پہلے گھروں میں باجرے کی روٹی عام پکائی جاتی تھی۔ یہ ذائقے میں لذیذ ہوتی ہے اور دوسرے آٹے کے مقابلے میں جلدی ہضم بھی ہوجاتی ہے۔ اس آرٹیکل میں آپ کو بتایا جائے گا کہ باجرے کی روٹی عام روٹی سے کیسے بہتر ہے اور اسے کھانے کے کیا فائدے ہیں۔
باجرے کی غذائی اہمیت
باجرہ ایک انتہائی غذائیت سے بھرپور اناج ہے جس میں غذائی ریشہ، وٹامن بی، تھامین، رائبوفلاوین، نیاسین، اور وٹامن بی 6 کے ساتھ ساتھ اہم معدنیات جیسے آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، اور پوٹاشیم پائے جات ہیں جو مختلف جسمانی افال میں مددگار ہوتے ہیں۔ باجرے کا اینٹی آکسیڈنٹ مواد، بشمول فینولک مرکبات اور فلیوونائڈز، آکسیڈیٹیو تناؤ کا مقابلہ کر سکتا ہے جس سے جسم کا کولیسٹرول لیول کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
باجرے کی روٹی گندم کی روٹی سے بہتر کیوں ہے؟
باجرے کی روٹی غذائی اعتبار سے عام گندم کی روٹی کے مقابلے میں کئی اہم فوائد فراہم کرتی ہے۔ یہ گلوٹین سے پاک ہوتی ہے جو اسے گلوٹین کی حساسیت والے لوگوں کے لیے موزوں بناتا ہے، اور اس کا گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، جو اسے بلڈ شوگر کم رکھنے کے لیے فائدہ مند بناتا ہے۔ باجرے کی روٹی فائبر، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہے، جو ہاضمہ کی صحت کو فروغ دیتی ہے۔ گندم کی روٹی کے مقابلے میں اس کا ذائقہ اور ساخت بھی منفرد ہے۔ یہ ذائقے میں زیادہ مزیدار ہوتی ہے۔
باجرے کی روٹی کھانے کے فائدے
باجرے کی روٹی قدرتی طور پر گلوٹین سے پاک ہوتی ہے۔
اس میں گندم کی روٹی کے مقابلے میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے اس لئے یہ شوگر کے مریضوں کے لئے بہتر ہے۔
فائبر کی موجودگی کی وجہ سے باجرے کی روٹی کھانے سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بھوک کم لگتی ہے جس سے وزن کم کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہوتی ہے اس لئے دائمی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
پوٹاشیم اور میگنیشیم کی موجودگی کی وجہ سے یہ ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرتی ہے اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔