"ہمارے زمانے میں خواتین وزن کے حوالے سے اتنی فکرمند نہیں رہتی تھیں نہ ہی اتنا لٹریچر ہوتا تھا۔ لوگ مجھے کہتے تھے کہ میرا وزن ٹھیک ہے لیکن پھر بھی میں صحت مند رہنے کے لئے کچھ کلو کم کرنا چاہتی تھی۔ اس میں میرا ساتھ تخم ملنگا نے دیا"
یہ کہنا ہے پی ٹی کے دور کی معروف شیف کوکب خواجہ کا جنھوں نے اپنے یوٹیوب وی لاگ میں چیا سیڈز یعنی تخم ملنگا کا استعمال اور اس کے فائدے بیان کیے۔
کوکب خواجہ کہتی ہیں کہ صبح نہار منہ وہ بھیگا ہوا تخم ملنگا کھاتی ہیں اور اس کا پانی پیتی ہیں اس کے علاوہ وہ چاول اور بادی چیزوں سے دور رہنے کی کوشش کرتی ہیں۔ تخم ملنگا صرف چربی نہیں گھلاتا بلکہ شوگر کے مرض میں بھی مددگار ہے۔ اگر کسی کو ذیابیطس نہیں ہے تو اس کو کھانے سے ہوگی بھی نہیں اور اگر ہے تو کنٹرول میں رہے گی۔
تخم ملنگا کے بیج کی غذائی اہمیت
ایک اونس (تقریباً 28 گرام) تخم ملنگا کے بیجوں میں تقریباً 137 کیلوریز، 4 گرام پروٹین، 9 گرام چکنائی (بنیادی طور پر صحت مند اومیگا 3 فیٹی ایسڈ)، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، اور 10 گرام غذائی ریشہ ہوتا ہے۔ یہ ضروری معدنیات جیسے کیلشیم، فاسفورس، میگنیشیم اور پوٹاشیم کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ اس کے علاوہ چیا کے بیج اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں، خاص طور پر وٹامن بی کمپلیکس، بشمول نیاسین، رائبوفلاوین اور تھامین۔
فائدے
تخم ملنگا کے بیج غذائیت سے بھرپور پاور ہاؤسز ہیں۔ ان میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، فائبر اور پروٹین موجود ہوتا ہے۔ یہ چھوٹے بیج ضروری وٹامنز اور معدنیات بھی فراہم کرتے ہیں، جن میں کیلشیم، میگنیشیم اور اینٹی آکسیڈینٹ شامل ہیں۔ تخم ملنگا کے بیج خون میں شکر کی مقدار کم کر کے شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ایتھلیٹس بھی طاقت ور غذا کے طور پر اس کو استعمال کرتے ہیں۔ کولیسٹرول کم کرتے ہیں جس سے بلڈ پریشر اور دل کے امراض سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔