
وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق اجلاس دو مئی کو طلب کیا گیا تھا تاہم سندھ حکومت کی درخواست پر سی سی آئی کا اجلاس ری شیڈول کر دیا گیا۔ اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ وفاقی وزرا سمیت 24 شرکاء کو خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے، جس میں نئی نہریں نکالنے کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کے ہمراہ مشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں باہمی رضامندی تک نہریں نہیں بنیں گی۔بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کے تحفظات سننے اور اقدامات کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا تھا۔انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احتجاج کو کافی حد تک ایڈریس کیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جب بلایا جائے گا تو فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔دوسری جانب وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کے اجلاس میں آج کینالوں کے معاملے پر فیصلہ کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ کی درخواست پر وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے 2 مئی کو ہونے والا سی سی آئی اجلاس آج ہی طلب کرلیا ہے۔شرجیل میمن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کا اجلاس آج شام وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوگا۔ سندھ کی درخواست پر ہونے والے اجلاس میں کینالوں کے معاملات پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی اور اس مسئلے کا حتمی حل نکالا جائے گا۔وزیرِ اطلاعات سندھ نے یہ بات کہی کہ اجلاس میں وفاقی حکومت کی مدد اور تعاون سے سندھ کے زرعی شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ سندھ حکومت کی جانب سے کینالوں کے پانی کے حوالے سے کئی اہم نکات پیش کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کے تحت نہروں کا معاملہ ختم ہوجائے گا، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سندھ کی نمائندگی کریں گے۔