ٹھنڈ کے موسم میں بچے تیزی سے نمونیا کا شکار ہوتے ہیں. نمونیا ایک یا دونوں پھیپھڑوں میں بیکٹیریا، وائرس یا فنجائی کی وجہ سے ہونے والا انفیکشن کہلاتا ہے یہ انفیکشن پھیپھڑوں کی ہوا کی تھیلیوں میں سوزش کا باعث بنتا ہے، جسے الیوولی کہتے ہیں جس کے بعد الیوولی سیال یا پیپ سے بھر جاتا ہے اور سانس لینا مشکل اور نہایت تکلیف دہ ہوجاتا ہے۔
اگرچہ نمونیا قابل علاج مرض ہے مگر چھوٹے بچوں میں قوت مدافعت کی کمی کی وجہ سے یہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے. بچوں کو مناسب مقدار میں دودھ نہ پلانا، آلودگی، گندگی، غذائیت کی کمی، سردی اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔
نمونیا کی علامات میں بلغم، کھانسی ، بخار، پسینے کی زیادتی، سردی لگنا، سانس پھولنا، سانس لیتے ہوئے یا کھانستے ہوئے سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ، بھوک میں کمی، متلی اور سر درد شامل ہیں
اگر نمونیا کی علامات ظاہر ہوں تو سب سے پہلے ایکسرے کروا لینا چاہیے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں. نمونیا کے مریضوں کو سردی سے بچائیں، خاص طور پر بچوں کو گرم کپڑے پہنائیں یا پیٹر میں رکھیں. گرم اور صحت بخش مشروبات جیسے یخنی، چائے اور سوپ پلائیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر کی دی گئ ادویات کو باقاعدگی سے استعمال کریں.