
وزیراعظم شہباز شریف آج 25 سے 30 مئی تک ترکیہ، ایران، آذربائیجان، اور تاجکستان کے ایک اہم دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جس کا مقصد دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔سرکاری نیوز چینل پی ٹی وی کے مطابق دورے کے دوران دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت ہوگی۔وزیراعظم اپنے دورے میں ان ممالک کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جن میں دو طرفہ تعلقات، تجارتی و اقتصادی تعاون، دفاعی اشتراک، علاقائی سلامتی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ شہباز شریف حالیہ پاکستان انڈیا کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے برادر ممالک کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔دورے کے اختتامی مرحلے میں وزیراعظم 29 اور 30 مئی کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس برائے گلیشیئرز میں شرکت کریں گے، جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں، گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور اس کے اثرات پر غور و خوض ہوگا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان کے سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ خطے میں امن، تعاون اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔واضح رہے کہ وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد ہو رہا ہے، جس کا آغاز گذشتہ ماہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں میں 26 افراد کی ہلاکت سے ہوا تھا۔انڈیا نے ان ہلاکتوں کا الزام پاکستان پر لگایا تھا جبکہ پاکستان نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، تاہم انڈیا نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے تین شہروں میں مبینہ دہشت گردی کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے تھے۔اس کے بعد کشمیر میں دونوں ممالک کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں اور اسی دوران انڈیا نے پاکستان کے ایئر بیسز پر میزائل حملے کیے۔ پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے میزائل حملے کیے اور رافیل سمیت انڈیا کے پانچ جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا۔10 مئی کو اچانک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں دونوں ممالک درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا جو تاحال جاری ہے۔