گھروں میں جب بھی سالم مرغی آتی ہے عام طور پر مرغی کے پنجے بیکار سمجھ کر پھینک دیے جاتے ہیں یا زیادہ سے زیادہ ان کا سوپ بنا لیا جاتا ہے جبکہ ان کا سالن بھی کافی مزیدار بنتا ہے۔ گوشت کے مقابلے میں کہیں سستے ملنے والے یہ پنجے فائدوں میں بھی بھرپور ہیں
مرغی کے پنجوں میں فاسفورس، مختلف وٹامنز، کیلشیم، میگنیشیم، کاپر، زنک، پروٹین اور کولاجن موجود ہوتا ہے۔
وہ افراد جنھیں جوڑوں میں درد کی شکایت رہتی ہے یا کمر میں مہروں کا درد رہتا ہے انھیں خاص طور پر سردیوں میں مرغی کے پنجوں کا سوپ پینا چاہیے کیوں کہ اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو طاقت بخشتا ہے۔
ماں بننے والی خواتین کو مسلسل ایسی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے جس سے انھیں بھرپور غذائیت اور طاقت ملے البتہ کچھ لوگوں کے لئے اچھی خوراک لینا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس مشکل کا حل مرغی کے پنجوں میں پوشیدہ ہے کیوں کہ یہ سستے ہونے کے باوجود جسم کو طاقت بخشتے ہیں اور ان میں ہر وہ جز موجود ہوتا ہے جس کی ماں بننے والی خواتین کو ضرورت ہوسکتی ہے۔
کولاجن جلد اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، مرغی کے پنجوں میں موجود گودا ہڈیوں میں کارٹیلاج پیدا کرتا ہے اس کے علاوہکیلشیم مسوڑوں اور دانتوں کے امراض میں بھی مفید ہے۔
مرغی کے پنجے سردیوں میں جسم کو گرمائش بخشتے ہیں۔ اس سے بلغم والی کھانسی اور نزلے میں آرام ملتا ہے۔
پتلے اور کمزور جسم کو طاقت ور صحت مند بناتے ہیں کیوں ان میں ہر طرح کے وٹامنز موجود ہوتے ہیں۔ آنکھوں اور بصارت کے لئے بھی بہترین ہیں۔