معروف عالمِ دین طارق جمیل کا چھوٹا بیٹا عاصم جمیل ڈپریشن کے باعث اس دنیا سے رخصت ہوا۔ اس غم کے موقع پر پوری قوم جہاں طارق جمیل کے ساتھ کھڑی ہے وہیں کچھ لوگ ان پر تنقید بھی کر رہے ہیں کہ ایک عالمِ دین جو دوسروں کو خوش رہنے اور اسلام کے طریقے پر چلنا سکھاتے ہیں ان کی اولاد نے ہی خودکشی کرلی ۔۔ جوکہ قاعدے کے اعتبار سے اخلاقی پستی ہے کیونکہ ڈپریشن ایک شدید بیماری ہے جس کو لوگ زیادہ سوچنے یا بے تکا سوچنے سے منسوب کردیتے ہیں مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ اس بیماری کی حساسیت کو ہر ایک کو سمجھنا چاہیے اور دنیا سے جانے والے کے حق میں دعا کرنی چاہیے۔
ڈپریشن کیا ہے؟
کراچی کی آغا خان میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک نفسیات کے پروفیسر ڈاکٹر مراد موسیٰ خان کے مطابق زیادہ تر نفسیاتی بیماریوں کی وجہ موروثی بیماریاں اور ہر فرد کے گرد و پیش کے حالات اور ماحول ہوتا ہے۔ ان کے مطابق ’اگر آپ کے بہن بھائیوں، ماں باپ، والدین یا کسی اور رشتہ دار میں سے کوئی بھی ڈپریشن کا شکار رہا ہے تو امکان ہے کہ یہ آپ کو بھی ہو سکتا ہے۔‘ ماہرِ نفسیات ڈاکٹر علی ہاشمی کا کہنا ہے کہ اگر ڈپریشن کی نوعیت زیادہ نہیں اور آپ بہت زیادہ مسائل کا شکار نہیں ہیں تو اس صورت میں آپ اپنی خوراک ٹھیک رکھ کر، نیند پوری کرکے اور باقاعدگی سے ورزش کرکے خود بھی اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ ’لیکن اگر ڈپریشن کی علامات میں شدت اتنی ہے کہ آپ کے روزمرہ کے معمولات متاثر ہو رہے ہیں یا گھر والے، دوست یا آس پاسں کے افراد کہہ رہے ہیں کہ آپ میں کوئی واضح تبدیلی آئی ہے تو اسکی صحیح تشخیص کے لیے آپ کو پروفیشنل کی مدد لینی چاہیے۔‘ ان کا کہنا تھا وہ پروفیشنل آپ کا جنرل فزیشن، ماہرِ نفسیاتی امراض، نفسیاتی امراض کا ڈاکٹر یا تھراپسٹ بھی ہو سکتا ہے۔ سائیکالوجسٹ عام طور پر سائیکوتھراپی، کونسلنگ یا سائیکالوجیکل سیشن سے علاج کرتے ہیں جبکہ سائیکیٹرسٹ کچھ مخصوص ٹیسٹوں کے بعد آپ کے لیے دوائی تشخیص کرتے ہیں۔ عام طور پر ان دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں علاج ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
ڈاکڑ اُمِ راحیل کا ٹوٹکہ:
ڈاکٹر اُمِ راحیل کہتی ہیں: " رات کو سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم پانی میں پودینے کے چند پتے ڈال کر پکا کر پی لیں تو یہ ایک اچھا سموتھی بھی ہے اور دماغی سکون کے لیے ضروری بھی، اس کے علاوہ ڈپریشن سے بچنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ ایک چٹکی چھوٹے چندن کا پاؤڈر نیم گرم پانی سے پھانک لیں۔ مزید تفصیل اس ویڈیو میں: