تھا۔ اس دوران انہوں نے اس علاقے کی تصاویر بھی کھینچیں- ولیم کا دعویٰ ہے کہ اس سفر کے دوران کا ان کا ٹاکرا اس صحرا کی کھوئی ہوئی تہذیب کے قدیم کھنڈرات سے ہوا- اس مبینہ دریافت کے دعوے نے اس وقت کے اس تہذیب کے متلاشیوں میں بڑی دلچسپی پیدا کردی۔ گمشدہ شہر کی تلاش کے لیے متعدد مہم کا آغاز کیا گیا ہے، تاہم کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکا۔
 
میکسیکو کے ساحل پر قدیم نقش و نگار
Sinaloa petroglyphs بحر الکاہل کا ایک ساحل ہے جو کہ یاست میکسیکو کے شہر سیناالوا کے جنوبی حصے میں واقع ہے۔ یہاں آتش فشاں کی وجہ سے وجود میں آئی گول چٹانوں کا ایک گروپ موجود ہے- ان پتھروں پر کئی قسم کے نقش و نگار تخلیق ہیں جو کہ انسانوں اور جانوروں سمیت کئی گول دائروں اور صلیب کے نشانوں کی تصاویر پر مشتمل ہے- ان چٹانوں کی تاریخ 1000 قبلِ مسیح سے جاملتی ہے- لیکن سائنسدان یہ نہیں بتا سکے کہ یہ نقش و نگار آخر بنائے کس نے ان پر یا پھر آئے کیسے ان پر؟
 
مندر میں پیروں کے نشان
شام میں واقع Ain Dara مندر بڑے بڑے پیروں کے متعدد نشانات کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے- ان پیروں کے نشانوں کا سائز انسانی پاؤں سے 3 گنا بڑا ہے، لیکن یہ بات قابل بحث ہے کہ ان پیروں کے نشانات کا تعلق کس مخلوق سے ہے آیا یہ کہ وہ دیو ہے، انسان ہے ، یا پھر کوئی جانور۔ یہ ابھی تک واضح نہیں کہ یہاں ان پیروں کے نشانات کے ظاہر ہونے کا مقصد کیا ہے- تاہم ہندوؤں کا ماننا ہے کہ یہ ان کے کسی دیوتا کے پیروں کے نشانات ہیں جو یہاں سے گزر رہے تھے-

سائنس / ٹیکنالوجی

وہ 6 آسان طریقے جو 80 سال کی عمر میں بھی آپ کی یادداشت کو جوان رکھیں

تاریخ کے 6 ناکارہ ترین جہاز جو بنے ہی کباڑ خانے کے لیے تھے

دماغ کیسے سیکھتا ہے: امتحانات کی تیاری کے لیے سائنسی نکات

کبھی کبھی ایسا کیوں لگتا ہے کوئی ہمارے آس پاس موجود ہے؟ دلچسپ انکشافات

مزید سائنس / ٹیکنالوجی...