سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر نے مریض کے باپ کی ’بِنا تصدیق سرجری کر دی‘


انڈیا کی ریاست راجستھان کے ایک سرکاری ہسپتال پر سنگین لاپرواہی کا الزام اس وقت سامنے آیا جب ایک خاندان نے دعویٰ کیا کہ زخمی بیٹے کی تیمار داری کے لیے موجود باپ کی بغیر تصدیق سرجری کی گئی ہے۔یہ باپ ٹریفک حادثے میں زخمی اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے کوٹا میڈّیکل کالج میں موجود تھا۔متاثرہ خاندان کا الزام ہے کہ ہسپتال انتظامیہ نے 12 اپریل کو پیش آنے والے اس واقعے کی خبروں کو پانچ دن تک دبایا۔ ان کا کہنا ہے کہ بزرگ شہری نہ تو ہسپتال میں داخل تھے اور نہ ہی انھیں کوئی جسمانی پریشانی تھی۔اس معاملے میں ضلع کے مہاویر نگر پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے جبکہ میڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر سنگیتا سکسینہ نے معاملے کی مکمل تحقیقات کے بعد کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔یہ معاملہ آخر ہے کیا؟کوٹا ڈویژن کے باران ضلع کے رہنے والے 33 سالہ منیش پنچال تین ماہ قبل ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اور تب سے وہ کوٹا میڈیکل کالج میں زیرِ علاج ہیں۔انھیں سرجری کے لیے ایک سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے والد جگدیش پنچال ان کی دیکھ بھال کے لیے ہسپتال میں موجود تھے۔12 اپریل کی صبح منیش کو آپریشن تھیٹر لے جایا گیا۔ باہر ان کے والد آپریشن مکمل ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے منیش پنچال کا کہنا تھا کہ 'جب میں سرجری کے بعد باہر آیا تو میرے والد باہر نظر نہیں آئے۔ کچھ دیر بعد جب وہ واپس آئے تو میں نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔'ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پھر انھوں نے بتایا کہ آپریشن تھیٹر سے طبی عملے نے 'جگدیش' کا نام پکارا۔ جب وہ وہاں گئے تو انھیں بغیر پوچھے بے ہوشی کا انجکشن دیا گیا۔''جگدیش کے بائیں ہاتھ پر چیرا لگایا گیا اور ان کا آپریشن کیا گیا۔ انھیں تقریباً چھ ٹانکے لگائے گئے۔'متاثرہ خاندان کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہخاندان کو اس واقعے کا علم اس وقت ہوا جب انھوں نے 17 اپریل کو ایک مقامی اخبار میں شائع خبر پڑھی۔ اس کے بعد منیش کے بڑے بھائی شراون پنچال سیدھا کوٹا ہسپتال پہنچے۔انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ 'ہسپتال انتظامیہ نے پانچ دن تک معاملے کو دبائے رکھا۔'انھوں نے الزام لگایا کہ 'معاملے کو دبانے کے لیے ہسپتال انتظامیہ نے میرے بھائی اور والد کو دھمکیاں بھی دیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہسپتال کی لاپرواہی اتنے عرصے تک سامنے نہیں آ سکی۔'شراون کا کہنا ہے کہ 'ہمارے والد کو نہ تو ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور نہ ہی ہسپتال میں بطور مریض ان کا نام درج کیا گیا۔ ہمارے والد کو کوئی چوٹ نہیں آئی تھی۔ پھر ایک صحت مند شخص کی سرجری کر دی گئی۔ یہ ہمارے والد کے ساتھ ناانصافی ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں۔'متاثرہ کے اہل خانہ نے مہاویر نگر پولیس سٹیشن میں 17 اپریل کو تحریری شکایت دائر کی۔شکایت میں سرجری کرنے والے ڈاکٹر راجندر مہاور اور دیگر طبی عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔تربوز جس میں ویاگرا کے فوائد بھی شامل ہیںبال گرنے کی عام وجوہات کیا ہیں اور کیا ہیئر ٹرانسپلانٹ ہی سب سے آسان حل ہے؟’بجلی کا جھٹکا‘: کسی انسان یا چیز کو چُھونے پر کرنٹ لگنے کی سائنسی اور موسمی وجوہاتوہ ’خاموش قاتل‘ جو ہم سب کی زندگیاں مختصر کرتا چلا جا رہا ہےشراون کا کہنا ہے کہ 'آپریشن کرنے والے ڈاکٹر راجندر مہاور اور دیگر طبی عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ جب ڈاکٹروں کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انھوں نے میرے والد سے کہا کہ وہ اس بارے میں کسی کو نہ بتائیں۔'انھوں نے کہا کہ 'لاپرواہی کے مرتکب طبی عملے کے خلاف کارروائی کی جائے، قصوروار ڈاکٹر کو نوکری سے برخاست کیا جائے، ہمارے خاندان کو بھی مالی معاوضہ دیا جائے۔'یہ معاملے عام آدمی پارٹی کے ضلعی صدر ایڈوکیٹ کنج بہاری سنگھل کے اچانک دورے کے دوران منظر عام پر آیا۔مریضوں سے بات کرنے کے بعد انھوں نے ضلعی کلیکٹر سے ڈاکٹروں اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے ہسپتال انتظامیہ پر کیس کو دبانے اور متاثرین کو دھمکیاں دینے کا بھی الزام لگایا۔ہسپتال انتظامیہ نے کیا کہا؟میڈیا رپورٹس اور احتجاج کے بعد کوٹا میڈیکل کالج انتظامیہ حرکت میں آگئی اور تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔میڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر سنگیتا سکسینہ نے بی بی سی کو بتایا کہ 'کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔'انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کو اس معاملے کے بارے میں تب ہی پتا چلا جب ایڈوکیٹ کنج بہاری نے ان نے مطالبہ کیا۔ میں نے ان سے اس معاملے پر ایک کمیٹی بنانے اور حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔'ڈاکٹر سکسینہ نے اعتراف کیا کہ 'مریض کے داخل ہونے اور اس کی فائل تیار ہونے کے بعد ہی آپریشن کیا جاتا ہے۔'کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ہی اس معاملے میں کچھ کہا جا سکتا ہے۔'دوسری جانب مہاویر نگر تھانے کے انچارج رمیش کاویہ نے بی بی سی کو بتایا کہ 'ہمیں اہل خانہ کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے۔ ہم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اگر تحقیقات میں غفلت کے ثبوت ملے تو قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔'بال گرنے کی عام وجوہات کیا ہیں اور کیا ہیئر ٹرانسپلانٹ ہی سب سے آسان حل ہے؟تربوز جس میں ویاگرا کے فوائد بھی شامل ہیں’بجلی کا جھٹکا‘: کسی انسان یا چیز کو چُھونے پر کرنٹ لگنے کی سائنسی اور موسمی وجوہاتوہ ’خاموش قاتل‘ جو ہم سب کی زندگیاں مختصر کرتا چلا جا رہا ہےکیا آپ کسی کا کھویا ہوا بٹوہ لوٹائیں گے؟ دنیا بھر میں خوشی کو ناپنے والے تجربے کے حیران کن نتائج

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید سائنس اور ٹیکنالوجی

سائنسدانوں نے ان دیکھا ’نیا رنگ‘ دریافت کرلیا

فیس بک میسینجر جیسا الگ چیٹنگ سسٹم متعارف

واٹس ایپ صارفین کیلئے ایک اور دلچسپ فیچر متعارف

صحرائی پودے کیکٹس کی 10 لاکھ ڈالر کی چوری جو ایک سمگلر کے زوال کی وجہ بنی

پیشہ ور قاتل سے ملاقات کی روداد: ایک انسانی جان کی قیمت کتنی ہو سکتی ہے؟

کیا حضرت عیسیٰ کا کفن کہلانے والے ’شراؤڈ آف ٹیورن‘ اور اس پر موجود انسانی پیکر کا معمہ حل ہوگیا

چاولوں میں بڑھتا ہوا زہریلا مادہ جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے

متحدہ عرب امارات میں چہرے کی شناخت والا جدید آئی ڈی کارڈ سسٹم متعارف

صارفین کی تفصیلات جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے او ٹی پی چوری کرنیکا انکشاف

’ڈرگ رزسٹینس‘ کیا ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کی اموات کی وجہ ہے؟

’ڈرگ رزسٹینس‘ کیا ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کی اموات کی وجہ بن رہی ہے؟

سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر نے مریض کے باپ کی ’بِنا تصدیق سرجری کر دی‘

ژالہ باری کے دوران سولر پینلز کو بچانے کے طریقے

انڈیا کا وہ علاقہ جہاں لوگوں کے بالوں کے بعد ناخن بھی ٹوٹ کر جھڑنے لگے، آخر اس کی وجہ کیا ہے؟

آہستہ آہستہ اور خاموشی سے کھانے میں چُھپے صحت کے راز

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی