
پاکستان نے انڈین فوج کے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ڈرونز اور گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے جمعرات کی رات اور جمعے کی علی الصبح مغربی سرحد پر ’متعدد حملے‘ کیے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین فوج نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے کشمیر کے ساتھ سرحد پر ’جنگ بندی کی متعدد خلاف ورزیاں‘ کی ہیں۔پاکستان کی حکومت نے ریاست پنجاب، سری نگر اور ریاست راجستھان کے علاقے جیلسمیر پر حملوں کے انڈین دعووں کو ’بےبنیاد‘ اور ’سیاسی مقاصد‘ پر مبنی قرار دیا ہے۔انڈین دعووں کے حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے غیرذمہ دارانہ مہم کا حصہ ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خومختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے کسی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ انڈیا کی بارڈر سکیورٹی فورس نے روئٹرز کو بتایا کہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے سامبا میں جمعرات کی رات کو ’دراندازی کی بڑی کوشش‘ کو ناکام بنایا گیا ہے جبکہ اُری کے علاقے میں بھاری شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا۔انڈیا کے سرحدی شہر امرتسر میں جمعے کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک سائرن بجتے رہے اور شہریوں کو گھر کے اندر رہنے کا کہا گیا۔امریکہ سے چین تک عالمی طاقتوں نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی کو کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ایک دن پہلے جمعرات کو پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستانی فضائیہ کی جانب سے جو پانچ انڈین طیارے گرائے گئے تھے وہ انڈیا سے ہضم نہیں ہو رہے ہیں اس لیے انہوں نے جھوٹا بیان جاری کیا کہ پاکستان نے کل رات انڈیا کے اندر حملے کیے۔