
کراچی: بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے شعبے میں مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنے کے لئے کے الیکٹرک نے انرجی پروگریس اینڈ انوویشن چیلنج (ایپک) 2025 میں منصوبوں کے جمع کرانے کی تاریخ میں 18 اپریل تک کردی۔ ایپک 2025 کا مقصد بجلی کی کے شعبے میں موجود مسائل کا نہ صرف مقامی سطح پر حل تلاش کرنا ہے بلکہ اس حل کے لئے درکار آلات کو بھی مقامی سطح پر تیار کرنا ہے۔
کے۔الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو او مونِس علوی نے ایپک کے بارے میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایپک 2025 کو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں انقلابی پیش رفت کا زریعہ بنا چاہتے ہیں۔ پاکستان قوم بہت باصلاحیت ہے۔ توانائی کے شعبے میں مسائل کے پائیدار حل کے لئے اس پلیٹ فارم کر زریعے بہت سے نئے رجحانات سامنے آسکتے ہیں۔
ایپک میں سائسندانوں، محقیقین، طلبہ اساتذہ، اسٹارٹس اپس اور کاوباری اداروں کو بجلی کے شعبے کے مختلف مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے منصوبے پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔ جس میں ایسے آلات تیار کرنا جس میں لوڈ شیڈنگ کو پی ایم ٹی کی سطح پر کیا جاسکے اور اس آلے میں چھیڑ چھاڑ ممکن نہ ہو۔ اس کے علاوہ پاور یوٹیلٹی کے زیر استعمال فلیٹ کی نگرانی اور موثر استعمال کا نظام وضع کرنا، توانائی کی چوری کا فوری پتہ لگانا، مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے توانائی کی طلب و رسد کے حوالے سے پیش گوئی کرنا، ٹرانسفارمر میں ممکنہ خرابی کا بروقت یا قبل از وقت پتہ لگانا، ایسا بیٹری اسٹوریج طریقہ کار وضع کرنا جو کہ گرڈ کی سطح پر استعمال ہوسکے، ٹرانسمیشن لائینوں کی اسمارٹ مانیٹرنگ، زیر زمین بجلی کے تاروں کی صحت کی جانچ کے علاوہ موجد اپنے طور پر کسی بھی مسئلے کا حل سے متعلق منصوبہ جمع کراسکتا ہے۔