
پاکستان اور انڈیا نے جنگ بندی کی تصدیق کر دی ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ’امریکہ اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے آج اس جنگ بندی کرانے میں کردار ادا کیا۔‘دوسری طرف انڈین سیکریٹری خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ساڑھے چار بجے سے جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے۔انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) نے آج دوپہر ساڑھے تین بجے (انڈیا کے مقامی وقت) انڈین ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔ دونوں فریقین کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ زمین، فضا اور سمندر میں تمام فوجی کارروائیاں اور فائرنگ انڈیا کے مقامی وقت پانچ بجے (پاکستان ساڑھے چار بجے) سے روک دی جائیں۔‘انڈیا اور پاکستان نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا: مارک روبیوامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان نے ایک دوسرے کے خلاف حملوں کے بعد جنگ کے دہانے پر پہنچنے کے باوجود جنگ بندی پر اتفاق کر کے ’دانشمندی‘ کا مظاہرہ کیا ہے۔مارک روبیو نے سنیچر کو ایکس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’ٹروتھ سوشل‘ پر جنگ بندی کے اعلان کے چند منٹ بعد لکھا کہ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور وہ ایک غیرجانبدار مقام پر کئی اہم امور پر بات چیت شروع کرنے پر تیار ہیں۔‘روبیو نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف کی ’دانشمندی، معاملہ فہمی اور قیادت‘ کو سراہا کہ انہوں نے امن کے راستے کا انتخاب کیا۔سنیچر کو مارکو روبیو نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے گفتگو کی تھی۔قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انڈیا اور پاکستان سیزفائر پر تیار ہو گئے ہیں۔انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا کہ رات بھر طویل امریکی ثالثی مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں نے سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انڈیا اور پاکستان مکمل اور فوری جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔‘امریکی صدر نے دونوں ملکوں کو ’کامن سینس اور بہترین دانشمندی‘ کا مظاہرہ کرنے پر مبارک باد بھی پیش کی۔انہوں نے لکھا کہ ’اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘پاکستانی وزیر خارجہ کا بیانپاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ ترک وزیر خارجہ اور برطانیہ نے بھی اس سفارتکاری کے ذریعے دونوں ملکوں کو سیزفائر پر راضی کرایا۔ ’آج ساڑھے چار بجے سے جنگ بندی پر عمل شروع ہو گیا ہے۔‘پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم نے تمام ممالک کے کہنے پر صبر وتحمل سے کام لیا مگر اس کے باوجود انڈیا نے کشیدگی بڑھائی۔‘پاکستان نے سنیچر کو علی الصبح انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کی تھی۔ فوٹو: سکرین گریباسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’اگر انہوں نے اب بھی یہ بند نہیں کرنا تو ہم بھی تیار ہیں۔‘ پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی، میں نے صبح بھی کہا تھا اگر انڈیا حملہ نہیں کرتا تو ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، امریکہ کے وزیر خارجہ روبیو سے، سعودی عرب کے وزیر خارجہ پرنس فیصل سے، ترکی کے وزیر خارجہ سے بات ہو رہی تھی۔ ابھی ساڑھے چار بجے انڈیا اور پاکستان اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ فوری سیزفائر کیا جائے۔‘انڈین وزیر خارجہ کا بیانانڈیا کے وزیر خارجہ جے شنکر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’انڈیا اور پاکستان نے آج فائرنگ اور فوجی کارروائی بند کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘قبل ازیں انڈیا کے سیکٹری خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ساڑھے تین بجے(انڈیا کے مقامی وقت) رابطہ کیا تھا۔’دونوں فریقین کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا کہ زمین، فضا اور سمندر میں تمام فوجی کارروائیاں اور فائرنگ انڈیا کے مقامی وقت پانچ بجے سے روک دی جائیں گی۔‘