
پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف اتوار تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔سنیچر کی رات اسلام آباد میں وزارت اطلاعات سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ بریفنگ پاکستان اور انڈیا کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔‘بیان کے مطابق ’اس موقع پر شرکا کو افواج کی دفاعی تیاریوں، سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔‘وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ ’موجودہ صورت حال میں یہ بریفنگ قومی یکجہتی اور اتحاد واتفاق کی اعلٰی مثال ہے۔‘ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے اشتعال انگیز اقدامات کے باجود پاکستان نے ذمہ دارانہ اور نپا تلا طرزِ عمل اپنایا ہے۔سنیچر کو اسلام آباد میں پرائم منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس میں جمہوریہ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نزیروگلو سے ملاقات میں کی۔انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔اس واقعے کے بعد سے دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُس نے سرحد پار سے دہشت گرد بھجوائے تھے جبکہ اسلام آباد اس الزام کی سختی سے تردید کرتا آیا ہے اور واقعے کی غیرجانبدرانہ تحقیقات میں تعاون کرنے کی پیشکش کر رکھی ہے۔ترک سفیر سے ملاقات میں وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی ہر شکل اور ہر صورت کی مذمت کی ہے۔پاکستان نے پہلگام واقعے میں ملوث ہونے کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پیبیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ انڈیا کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور وہ پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی جھوٹی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’انڈیا نے ابھی پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے ایک قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کا جواب دینا ہے۔‘بیان کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ اُن کا ملک اس طرح کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔