
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سیکریٹری خارجہ سطح کی مشاورت کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جمعے کو دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ’خارجہ سیکریٹری کی سطح کی مشاورت کا چھٹا دور ڈھاکہ میں 15 سال کے وقفے کے بعد ہوا۔ پاکستان کی جانب سے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ جبکہ بنگلہ دیش کے وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ ایم ڈی جاسم الدین نے کی۔‘بیان کے مطابق ’فریقین نے خوشگوار ماحول میں تعمیری اور مستقبل میں بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔‘اس موقعے پر ’پاکستان اور بنگلہ دیش کے دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات، زراعت، ماحولیات اور تعلیم میں تعاون، ثقافتی تبادلے، دفاعی تعلقات اور عوام کے درمیان رابطے شامل ہیں۔‘پاکستان نے بنگلہ دیش کے طلبا کے لیے اپنی زرعی یونیورسٹیوں میں تعلیم کی پیشکش کی، جبکہ بنگلہ دیش نے فشریز میں ٹیکنیکل ٹریننگ اور میری ٹائمز سٹڈیز کی پیشکش کی۔ بنگلہ دیش نے پاکستان کی نجی یونیورسٹیز کی طرف سے سکالرشپس کو سراہا اور تعلیم کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔دونوں اطراف نے کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان شپنگ کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور فضائی راستوں کو کھولنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ویزوں اور سفر کی سہولتوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔بنگلہ دیش نے پاکستانی فنکاروں کی ڈھاکہ میں پرفارمنس کی تعریف کی، جبکہ پاکستان نے ثقافتی تبادلے کی حوصلہ افزائی کی۔ کھیل، میڈیا اور ثقافتی اداروں کے درمیان مزید تعاون پر گفتگع کی گئی۔سیکریٹری خارجہ نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر بھی بریفننگ دی اور مسئلے کا کشمیری لوگوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل پر زور دیا۔ڈاکٹر یونس نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے دوطرفہ تعلقات کے بارے میں اپنے وژن کا بھی اظہار کیا (فوٹو: دفتر خارجہ)مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر دونوں ممالک نے فلسطین اور خاص طور پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور انسانی حقوق کی پامالی کی مذمت کی۔پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ’سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بعد ازاں مشیر برائے امور خارجہ ایم ڈی توحید حسین سے ملاقات کی۔ توحید حسین اور دیگر نے علاقائی مسائل بشمول سارک کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔‘’چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے سیکریٹری خارجہ کی ملاقات کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع، نوجوانوں کے روابط اور سارک کی بحالی پر بات چیت مرکوز رہی۔ ڈاکٹر یونس نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے دوطرفہ تعلقات کے بارے میں اپنے وژن کا بھی اظہار کیا۔‘پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ایف ایس ایل سی کا ساتواں دور 2026 میں اسلام آباد میں ہو گا۔