خضدار سکول بس حملہ: زخمی ہونے والی مزید دو طالبات جان کی بازی ہار گئیں


بلوچستان کے ضلع خضدار میں سکول بس پر ہونے والے خودکش حملے میں زخمی ہونے والی مزید دو طالبات دم توڑ گئیں جس کے بعد مجموعی اموات 10 تک پہنچ گئی ہیں۔سکیورٹی حکام کے مطابق 12 سالہ شیما ابراہیم اور 15 سالہ مسکان کو سر، چہرے اور جسم کے مختلف حصوں میں شدید زخم آئے تھے اور وہ کوئٹہ کے سی ایم ایچ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرِعلاج تھیں۔ تاہم دونوں اتوار کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئیں۔چھٹی جماعت کی طالبہ شیما ابراہیم کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار سے تھا۔ ان کی تدفین خضدار کے کھیرہ ڈھوری قبرستان میں کی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر خضدار سمیت اعلٰی فوجی اور سول حکام، سماجی شخصیات اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔21 مئی بروز بدھ کو خضدار کے زیرو پوائنٹ کے قریب کوئٹہ کراچی ہائی وے پر آرمی پبلک سکول کی بس پر اس وقت خودکش حملہ کیا گیا جب وہ طلبا کو لے کر کینٹ میں واقع سکول جا رہی تھی۔بس ڈرائیور اور ہیلپر کے علاوہ تین طالبات موقع پر ہی ہلاک ہو گئی تھیں۔ ان میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور 10 ویں جماعت کی عیشا سلیم شامل تھیں- حملے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔زخمیوں کو فوری طور پر خضدار کے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں بعد میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا۔گذشتہ چار دنوں میں دورانِ علاج مزید پانچ طلبا دم توڑ گئے ان میں حیدر، ملائکہ، سحر سلیم، شیما ابراہیم اور مسکان شامل ہیں۔ اس طرح مرنے والے طالب علموں کی تعداد آٹھ جبکہ مجموعی اموات 10 ہو گئیں۔حکام کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی اور سکیورٹی ادارے واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر خودکش حملے میں زخمی ہونے والے طلبا کی کوئٹہ کے ایک ہسپتال میں عیادت کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)خضدار پولیس کے مطابق یہ ایک خودکش کار بم حملہ تھا۔ مبینہ حملہ آور کے جسمانی اعضا ڈی این اے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی-پاکستانی حکام کا الزام ہے کہ اس حملے کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے جس نے بلوچستان میں سرگرم اپنی پراکسی مسلح تنظیم کے ذریعے یہ حملہ کرایا۔ تاہم انڈیا نے اس الزام کی تردید کی ہے۔بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نشانہ بننے والے طلبا کے لواحقین سے اظہار یکجتی کے لیے مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ اور شمعیں روشن کی گئیں۔ اس کے ساتھ مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کر کے بھی واقعے کی مذمت کی گئی۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

بھارت کی ایک اور سازش بے بقاب

خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 9 خوارج ہلاک

وزیراعظم شہبازشریف ترکیہ پہنچ گئے

شہباز شریف استنبول پہنچ گئے، ترک صدر اردوغان سے ملاقات کریں گے

خضدار سکول بس حملہ: زخمی ہونے والی مزید دو طالبات جان کی بازی ہار گئیں

شہباز شریف کی آج ترک صدر اردغان سے استبول میں ملاقات ہوگی

سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑے گی

غیر رجسٹرڈ ہائوسنگ سوسائٹیوں کے حوالے سے بڑا حکم

چار ملکی دورے کا پہلا مرحلہ، وزیراعظم ترکی کیلئے روانہ ہوگئے

خضدار خودکش حملہ: مزید 2 طالبات شہید ہو گئیں

ملازمین کیلیے تنخواہ اور پنشن سے متعلق بڑی خوشخبری آگئی

ہم امن پسند لوگ ہیں، بھارت نے دوبارہ حماقت کی تو ہمارا جواب پہلے سے زیادہ بھاری ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر

خضدار میں سکول بس پر حملے کے بعد پاکستان میں غم و غصہ: بی بی سی نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں کیا دیکھا؟

نیٹ میٹرنگ کی درخواستوں کے لیے نیا پورٹل، نظام میں شفافیت آئے گی؟

حج سیزن میں سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ تعاون ہمیشہ بے مثال رہا ہے: وزیر مذہبی امور

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی