
"میں نعیم سے سچی محبت کرتی ہوں، اسی لیے پاکستان آئی ہوں۔ اب یہی میرا گھر ہے۔" کنیز عائشہ
سوشل میڈیا کی دوستی جب دلوں کو جوڑ دے تو سرحدیں معنی کھو دیتی ہیں۔ ایسا ہی جھنگ میں دیکھنے کو ملا جہاں امریکا سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ کیرنشا میڈیسن گریس، محبت کی تلاش میں ہزاروں میل کا سفر طے کر کے پاکستان پہنچ گئیں۔
جنوبی کیرولائنا کی رہائشی کیرنشا گزشتہ دو برس سے جھنگ کے نوجوان نعیم الحسن سے رابطے میں تھیں۔ آن لائن بات چیت کا سلسلہ آہستہ آہستہ گہرے جذبات میں بدلتا گیا اور آخرکار کیرنشا نے اپنے جذبات کو حقیقت کا روپ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان پہنچنے کے بعد کیرنشا نے جامعہ عربیہ دارالہدیٰ میں اسلام قبول کیا، اپنا اسلامی نام "کنیز عائشہ" رکھا اور نعیم الحسن سے نکاح کر لیا۔ نکاح کی تقریب میں قریبی رشتہ دار اور گواہ بھی موجود تھے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنیز عائشہ نے کہا، "میں امریکا میں شادی شدہ تھی اور میرے تین بچے بھی ہیں، مگر نعیم سے رابطے کے بعد میں نے باقاعدہ طلاق لی۔ میں اب یہاں رہنا چاہتی ہوں۔"
محبت کی اس کامیاب کہانی نے اس سے پہلے کراچی آنے والی ایک امریکی خاتون کی ادھوری داستان کی یاد بھی تازہ کر دی، جو اپنے 19 سالہ سوشل میڈیا دوست سے شادی کرنے آئی تھیں، مگر ناکامی کے بعد واپس امریکا لوٹ گئیں۔