’فلائٹ کروا رہے ہیں جلدی سے پکڑ‘: ناٹنگھم سے لاہور تک کا ناقابلِ یقین سفر کرنے والے سکندر رضا نے بازی قلندرز کے حق میں کیسے پلٹی


Getty Images’اوہ خدا کے بندو۔۔۔ پیدل ہی بلا لیا ہے۔‘لاہور قلندرز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سکندر رضا کی یہ ویڈیو اس وقت کی ہے جب وہ قذافی سٹیڈیم میں داخل ہو رہے ہیں جس کے بعد ٹیم کے مالکان اور ان کے دیگر ساتھ ان کا استقبال کرتے ہیں۔لگ بھگ آدھا گھنٹہ پہلے تک بھی لاہور قلندرز کے کیمپ میں اس بارے میں غیریقینی تھی کہ آیا سکندر رضا یہ میچ کھیلیں گے بھی یا نہیں۔۔۔ٹاس سے 10 منٹ قبل یعنی چھ بج کر 50 منٹ پر ان کی فلائٹ لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر لینڈ ہوئی، شام کے چھ بج کر 54 منٹ پر ان کی ایئرپورٹ سے نکلتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی جس میں انھیں فوری طور پر ایئر پورٹ سے لے جانے کے لیے اہلکار ان کے اردگرد موجود ہیں۔لیکن اس کہانی کا آغاز تقریباً 24 گھنٹے قبل انگلینڈ کے شہر ناٹنگھم میں لاہور قلندرز کے مالک ثمین رانا کی سکندر رضا کو کی جانے والی ایک کال سے ہوتا ہے۔سنیچر کو سکندر رضا زمبابوے کی جرسی میں انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں کھیلے جانے والے سیریز کے واحد ٹیسٹ میچ کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تاہم میچ انگلینڈ کے وقت کے مطابق ساڑھے پانچ بجے زمبابوے کی ہار پر ختم ہو گیا۔ ’ثمین بھائی کی مجھے کال آئی کہ فلائٹ کروا رہے ہیں جلدی سے پکڑ۔‘ یہ فلائٹ برمنگھم سے دبئی کے لیے رات ساڑھے نو بجے کی تھی۔ ’وہاں سے پھر میں ہوٹل آیا، سامان بیگ میں پھینکا اور دوست کو فون کیا جو مجھے ناٹنگھم سے برمنگھم چھوڑ آیا۔‘ دبئی پہنچ کر سکندر رضا ڈیڑھ گھنٹہ ڈرائیو کر کے ابوظہبی آئے اور پھر وہاں سے لاہور۔ انھوں نے میچ کے بعد ٹی وی براڈکاسٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے جمعے کو 25 اوورز بولنگ کی، سنیچر کو 20 اوورز بیٹنگ کی، سنیچر کو رات کا کھانا ناٹنگھم میں کھایا، اتوار کو ناشتہ دبئی میں کیا، دوپہر کا کھانا ابوظہبی میں اور رات کا کھانا لاہور میں۔‘یہ یوں تو ایک فلمی کہانی محسوس ہوتی ہے لیکن گذشتہ رات پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں لاہور قلندرز کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے سکندر رضا کے لیے یہ حقیقت پر مبنی واقعات تھے۔انھوں نے زلمی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’لاہور ایک ایسی فیملی ہے جس کے لیے میں دل سے کھیلتا ہوں اس کے لیے میرے دماغ اور جسم کو کچھ محسوس ہوتا نہیں ہے۔‘ٹھیک سے وارم اپ کیے بغیر سکندر رضا نے اپنے بولنگ سپیل کی دوسری ہی گیند پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے رائیلی روسو کی اہم وکٹ حاصل کی اور پھر جب ان کی بیٹنگ کی باری آئی تو معاملات لاہور قلندرز کے ہاتھوں سے نکلتے دکھائی دے رہے تھے۔ 202 رنز کے تعاقب میں لاہور کو آخری 20 گیندوں پر 57 رنز درکار یعنی 17 کی اوسط سے رنز کرنے تھے۔ سکندر رضا نے آتے ہی محمد عامر کو اپنی پہلی دو گیندوں پر ایک چوکا اور چھکا لگا دیے۔ دوسرے اینڈ پر موجود کوشل پریرا عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے رہے اور اس بات کو یقینی بنایا کہ قلندرز کو آخری اوور میں 13 رنز درکار ہوں۔ان کی 31 گیندوں پر 62 رنز کی اننگز کی بدولت انھیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا جبکہ آخری اوور میں وننگ رنز سکندر رضا کے حصے میں آئے اور ساتھ ہی ٹورنامنٹ کے بہترین آلراؤنڈر کا ایوارڈ بھی۔یہ لاہور قلندرز کا تیسرا ٹائٹل تھا اور یہ تینوں ہی شاہین آفریدی کی کپتانی میں جیتے گئے ہیں جنھیں گذشتہ کئی ماہ سے ان کی بولنگ فارم کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا تھا اور انھیں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے بھی پاکستان کے سکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل 10 کے آخری معرکے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے اس دوران حسن نواز اور فہیم اشرف کی جارحانہ بلے بازی نمایاں رہی۔لاہور قلندر نے 202 رنز کا ہدف مکمل کرنے کے لیے اننگز کا آغاز کیا تو فخر زمان اور محمد نعیم نے جارحانہ انداز اپنایا۔ جب فخر زمان 11 رنز بنا کر ابرار احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو لاہور تین اوورز میں 39 رنز بنا چکا تھا۔ لاہور قلندرز کے لیے اس ٹورنامنٹ کے ایمرجنگ کرکٹر محمد نعیم نے دھواں دھار انداز میں کھیلتے ہوئے 27 گیندوں میں چھ چھکے اور ایک چوکا لگایا اور اننگز کو تیزی سے آگے بڑھایا تاہم کھیل کے نویں اوور میں فہیم اشرف کی گیند پر وہ 46 رنز بنا کر آوٹ ہو گئے۔عبداللہ شفیق نے گیارہویں اوور میں چھکا مار کر لاہور قلندر کا سکور 103 پر پہنچایا تاہم اس کے بعد وہ عثمان طارق کی گیند پر 41 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔17ویں اوورز کے اختتام تک لاہور قلندرز کے چار کھلاڑیوں کے نقصان کے ساتھ 155 رنز ہوئے تھے۔ لاہور قلندرز کی جانب سے راجا پکسے صرف 14 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ تاہم اس کے بعد پریرا اور سکندر رضا کی شراکت نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز کے دوران حسن نواز نے سب سے زیادہ 76 رنز بنائے۔ اس دوران انھوں نے آٹھ چوکے اور چار چھکے لگا کر شائقین سے داد سمیٹی۔اویشکا فرنینڈو نے 29 رنز جبکہ فہیم اشرف 28 رنز بنائے۔ رائیلی روسو اور دنیش چندیمل نے بائیس، بائیس رنز بنائے۔ فن ایلین 12 اور سعود شکیل بھی 12 رنز ہی بنا سکے اور خرم شہزاد دو رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ ابرار احمد اور محمد عامر کوئی ربز بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔لاہور قلندرز نے 12 ویں اوور کے دوران محمد نعیم سے ٹکرانے والے آصف علی کی جگہ ان کا متبادل محمد اخلاق کو ٹیم میں شامل کیا جس کے بعد بقیہ اننگز کے لیے آصف کی جگہ محمد اخلاق نے سنبھالی۔ہربھجن کا فینز سے متعلق متنازع بیان: پاکستان اور انڈیا میں سب سے پسندیدہ کرکٹرز کون ہیں؟پی ایس ایل 10 کا فائنل: لاہور میں مقابلہ شاہین آفریدی کے ’عزم‘ اور سعود شکیل کے ’تحمل‘ کا ہےپویلین سے محمد اظہرالدین کا نام ہٹانے کا فیصلہ: ’دُعا کرتا ہوں کہ دنیا میں ایسا کسی بھی کرکٹر کے ساتھ نہ ہو‘’الٹی پھینک کھڑی ہو جائے گی‘: سچن سمیت بہترین بلے بازوں کو چکرانے والی گیند کے موجد کی کہانی’رضا نے پی ایس ایل کی تاریخ میں اپنا نام رقم کیا‘پی ایس ایل کا فائنل میچ پاکستان کے سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث رہا۔ حارث رؤف نے جب محمد عامر اور ابرار احمد کو صفر پر پویلین واپس بھیجا تو فینز سے خوب داد سمیٹی۔ سکندر رضا کے لیے صارفین نے نہ صرف دل کھول کر داد دی بلکہ میچ سے چند منٹ قبل ان کی سٹیڈیم تک آمد بھی موضوع بحث رہی۔ کرکٹ پر نظر رکھنے والے ساج صادق نامیصارف نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’سارا کریڈٹ سکندر کو جاتا ہے جس نے یہ ممکن کر دکھایا۔‘آخری اوور میں جب جیت کے لیے لاہور قلندرز کو چھ گیندوں پر 12 رنز درکار تھے تو ہر ہر بال پر سوشل میڈیا کے صارفین اس کانٹے دار مقابلے میں تبصرہ کرتے ہوئے میچ کی سنسنی حیزی سے لطف لیتے رہے۔ سکندر رضا کے آخری اوور میں کھیل کا پانسہ پلٹانے والے چوکے اور چھکے کو شائقین کی جانب سے خوب سراہا گیا۔ میویرک نامی صارف نے لکھا کہ ’ہرارے سے لاہور تک! رضا نے پی ایس ایل کی تاریخ میں اپنا نام رقم کیا ہے۔ کیا شاندار رات تھی۔‘محمد نعیم کے جارحانہ انداز کو بھی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سراہا گیا اور کئی ایک نے ان کو لاہور قلندر کا اثاثہ قرار دیا۔تحسین قاسم نامی صارف نے لکھا کہ محمد نعیم بہترین کھیل رہے ہیں اور فہیم اشرف کی گیندوں پر لگاتار تین چھکے لگا لیے۔ وہ اس سیزن میں بہترین رہے۔ پہلی اننگز کے اختتام پر صحافی فیضان لاکھانی نے اس حوالے سے لکھا کہ: ’حارث رؤف نے پانچ اکتوبر 2018 کو ٹی 20 ڈیبیو کیا تھا اور اس کے بعد سے 234 میچوں میں 309 وکٹیں حاصل کی ہیں جو کسی بھی فاسٹ بولر کی جانب سے سب سے زیادہ اور اپنے ڈیبیو کے بعد سے کسی بھی بولر کی جانب سے دوسرے نمبر پر ہیں۔’صرف راشد خان نے اس عرصے میں زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں، انھوں نے 351 میچوں میں 453 وکٹیں حاصل کی ہیں۔‘ہربھجن کا فینز سے متعلق متنازع بیان: پاکستان اور انڈیا میں سب سے پسندیدہ کرکٹرز کون ہیں؟پی ایس ایل 10 کا فائنل: لاہور میں مقابلہ شاہین آفریدی کے ’عزم‘ اور سعود شکیل کے ’تحمل‘ کا ہےپویلین سے محمد اظہرالدین کا نام ہٹانے کا فیصلہ: ’دُعا کرتا ہوں کہ دنیا میں ایسا کسی بھی کرکٹر کے ساتھ نہ ہو‘’الٹی پھینک کھڑی ہو جائے گی‘: سچن سمیت بہترین بلے بازوں کو چکرانے والی گیند کے موجد کی کہانی’پوری سیریز میں کہیں جیت کی لگن دکھائی نہیں دی‘: نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز میں پاکستان کو ’وائٹ واش‘ کر دیا’تحمل اور تسلسل کوئی راکٹ سائنس تو نہیں‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید تازہ ترین خبریں

ہارورڈ یونیورسٹی: چین، انڈیا اور پاکستان کے طلبا کے مستقبل پر ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کی لٹکتی تلوار

سعودی عرب میں فٹبال ورلڈ کپ کے لیے نئے سٹیڈیم کی تعمیر اور پاکستانی مزدور کی ہلاکت: ’بس یہ ہونا تھا، اب کوئی کچھ نہیں کر سکتا‘

آخری پیغام لکھ لیا تھا جو میرے جنازے پر پڑھا جاتا۔۔ طوفان کی زد میں آنے والےجہاز سے متعلق عدنان صدیقی کے انکشافات

’ورنہ میری گولی تو ہے ہی‘: پاکستان، انڈیا کشیدگی کے بیچ وزیراعظم مودی کے سخت بیانات کیا ظاہر کرتے ہیں؟

سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ہادی ماتر کو 25 سال قید: ’امید ہے حملہ آور اس سزا کو اپنے اعمال پر غور کے لیے استعمال کرے گا‘

انڈیا کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیاں پراکسی وار نہیں بلکہ پاکستان کی ایک سوچی سمجھی جنگی حکمت عملی ہے: وزیر اعظم مودی

عید الاضحٰی 6 کو ہوگی یا 7 کو؟ رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کردیا

عمران خان کا پولی گراف ٹیسٹ دینے سے انکار: ’جھوٹ پکڑنے والا‘ ٹیسٹ کتنا مستند ہوتا ہے؟

میڈیکلائزڈ ایف جی ایم: ’12 سال کی عمر میں میرے جنسی اعضا کاٹ دیے گئے، یہ ایک جشن تھا‘

سونا مسلسل دوسری بار سستا.. جانیں 1 تولہ سونے کی نئی قیمت کیا ہے؟

1971 میں انڈیا کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے دو جاسوس کراچی بندرگاہ تک کیسے پہنچے

جب انڈیا کی خفیہ ایجنسی نے کراچی بندرگاہ کی جاسوسی کے لیے ایک پارسی ڈاکٹر کو استعمال کیا

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر۔۔ اس نیک شخص کی وجہ سے حج کے لئے جاتے جہاز کو 3 بار واپس کیوں آنا پڑا؟ معجزاتی واقعہ

جگر اور خون کی صفائی اور لو کا توڑ بھی کرے۔۔ شدید گرمی میں 6 فائدوں والا سکنجبین کا شربت گھر میں کیسے بنائیں؟

کویت نے 19 سال بعد پاکستانی شہریوں کو ویزوں کا اجرا شروع کر دیا: ’تکنیکی طور پر یہ سلسلہ کبھی بند ہی نہیں ہوا تھا‘

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی