
اہم نکات:پیٹرول سے بچت نہ ہو تو بلوچستان میں سڑکیں نہیں بنیں گی؟ شاہد خاقان عباسیحکومت کا معیشت کو مکمل ڈیجیٹائیز کرنے کا فیصلہپنجاب سے 10 ہزار سے زائد غیرقانونی مقیم غیرملکی باشندوں کو ڈی پورٹپنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس بارش کا پانی زخیرہ کرنے سے مشروطبلوچستان میں ’خونی سڑک‘ ترقی و خوشحالی کی شاہراہ میں تبدیل ہو گی، وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں این 25 شاہراہ کی تعمیر کے بارے میں کہا ہے کہ یہ خونی شاہراہ دو ہزار جانیں نگل چکی ہے۔ اس منصوبے کو دو سال میں مکمل کیا جائےگا اواس کی تکمیل سے بلوچستان کے عوام اس پر فخر کریں گے۔ انہوں نے جمعرات کو جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خونی سڑک ترقی و خوشحالی کی شاہراہ میں تبدیل ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں این 25 شاہراہ کی مخالفت کوتاہ اندیشی اور تنگ نظری ہو گی، یہ منصوبہ بلوچستان کے عوام کے دل کی آواز ہے، 2 سال میں یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچائیں گے۔اگر پیٹرول سے بچت نہ ہو تو کیا بلوچستان میں سڑکیں نہیں بنیں گی؟ شاہد خاقان عباسیسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں کم ہوئی مگر عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا گیا اور بلوچستان میں اس رقم سے سڑک بنانے کا اعلان کیا گیا۔جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کئی مرتبہ عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوئی مگر عوام کو ریلیف نہیں ملا۔ پیٹرولیم لیوی میں تبدیلی ہوئی، مگر عوام ریلیف سے محروم رہی۔انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی سے حاصل ہونے والی رقم سے بلوچستان میں سڑکیں بنانے کا کہا جا رہا ہے۔ اگر پٹیرول سے بچت نہ ہو تو کیا بلوچستان میں سڑکیں نہیں بنے گی؟بعض لوگ پڑولیم مصنوعات کے معاملے پر بلاجواز تنقید کر رہے ہیں، مصدق ملکوفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ عوام کو آسانیاں فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، بعض لوگ پڑولیم مصنوعات کے معاملے پر بلاجواز تنقید کر رہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو ذراعت میں ہونے والی پانچ سے چھ فیصد گروتھ نظرنہیں آتی، ملک میں مہنگائی کی شرح 40 فیصد سے کم ہوکر ایک فیصد پر آگئی ہے۔ بلاجواز تنقید کرنے والے کوئی نہ کوئی بہانہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔مصدق ملک نے کہا کہ بلوچستان کی عوام کو مراعات دینے پر تنقید سمجھ سے بالا تر ہے، سڑکیں بننے سے وہاں کے لوگوں کو روزگار ملے گا، بلوچستان کے عوام کی فلاح کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔پنجاب سے 10 ہزار سے زائد غیرقانونی مقیم غیرملکی باشندوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا: آئی جی پنجابآئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ہے کہ لاہور سمیت صوبہ بھر سے افغان شہریوں سمیت تقریباً 11 ہزار غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔جمعرات کو پنجاب پولیس کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مہم کے دوران 11 ہزار 250 سے زائد غیرقانونی مقیم باشندوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا گیا۔ان کے مطابق بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی مقیم باشندوں کے انخلا کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ تمام غیر قانونی مقیم افراد کا انخلا یقینی بنائیں گے۔ انخلا کے عمل کے دوران انسانی حقوق کو مکمل طور پر مدنظر رکھا جا رہا ہے۔حکومت کا معیشت کو مکمل ڈیجیٹائیز کرنے کا فیصلہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام پر منتقل کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو فوری ٹاسک سونپ دیے ہیں۔جمعرات کو وزیرِاعظم کی زیر صدارت اسلام آباد میں ملکی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن سے متعلق ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ غیررسمی معیشت کا خاتمہ اور شفاف مالیاتی نظام کا قیام حکومت کی اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم ترین حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اصلاحات کو ادارہ جاتی سطح پر مربوط انداز میں نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ تبدیلی پائیدار اور دیر پا ہو۔ وزیرِاعظم نے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کے لیے ایک متحرک ورکنگ گروپ فی الفور قائم کرنے کی ہدایت دی۔ملک میں امن بہادر بیٹوں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے: آرمی چیفچیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ’شہدا اور غازی ہمارا لازوال فخر ہیں، ان کی عزت اور احترام ہر پاکستانی کے لیے ایک مقدس امانت ہے۔‘آئی ایس پی آر کے مطابق جعرات کو جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں انہوں نے افسران اور جوانوں کو آپریشنز میں غیرمعمولی بہادری کے لیے نمایاں خدمات کے اعتراف میں فوجی اعزازات سے نوازا۔آرمی چیف نے کہا کہ ’آج ہم جس امن اور آزادی کی قدر کرتے ہیں، وہ مٹی کے ان بہادر بیٹوں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔‘پنجاب میں نئے تعمیراتی پروجیکٹس بارش کا پانی زخیرہ کرنے سے مشروطپنجاب میں 23 پروجیکٹس شروع کرنے کے لیے ڈیزائن میں پانی زخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پولٹری، فش فارمز، پیٹرولیم ریفانریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور گارمنٹس یونٹس میں سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔فوڈ انڈسٹری، فلور ملز، رائس ملز، گھی آئل ملز، پیٹرول پمپس، سیمنٹ پلانٹ میں بھی بارش پانی سسٹم ہوگا۔ شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس کو بھی بارش پانی زخیرہ سسٹم لگانا ہوگا۔ائیرپورٹس، ہاوسنگ سوسائیٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز، میرج ہالز پر بھی سسٹم لازمی قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے سٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی ہوگا۔