
”ابھی فلم شروع بھی نہیں ہوئی تھی، اور میں دور جا کر گری… جیسے کسی نے دھکا دیا ہو!“
عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی جیو فلمز کی ہارر فیملی فلم "دیمک" نہ صرف اپنی پراسرار کہانی بلکہ اداکاروں کے حقیقی تجربات کی بدولت بھی ناظرین کی توجہ کا مرکز بن رہی ہے۔ اس فلم کی پروموشن کے دوران سینئر اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے جیو ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسا واقعہ بیان کیا جس نے سب کو چونکا دیا۔
اداکارہ نے فلم کی کہانی سے جڑے اپنے ایک ذاتی تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
"فلم کی شوٹنگ کا آغاز بھی نہیں ہوا تھا، میں اپنے گھر میں تھی، جیسے ہی میں نے روشنی جلانے کے لیے قدم بڑھایا، ایسا لگا جیسے کسی نے مجھے زور سے دھکا دیا
انہوں نے مزید کہا:
"یہ دھکا اتنا شدید تھا کہ مجھے لگا میں ہوا میں اُڑ کر گری ہوں، اور کافی فاصلے پر جا گری۔"
ثمینہ پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر عثمان پیرزادہ فوری طور پر آئے اور انہیں سہارا دیا۔ "انہوں نے کہا شاید تم نے یہ کردار دل سے قبول کر لیا ہے۔" اس پر میزبان اداکار فیصل قریشی نے نیم سنجیدگی سے پوچھا، "کہیں وہ جن تو نہیں تھے؟" جس پر ثمینہ پیرزادہ نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، "ان سے بڑا جن تو میں خود ہوں!"
فلم "دیمک"، جس کی ہدایت کاری رافع راشدی نے کی ہے اور کہانی عائشہ مظفر نے تحریر کی ہے، جادو، جنات، اور خاندانی کشمکش کا ایسا امتزاج ہے جو ناظرین کو خوف اور تجسس دونوں کا مزہ دے گا۔ اس فلم میں جہاں ساس بہو کا روایتی ڈرامہ نظر آئے گا، وہیں ان کہی اور پراسرار قوتوں کی جھلک بھی ناظرین کو بےچین رکھے گی۔