
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اتوار کو کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر مضبوط موقف کی حمایت کی ہے۔چین کے سرکاری ٹیلی ویژن سی جی ٹی این کے مطابق وزیر خارجہ وانگ ای نے یہ بات پاکستانی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کی۔گفتگو کے دوران اسحاق ڈار نے کشمیر میں حالیہ حملے کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تناؤ کی صورت حال پر اپنے چینی ہم منصب کو اپڈیت کیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی پختہ عزم پر قائم ہے اور ایسی کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے جو صورت حال کو مزید خراب کر سکتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق جواب میں چینی وزیرخارجہ بدلتی ہوئی صورت حال پر چین کی گہری توجہ کا اظہار کیا۔وانگ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور چین نے ہمیشہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف موقف کی حمایت کی ہے۔چین اور پاکستان کی گہری دوستی اور سٹریٹیجک شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے وانگ نے کہا کہ چین پاکستان کی جائز سکیورٹی خدشات کو پوری طرح سمجھتا ہے اور اس کے خودمختاری اور سکیورٹی مفادات کے تحفظ کے لیے اس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔وانگ نے حملوں کی منصفانہ اور بروقت تحقیقات کے لیے چین کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازعات کسی بھی فریق کے بنیادی مفادات کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں اور یہ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔وانگ نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ضبط کا مظاہرہ کریں، بات چیت میں حصہ لیں اور کشیدگی کم کرنے اور علاقے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔پاکستان کی وزارت خاجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کو موجودہ علاقائی صورتحال کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ڈار نے انڈیا کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاف بے بنیاد انڈین پروپیگنڈے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا۔نائب وزیر اعظم نے چین کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے پاک چین دوستی اور سٹریٹجک پارٹنرشپ کے مشترکہ وژن کے لیے پاکستان کے مستحکم عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔فریقین نے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے، باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور یکطرفہ اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کی مشترکہ مخالفت کرنے کے اپنے پختہ عزم کا بھی اعادہ کیا۔