|
|
کبھی کبھی انسان کے ساتھ اچانک سے ایسا بھی کچھ ہوجاتا
ہے جس کے بارے میں اس نے تصور بھی نہیں کیا ہوتا- ایسا ہی کچھ ہوا ایک 80
سالہ خاتون کے ساتھ جو علاج تو کسی اور بیماری کا کروا رہی تھیں لیکن
معجزاتی طور پر ٹھیک ان کی بینائی ہوگئی اور انہیں ایک مرتبہ پھر سے نظر
آنا شروع ہوگیا- |
|
یہ 80 سالہ خاتون جو گلوکوما کی وجہ سے ایک دہائی قبل
اپنی بینائی کھو چکی تھی، حال ہی میں انہوں نے اپنے کمر کے دائمی درد کے
لیے پلیسبو (placebo) علاج کروایا جس کے بعد ان کی بینائی بحال ہوگئی۔ |
|
بینائی سے محروم کیسے
ہوئیں؟ |
یہ خوش قسمت خاتون لینلی ہڈ (Lynley Hood) نیوزی لینڈ کے شہر ڈونیڈن کی
ایوارڈ یافتہ مصنفہ ہیں- لینلی 12 سال پہلے ایک رات ایک کتاب پڑھ رہی تھیں
کہ اس دوران ان کی بائیں آنکھ کی بینائی اچانک دھندلی ہو گئی۔ جس کی وجہ
انہوں نے تھکاوٹ کو سمجھا، لیکن اگلی صبح نیند سے بیدار ہونے کے باوجود ان
کی یہ دھندلا پن دور نہیں ہوا تھا۔ |
|
|
|
تاہم ڈاکٹروں نے چیک اپ کے بعد گلوکوما کی کافی نایاب
شکل کی تشخیص کی، اور ڈاکٹر نے خاتون کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ ان کی
حالت شاید کبھی بہتر نہ ہوسکے البتہ انہیں اس مرض کو بڑھنے سے روکنا ہوگا۔ |
|
اور یوں لینلی بالآخر قانونی طور پر نابینا ہو گئیں- یہ
مصنفہ گلوکوما کی وجہ سے لکھنے پڑھنے سے بھی قاصر ہو گئیں، لیکن پھر ایک
دہائی کے بعد ایک حادثاتی معجزہ پیش آیا اور لینلی کی بینائی واپس لوٹ آئی۔ |
|
معجزہ کیسے پیش آیا؟ |
سال 2020 لینلی ہڈ کے گرنے کی وجہ سے ان کی کمر میں شدید
چوٹ آئی جس سے انہیں کمر درد رہنے لگا- تاہم یہ کمر درد ان کے لیے بالآخر
نعمت ثابت ہوا- کیونکہ اس درد نے انہیں اوٹاگو یونیورسٹی کے ایک دائمی درد
کے علاج کے تحقیقی منصوبے میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا۔ لینلی کا مقصد
صرف اپنے اس درد سے نجات حاصل کرنا تھا- لیکن یہ برقی علاج کمر درد کو ٹھیک
کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی بینائی کے لوٹنے کا سبب بھی بن گیا- |
|
لینلی ہڈ نے گزشتہ سال جس پروجیکٹ کے لیے درخواست دی تھی
وہ دو گروپوں پر مشتمل تھا جنہوں نے برقی محرک سیشنز (electrical
stimulation sessions) میں حصہ لیا۔ دونوں گروپوں کے شرکاء کو الیکٹروڈ کے
ساتھ وائرڈ ایک خاص قسم کے ہیلمٹ پہننا تھے، لیکن اس میں دماغ کو برقی
لہریں حاصل کرنے کے دوران، صرف پلیسبو گروپ کو کھوپڑی کی سطح تک ہی لہریں
فراہم کی گئیں- |
|
لینلی ہڈ پلیسبو گروپ میں تھیں (بغیر یہ جانے)
لیکن چار ہفتوں کے برقی علاج کے بعد، ان کی بگڑتی ہوئی بینائی تقریباً 100
فیصد تک ٹھیک ہوگئی۔ جبکہ خاتون کے ماہر امراض چشم کا اس بات پر یقین کرنا
مشکل ہوگیا۔ |
|
|
|
پروجیکٹ کی ڈاکٹر دیویا آدھیا کا کہنا تھا کہ “ حیرت
انگیز طور پر، ان کی بینائی اتنی بہتر ہوئی کہ ان کے ماہر امراض چشم نے کہا
کہ یہ ایک معجزہ تھا- معجزہ ایسا لفظ نہیں ہے جسے ہم سائنس میں اکثر
استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ ایک حادثاتی معجزہ تھا۔ یہ مطلوبہ نتیجہ نہیں
تھا، لیکن یہ دیکھنا کہ میری تحقیق نے حقیقت میں لوگوں پر اثر ڈالا ہے
واقعی معجزانہ ہے“۔ |
|
12 سال تک بینائی میں شدید کمی کے ساتھ زندگی گزارنے کے
بعد، لینلی ہڈ اب زندگی کو دوبارہ ایڈجسٹ کر رہی ہیں۔ ان کی بائیں آنکھ میں
بالکل بینائی موجود نہیں تھی، جبکہ ان کی دائیں آنکھ 'ٹی وی سٹیٹک' کی طرح
تھی، لیکن اب وہ دوبارہ مکمل طور پر دیکھ سکتی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ وہ
دوبارہ اب لکھنے کے قابل بھی ہیں۔ |