پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان کی جانب سے بھی منگل شام اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق قیادت کی حکمت عملی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔علیمہ خان نے بدھ کی دوپہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’شام ہوتے ہی مین کنٹینر کا ساؤنڈ سسٹم اور لائٹس کیوں بند کر دی گئیں؟‘انہوں نے کہا کہ ’ساؤنڈ سسٹم اور روشنی نہ ہونے کے باعث مکمل اندھیرے میں عوام کو ہدایات جاری ہوئیں نہ کوئی رہنمائی فراہم کی گئی۔‘’ہم نے ساری شام کنٹینر پر روشنی اور آواز چلانے کی درخواست کی لیکن ہدایت دینے والے لوگوں کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔‘بدھ رات 9 بجےعمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان پر اسلام آباد میں آٹھ مقدمات درجاسلام آباد میں تحریک انصاف کا احتجاج کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف آٹھ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ان مقدمات میں انسداد دہشت گردی، اسمبلی ایکٹ ، کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، پولیس پر حملوں اور اغوا جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔یہ ایف آئی آرز تھانہ شہزاد ٹاؤن، سہالہ، بنی گالہ، کھنہ، شمس کالونی، ترنول، نون اور نیلور میں درج کی گئیں۔تحریک انصاف کے خلاف درج مقدمات میں عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور، سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص سمیت مقامی قیادت اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔بدھ رات 8 بج کر 50 منٹلاہور: نومئی واقعے سے متعلق مقدمات میں عمران خان کی ضمانت مستردلاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گزشتہ برس نو مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں درج آٹھ مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ عدالت نے بدھ کو وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔ بعدازاں رات عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی آٹھ مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کا حکم سنا دیا۔عمران خان نے جناح ہاؤس، عسکری ٹاور، پولیس تھانہ شادمان میں درج آٹھ مقدمات میں ضمانتیں دائر کر رکھی ہیں۔